News Details

17/02/2021

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی زیر صدارت جنوبی اضلاع میں ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت اور عوامی مسائل کے حوالے سے اعلیٰ سطح کا جائزہ اجلاس

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی زیر صدارت جنوبی اضلاع میں ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت اور عوامی مسائل کے حوالے سے اعلیٰ سطح کا جائزہ اجلاس بدھ کے روز وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہوا جس میں ترقیاتی منصوبوں اور عوامی مسائل کے حل کے سلسلے میں گزشتہ اجلاس میں کئے گئے فیصلوں اور وزیراعلیٰ کی طرف سے متعلقہ محکموں کو جاری کردہ احکامات پر عمل درآمد کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ کا بینہ اراکین شاہ محمد وزیر، ہشام انعام اللہ، ظہور شاکر کے علاوہ جنوبی اضلاع کے اراکین صوبائی اسمبلی اور متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریز و دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ گزشتہ اجلاس میں کیے گئے فیصلوں پر عملدرآمد کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ کل 42 فیصلوں میں سے 11 پر سو فیصد عملدرآمد ہو چکا ہے، 26 پر عملدرآمد کی رفتار تسلی بخش ہے جبکہ پانچ فیصلوں پر عمل درآمد سست روی کا شکار ہے۔ وزیر اعلیٰ نے ضلع ہنگو میں دوآبہ ہسپتال میں آئندہ دو ہفتوں میں ڈاکٹرز و دیگر طبی عملہ تعینات کرنے اور ضلع میں نو تعمیر جیل کو ایک ماہ کے اندر مکمل فعال بنانے کی ہدایت کی ہے، انہوں نے متعلقہ حکام کو سیاحتی مقام سمانہ تک سڑک کی تعمیر کے لیے پی سی ون تیار کرنے اور تفریحی پارک بنانے کے لیے منتخب نمائندوں کی مشاورت سے موزوں زمین کی نشاندہی کرنے کی بھی ہدایت کی ۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال ہنگو میں آئندہ دو ہفتوں میں تمام درکار عملہ تعینات کر دیا جائے گا۔ مزید بتایا گیا کہ ڈیرہ اسماعیل خان شہر اور ملحقہ علاقوں میں پینے کے صاف پانی کا مسئلہ حل کرنے کے لیے 79 منصوبوں کی نشاندہی کی گئی ہے جبکہ ضلع بنوں میں پینے کے پانی کی فراہمی کے لئے 119 اور ٹانک میں 24 منصوبوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔ اسی طرح لکی مروت میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے لئے 124 دیہاتوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے جنوبی اضلاع میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے نئے منصوبوں کو جلد متعلقہ فورم سے منظور کروانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی اضلاع میں پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی ایک اہم عوامی مسئلہ ہے اور موجودہ صوبائی حکومت اس مسئلے کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کیلئے سنجیدہ اقدامات اُٹھا رہی ہے ۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ کوہاٹ میں گیس کے کم پریشر کا مسئلہ حل کرنے کے لئے تقریباً دو کلو میٹر نئی لائین بچھا دی گئی ہے جس سے کم پریشر کا مسئلہ کافی حد تک حل ہو چکا ہے جبکہ محمد زئی، شیر کوٹ، نصرت خیل اورعلی زئی کو سوئی گیس کی فراہمی کیلئے سروے مکمل کر لیا گیا ہے۔ مذکورہ منصوبے کا تخمینہ لاگت 2.2 ارب روپے ہے ۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ بنوں میں شمی کوٹ، کوٹ قلندر، یونین کونسلز کو سوئی گیس کی فراہمی کے لیے بھی سروے مکمل کر لیا گیا ہے جبکہ نیٹ ورک ڈیزائننگ پر کام جاری ہے۔مزید بتایا گیا کہ بنوں میں سکارپ ٹیوب ویلز کی سولرائزیشن اور بحالی کے لیے بھی سروے مکمل کر لیا گیا ہے جو آئندہ اے ڈی پی میں شامل کیے جائیں گے۔بنوں میں وائلڈ لائف پارک کی تعمیر کا منصوبہ بھی اگلے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل کیا جائے گا۔ اسی طرح ضلع بنوں میں طالبات کے لیے مڈل اور سیکنڈری سکولوں کی تعمیر محکمہ تعلیم کی رواں سکیم میں شامل کی جائیگی جبکہ ضلع میں گرلز ڈگری کالج قائم کر نے کے لیے فزیبیلٹی سٹڈی کر لی گئی ہے۔ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہاسپٹلرز بنوں اور لکی مروت کی تجدید کاری کو منصوبے میں شامل کیا گیا ہے اور عنقریب ان پر عملی کام شروع ہو جائے گا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ کوہاٹ میں گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج استرزئی پر کام مکمل کر لیا گیا ہے اور رواں سال جون تک متعلقہ محکمے کو حوالہ کر دیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ نے صوبے میں 20 نئے ڈگری کالجز کے قیام کے لیے جاری فزیبیلٹی سٹڈی کو جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ وزیر اعلی کے احکامات کی روشنی میں جنوبی اضلاع میں منشیات فروشوں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں جن کے نتیجے میں سال 2021 کے دوران اب تک کوہاٹ رینج میں 2487 کلوگرام آئس اور 10036 کلوگرام ہیروئین پکڑی گئی ہے جبکہ کوہاٹ رینج میں 165 بڑے منشیات فروشوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے اور 164 آیف آئی آرز درج کی گئی ہیں۔ پشاور ڈی آئی خان موٹروے منصوبے پر پیشرفت کے حوالے سے بتایا گیاکہ منصوبے کا پی سی ون منظوری کے لئے سی ڈی ڈبلیو پی کو بھیج دیا گیا ہے۔360 کلومیٹر طویل موٹروے کا یہ منصوبہ 276 ارب روپے کی تخمینہ لاگت سے مکمل کیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ نے متعلقہ حکام کوپشاور ڈی آئی خان موٹروے کو سی پیک میں شامل کرنے کے لیے معاملہ پلاننگ کمیشن کے ساتھ اٹھانے کی ہدایت کی ۔