News Details

11/07/2024

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور نے عوام کو معیاری سفری سہولیات کی فراہمی کےلئے ایک اور اہم اقدام کے طور پر چمکنی تا پبی (نوشہرہ) بی آر ٹی بس سروس شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور نے عوام کو معیاری سفری سہولیات کی فراہمی کےلئے ایک اور اہم اقدام کے طور پر چمکنی تا پبی (نوشہرہ) بی آر ٹی بس سروس شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس سے پشاور، نوشہرہ اورملحقہ علاقوں کے عوام مستفید ہوں گے۔اس کے علاوہ وزیراعلیٰ نے چمکنی تا حیات آباد رنگ روڈ کو بھی بی آر ٹی روٹ ڈکلیئر کرنے کا فیصلہ کیا ہے،جس پر عوامی سہولت کےلئے بی آر ٹی کے طرز پر بسیں چلائی جائیں گی۔ یہ فیصلہ انہوں نے بدھ کے روز خیبر پختونخوا اربن موبیلیٹی اتھارٹی بورڈ کے 16ویں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ایڈیشنل چیف سیکرٹری پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ سید امتیاز حسین شاہ، وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان، متعلقہ انتظامی سیکرٹریز اور دیگر بورڈ ممبران نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس کے شرکاءکو ڈویژنل ہیڈکوارٹرز کےلئے اربن موبیلیٹی پلانز پربھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔وزیر اعلیٰ نے تمام ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز کے شہری علاقوں میں الیکٹرک بسیں چلانے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ متعلقہ ادارہ اس سلسلے میں دیگر شراکت داروں کے ساتھ مل بیٹھ کر قابل عمل پلانز تیار کرے۔ علاوہ ازیں اجلاس میں بی آر ٹی بسوں میں والدین کے ساتھ سفر کرنے والے پانچ سال تک کے بچوں کو مفت سفر کرنے کی اجازت دینے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت عوام کو معیاری سفری سہولیات فراہم کرنے کےلئے اقدامات کر رہی ہے، اس مقصد کےلئے متعلقہ ادارے اپنی سروس ڈیلیوری کو بہتر بنانے کےلئے اقدامات کریں اور اپنے پلانز پر عملدرآمد یقینی بنائیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ پلانز صرف کاغذوں تک محدود نہیں ہونے چاہئیں بلکہ ان پر عملدرآمد بھی ہونا چاہیے۔ وزیر اعلیٰ نے بس اڈوں میں مسافروں کو بنیادی سہولیات کی فراہمی پر توجہ دینے اور بی آر ٹی پلازوں کو جلد مکمل کرنے اور ان پلازوں سے آمدن حاصل کرنے کےلئے لائحہ عمل تیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت عوام کی فلاح و ترقی کےلئے خطیر وسائل خرچ کر رہی ہے، ان کے نتائج بھی برآمد ہونے چاہیں، اس مقصد کےلئے تمام متعلقہ محکموں کو مربوط حکمت عملی کے تحت اقدامات اٹھانے ہوں گے۔ <><><><><><><>