News Details
30/01/2025
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور سے گزشتہ روز اقوام متحدہ کے ریزیڈنٹ کوآرڈینیٹر برائے پاکستان محمد یحییٰ کی قیادت میں ایک وفد نے اسلام آباد میں ملاقات کی۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور سے گزشتہ روز اقوام متحدہ کے ریزیڈنٹ کوآرڈینیٹر برائے پاکستان محمد یحییٰ کی قیادت میں ایک وفد نے اسلام آباد میں ملاقات کی۔ ملاقات میں اقوام متحدہ کے ذیلی اداروں کی صوبے میں مختلف شعبوں میں عوامی فلاح وبہبود کی سرگرمیوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وفد کے دیگر اراکین میں مس ہیروکو، مس افکی بوٹسمین، کارلس عباس گیہا اور دیگر شامل تھے۔ ایم این اے فیصل امین گنڈاپور، ایڈیشنل چیف سیکرٹری منصوبہ بندی اکرام اللہ خان اور صوبائی حکومت کے دیگر متعلقہ حکام بھی ملاقات میں موجود تھے۔ ملاقات میں مختلف شعبہ جات بشمول صحت خصوصاً پولیو وائرس کا خاتمہ، زچہ و بچہ کی صحت اور نو زائیدہ بچوں کی اموات کی روک تھام سے متعلق امور سر فہرست تھے۔ دیگر شعبوں میں تعلیم، ماحولیات، کلچر، سیاحت، دیہی ترقی اور دیگر شامل ہیں۔ ملاقات میں صوبے میں کام کرنے والے اقوام متحدہ کے ذیلی اداروں کے عملے کی سکیورٹی اور نقل و حمل سے متعلق معاملات پر بھی گفتگو ہوئی۔ وزیر اعلیٰ نے اپنی گفتگو میں کہا کہ مختلف سماجی شعبوں میں عوامی فلاح و بہبود کےلئے اقوام متحدہ کے ذیلی اداروں کی کاوشیں قابل ستائش ہیں۔ موجودہ صوبائی حکومت اقوام متحدہ کے ان اداروں کے ساتھ مزید مربوط انداز میں کام کرنا چاہتی ہے۔ صوبے سے پولیو وائرس کا خاتمہ موجودہ صوبائی حکومت کی اولین ترجیحات میں سے ہے اور صوبائی حکومت اس سلسلے میں ایک نئے عزم کے ساتھ سنجیدہ اقدامات اٹھا رہی ہے۔ " ہماری خواہش اور کوشش ہے کہ اسی دور حکومت میں صوبے سے پولیو وائرس کا خاتمہ ممکن ہوسکے۔ ہم بین الاقوامی پارٹنر اداروں کے ساتھ مل کر انسداد پولیو مہم کو مزید مو ¿ثر اور نتیجہ خیز بنانے کےلئے اقدامات کر رہے ہیں"۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ پولیو وائرس کے خاتمے کےلئے پارٹنر اداروں کا تعاون اور کردار قابل ستائش ہے۔ صوبے میں نوزائیدہ بچوں کی اموات کی موجودہ شرح باعث تشویش ہے حالانکہ صوبائی حکومت نچلی سطح پر زچہ و بچہ کی صحت کی سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کےلئے بنیادی مراکز صحت پر خاطر خواہ سرمایہ کاری کر رہی ہے۔ اس سلسلے میں صوبائی حکومت کو صحت کے شعبے میں کام کرنے والے بین الاقوامی اداروں کے تعاون کی ضرورت ہے۔ بجوں کا اسٹنٹ گروتھ ایک اہم مسئلہ ہے جس پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ تعلیم خصوصاً بچیوں کی تعلیم موجودہ صوبائی حکومت کی ترجیحاتی شعبوں میں سے ایک ہے۔ صوبائی حکومت صوبے خصوصا ضم اضلاع میں بچیوں کی شرح خواندگی کو بڑھانے کےلئے ٹھوس اقدامات اٹھا رہی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ ضم اضلاع کی 36 ہزار بچیوں کو تعلیمی وظائف دیئے جا رہے ہیں۔ اس اقدام سے ضم اضلاع میں بچیوں کو تعلیم کی طرف راغب کرنے میں خاصی مدد مل رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت صوبے میں بسنے والے تمام مذہبی اور ثقافتی اقلیتوں کی فلاح و بہبود کےلئے بھی سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے۔ صوبے میں بسنے والے تمام اقلیتوں کو اپنے مذہبی اورثقافتی رسومات کی ادائیگی کےلئے مالی معاونت فراہم کی جارہی ہے۔ صوبے میں مساجد کے ساتھ ساتھ تمام مذاہب کی عبادت گاہوں کو سولر سسٹم کی فراہمی پر کام جاری ہے۔صوبے میں ایک مثالی مذہبی ہم آہنگی پائی جاتی ہے۔ صوبائی حکومت ان تمام شعبوں پر خصوصی توجہ دے رہی ہے جن سے عام لوگوں کی زندگیوں پر جلد مثبت اثرات مرتب ہوں۔ صوبے میں کام کرنے والے اقوام متحدہ کے ذیلی اداروں کے عملے کی سکیورٹی اور نقل و حمل میں آسانی کےلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں گے۔وفد نے خیبر پختونخواہ میں صحت کے شعبے میں صوبائی حکومت کے اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں کو علاج معالجے کی معیاری سہولیات کی فراہمی کےلئے خیبر پختونخوا حکومت کے اقدامات متاثر کن ہیں۔ اقوام متحدہ کے ریزیڈنٹ کوارڈینیٹر برائے پاکستان محمد یحییٰ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کے متعلقہ ذیلی ادارے صحت کے شعبے خصوصا پولیو وائرس کے خاتمے اور زچہ و بچہ کی صحت کی سہولیات کو بہتر بنانے کےلئے صوبائی حکومت کو ہر ممکن تعاون فراہم کریں گے۔