News Details
02/08/2025
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی زیر صدارت صوبے میں غیر فعال واٹر سپلائی سکیموں سے متعلق ایک اہم اجلاس جمعہ کے روز وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہوا
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی زیر صدارت صوبے میں غیر فعال واٹر سپلائی سکیموں سے متعلق ایک اہم اجلاس جمعہ کے روز وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہوا جس میں "پینے کا صاف پانی سب کے لیے" کے وژن کے تحت غیر فعال واٹر سپلائی سکیموں کو ہنگامی بنیادوں پر فعال بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ صوبائی وزیر برائے بلدیات ارشد ایوب خان، وزیر برائے آبنوشی پختون یار خان، چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ، متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریز اور دیگر اعلی حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ وزیر اعلیٰ نے عوام کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے پہلے مرحلے میں 572 جاری آبنوشی ا سکیموں کو مکمل کر کے فعال بنانے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ اس مقصد کے لیے درکار وسائل ترجیحی بنیادوں پر فراہم کیے جائیں گے۔ وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ ان سکیموں کو رواں مالی سال کے اندر مکمل طور پر فعال بنایا جائے۔ علی امین گنڈاپور نے آبنوشی کی مزید 942 غیر فعال سکیموں کو فعال بنانے کیلئے بھی فوری طور پر نان اے ڈی پی سمری پیش کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ منصوبے کے تحت تمام ریجنز میں غیر فعال اسکیموں کو فعال بنانے پر کام شروع کیا جائے گا۔ انہوں نے منصوبے پر عمل درآمد کے لیے واضح اہداف، سکوپ آف ورک اور ٹائم لائنز پر مشتمل مکمل پلان پیش کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ ا سکیموں پر پیش رفت کو باقاعدگی سے مانیٹر کیا جائے گا اور اس سلسلے میں کسی قسم کی بے ضابطگی یا تاخیر کی گنجائش نہیں ہو گی۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ حکومت عوام کو صاف پانی کی فراہمی پر خطیر سرمایہ کاری کر رہی ہے، نتائج بھی اس کے مطابق ہونے چاہئیں، اس مقصد کے حصول کے لیے سکیموں پر عمل درآمد میں شفافیت اور معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا، تمام متعلقہ محکمے اپنی سکیموں کی بروقت اور معیاری تکمیل کے ذمہ دار ہوں گے۔ وزیراعلیٰ نے واٹر سپلائی سکیموں کی ریئل ٹائم مانیٹرنگ کے لیے آن لائن سسٹم بھی جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ واٹر سپلائی سکیموں پر مامور اہلکاروں کو ذمہ داریوں کا پابند اور جوابدہ بنانا ناگزیر ہے۔ ا ±نہوں نے مزید ہدایت کی کہ صوبے میں فعال واٹر سپلائی سکیموں کی بروقتضروری مرمت و بحالی کا بھی مستقل اور شفاف نظام وضع کیا جائے، عوام کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی حکومت کے ترجیحی اہداف میں شامل ہے، اگر ہم غیر فعال ٹیوب ویلز کو فعال کر لیں تو صوبے میں پانی کا کوئی مسئلہ نہیں رہے گا، اس مقصد کے لیے تمام ذمہ دار محکموں کو اپنی ذمہ داریاں بطریق احسن پوری کرنا ہوں گی۔