News Details
01/08/2025
خیبر پختونخوا حکومت نے برطانوی حکومت کے ترقیاتی ادارے فارن کامن ویلتھ ڈویلپمنٹ آفس ( ایف سی ڈی او )کے تعاون سے " علم پیکٹ" کے نام سے ایک خصوصی پروگرام کا اجراءکر دیا ہے
خیبر پختونخوا حکومت نے آوٹ آف سکول بچوں کے سکولوں میں داخلے اور تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے ایک اہم اقدام کے طور پر برطانوی حکومت کے ترقیاتی ادارے فارن کامن ویلتھ ڈویلپمنٹ آفس ( ایف سی ڈی او )کے تعاون سے " علم پیکٹ" کے نام سے ایک خصوصی پروگرام کا اجراءکر دیا ہے۔ پروگرام کا باضابطہ اجراءوزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے گذشتہ روز وزیر اعلیٰ ہاوس میں منعقدہ ایک تقریب میں کیا۔ صوبائی وزیر برائے ابتدائی و ثانوی تعلیم فیصل خان ترکئی، کنٹری ڈائریکٹر برٹش کونسل جیمز ہیمپسن، محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم کے حکام اور شراکت دار اداروں کے نمائندوں نے بھی تقریب میں شرکت کی۔ تفصیلات کے مطابق ، علم پیکٹ پروگرام پر ایف سی ڈی او کے تعاون سے برٹس کونسل کے ذریعے عملدرآمد کیا جا رہا ہے جس سے صوبے کے آٹھ اضلاع کے آوٹ آف سکول 80 ہزار بچے مستفید ہونگے۔ ان اضلاع میں بٹگرام ، مانسہرہ، صوابی، بونیر ، شانگلہ ، خیبر ، مہمند اور ڈی آئی خان شامل ہیں۔ علم پیکٹ پروگرام کے تحت ان اضلاع میں آوٹ آف سکول بچوں کو سکولوں میں داخل کرنے اور تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے کیلئے اقدامات کئے جائیں گے۔ منتخب اضلاع کے سکولوں میں اساتذہ کو جدید ٹریننگ کی فراہمی کیلئے ماسٹر ٹرینرز کی تیاری بھی سرگرمیوں میںشامل ہے۔ پروگرام کے تحت سکولوں میں پیرنٹس ٹیچرز کمیٹیوں اور سکول مینجمنٹ کمیٹیوں کی کیپسٹی بلڈنگ بھی کی جائے گی۔ مزید برآں ، علم پیکٹ پروگرام میں بچیوں ،نادار بچوں، خصوصی بچوں اور اقلیتی کمیونٹی کے بچوں کی تعلیم پر خصوصی توجہ دی جائے گی جبکہ پروگرام کے تحت تعلیم خصوصاًبچیوں کی تعلیم کے حوالے سے خصوصی آگہی مہم بھی چلائی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ علی امین خان گنڈاپور نے تقریب سے اپنے خطاب میںعلم پیکٹ پروگرام کا اجراءممکن بنانے پر تمام شراکت دار اداروں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ " ہماری حکومت کا مشن بچوں کو صرف تعلیم نہیں بلکہ معیاری تعلیم دینا ہے ، ہم نے حکومت قائم کرتے ہی سکولوں میں ناپید سہولیات کی فراہمی پر کام شروع کیا اور رواں سال کے لیے ہدف مقرر کیا ہے کہ کوئی بچہ سرکاری سکولوں میں کرسی اور میز کے بغیر نہ رہے اور اس مقصد کے لیے درکار فنڈز بھی فراہم کر دیئے گئے ہیں۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ ہم نے تعلیمی نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لئے جو اقدامات شروع کیے ہیں علم پیکٹ پروگرام ان اقدامات کے سلسلے میں ایک اہم قدم ہے ۔ وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ باشعور قومیں ہی اپنے پاوں پر کھڑی ہوتی ہیں اور شعور تعلیم سے آتا ہے۔ " ہماری حکومت بچیوں کی تعلیم پر خصوصی توجہ دے رہی ہے کیونکہ ایک پڑھی لکھی ماں ہی پڑھی لکھی قوم تیار کر سکتی ہے۔رواں سال کے بجٹ میں ہم نے تعلیمی ایمرجنسی لگائی ہے، ابتدائی و ثانوی تعلیم کا بجٹ خاطر خواہ حد تک بڑھایا ہے، رواں مالی سال کے دوران کل بجٹ کا 21 فیصد ابتدائی و ثانوی تعلیم کے لیے رکھا گیا ہے"۔ وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ گذشتہ ایک سال میں 13 لاکھ آوٹ آف سکول بچوں کو سکولوں میں داخل کروایا گیا ہے جبکہ رواں تعلیمی سال کے دوران مزید 10 لاکھ بچوں کو سکولوں میں داخل کرانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ سرکاری سکولوں میں بچوں کو مفت کتابوں کے ساتھ ساتھ مفت اسٹیشنری اور سکول بیگز کی فراہمی کا منصوبہ شروع کیا جا رہا ہے۔ صوبے میں ایجوکیشن کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے ٹیچرز ٹریننگ پر بھی توجہ دی جا رہی ہے جبکہ میرٹ کی بنیاد پر 18 ہزارنئے اساتذہ کی بھرتی کا عمل بھی جاری ہے۔