News Details

08/07/2019

خیبرپختونخوا کی حکومت وفاقی حکومت کی طرز پر غربت میں کمی اورغریبعوام کی فلاح و بہبودکیلئے اپنا "احساس پروگرام" شروع کرے گی۔

خیبرپختونخوا کی حکومت وفاقی حکومت کی طرز پر غربت میں کمی اورغریبعوام کی فلاح و بہبودکیلئے اپنا "احساس پروگرام" شروع کرے گی۔ وفاقی حکومت کے ساتھ را بطے میں رہ کر اس پروگرام پر عمل درآمد کیا جائے گاتاکہ غربت کے خاتمے کیلئے حکومتی کاوشوں کو دیر پا بنایا جا سکے ۔ پروگرام پر عمل درآمد میں کسی بھی قسم کی ڈپلیکشن سے اجتناب کیا جائے گا تاکہ زیادہ سے زیادہ اور بہتر نتائج حاصل کئے جا سکیں۔ اس امر پر اتفاق پختونخوا ہاﺅس اسلام آباد میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان اور وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے سماجی تحفظ و انسداد غربت ڈاکٹر ثانیہ نشتر کے مابین ملاقات کے دور ان کیا گیا۔ ملاقات میں ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے وزیراعلیٰ کو وفاقی حکومت کے احساس پروگرام سے متعلق تفصیلی بریفینگ دی ۔ ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے بتایا کہ احساس پروگرام کی حکمت عملی چار مختلف ستونوں پر مشتمل ہے ۔ اس وقت یہ پروگرام 115 پالیسی ایکشن پر منحصر ہے جس کو مزید توسیع دی جائے گی۔ پروگرام کے چار ستونوں میں امیر اور غریب کا فرق ختم کرکے مساوات پیدا کرنا ،معاشرے کے محروم طبقات کو تحفظ فراہم کرنا ، روزگار کے مواقع پیدا کرنا اور مجموعی طور پر انسانی سرمایہ کی ترقی شامل ہیں۔ معاشرے کے غریب افراد ، یتیموں ، بیواﺅں ، بے گھر افراد ، معذوروں ، بیروزگاروں ، غریب کسانوں ، مزدوروں ، غریب طلباءو طالبات ، نادار خواتین اور بزرگ شہریوں کیلئے یہ ایک جامع پروگرام ہے۔ وہ علاقے جہاں غربت کی شرح زیادہ ہے اُن کیلئے بھی احساس پروگرام خصوصی اہمیت کا حامل ہے ۔ معاون خصوصی نے بتایا کہ اس پروگرام کیلئے تازہ ترین ڈیٹا اکھٹا کیا جارہا ہے تاکہ ماضی کے پروگراموں کی کمزوریوں پر بروقت اور مناسب انداز میں قابو پایا جا سکے ۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر کہاکہ اس پروگرام کے آسان اور کار آمد نفاذ کیلئے تمام کاوشیں یقینی بنائی جانی چاہئیں، خصوصی طور پر اس امر کو یقینی بنایا جا ئے کہ جن لوگوں کیلئے یہ پروگرام شروع کیا گیا ہے وہ اس سے مستفید بھی ہو رہے ہیں۔ اُنہوںنے کہاکہ اس پروگرام سے استفادہ کرنے والے مستحقین کا انتخاب شفاف طریقے سے ہونا چاہیئے ۔ کسی بھی قسم کا ذاتی یا سیاسی تعلق اور اثر و رسوخ پروگرام پر اثر انداز نہیں ہونا چاہیے ۔ وزیراعلیٰ نے اس مقصد کیلئے تازہ ڈیٹا جمع کرنے کے عمل کو سراہا اور کہاکہ پروگرام پر اس انداز میں عمل درآمد ہونا چاہیئے جس کے ذریعے زیادہ سے زیادہ عوام کو غربت سے نکالا جا سکے ۔ ملک کے ہر حصے سے غریب عوام کو بلا امتیاز غربت سے نکالنا ہدف ہونا چاہیئے۔ وزیراعلیٰ نے یقین دلایا کہ صوبائی حکومت نہ صرف اس پروگرام کی کامیابی میں اپنا حصہ ڈالے گی اور صوبائی حکومت کو تعاون فراہم کرے گی بلکہ اسی طرز پر اپنے پروگرام کا اجراءبھی کرے گی ۔ملاقات میں اس بات پر بھی اتفاق پایا گیا کہ وزارت برائے انسداد غربت بہت جلد صوبائی حکومت کیلئے پروگرام سے متعلق مخصوص اور تفصیلی بریفینگ کا اہتمام کرے گی تاکہ صوبائی حکومت ہر قسم کی ڈپلیکشن سے اجتناب کرتے ہوئے مقامی صورتحال کے مطابق اپنا پروگرام تیار کرسکے۔