News Details

04/09/2018

ڈینگی کی روک تھام اور اسکے پھیلنے کی وجوہات کے تدارک کیلئے پشاور سمیت تمام حساس علاقوں پر توجہ مرکوز کرنے کی ہدایت

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے ڈینگی کی روک تھام اور اسکے پھیلنے کی وجوہات کے تدارک کیلئے پشاور سمیت تمام حساس علاقوں خصوصاً قبائلی اضلاع پر خصوصی توجہ مرکوز کرنے کی ہدایت کی ہے، انہوں نے ضلع خیبر اور دیگر حساس قبائلی اضلاع میں میڈیکل انٹو مالوجسٹ سمیت دیگر سہولیات کی فراہمی اور نئے اضلاع کے ساتھ علاج معالجے سے متعلق رابطے کا طریق کار وضع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے واضح کیا کہ سابقہ اور نئے اضلاع کے ہیلتھ افسران مشترکہ طور پر صحت کی سرگرمیوں کی نگرانی کریں گے اور سیکرٹری صحت دونوں پر نگران ہو ں گے ، انہوں نے کہا کہ قبائلی اضلاع (سابق فاٹا) اب اس صوبے کا حصہ بن چکے ہیں، جن کے مسائل تیز رفتاری کے ساتھ حل کرنے کی ضرورت ہے۔ وہ وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں ڈینگی کے حواسے سے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ صوبائی وزیر صحت ہشام انعام اﷲ، چیف سیکرٹری نوید کامران بلوچ، ضلع ناظم پشاور ارباب عاصم، سیکرٹری صحت عابد مجید، کمشنر پشاورشہاب علی شاہ، ڈی سی پشاور، ڈی سی خیبر اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی، اجلاس کو ڈینگی وائرس اور اس سے پھیلنے والی بیماریوں کی اقسام، ڈینگی میں اضافہ کا سبب بننے والے محرکات، اس وائرس سے تیز رفتاری سے پھیلاؤ کی وجوہات، سال 2017کے دوران ڈینگی کے متاثرین، اٹھائے گئے فوری حفاظتی اقدامات، پشاور میں ڈینگی کنٹرول مہم کی کامیابی، سال 2018میں ڈینگی کیسز کی صورتحال، محکمہ صحت کے اٹھائے گئے اقدامات، مسائل و چیلنجز اور آئندہ کیلئے حکمت عملی پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔اجلاس کو بتایا گیا کہ 2017میں ڈینگی بخار کے ظاہر ہونے پر ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے گئے تھے، صوبائی اور ضلعی سطح پر ڈینگی کنٹرول یونٹس اور ریپڈ رسپانس ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں، خیبر پختونخوا پبلک ہیلتھ (سرویلنس اینڈ رسپانس) ایکٹ 2017نافذ کیا گیا، پشاور میں ایمرجنسی نافذ کی گئی، متعلقہ شعبوں کے مابین تعاون کیلئے پبلک ہیلتھ کمیٹی بنائی گئی، ڈینگی کے خلاف آگاہی مہم چلائی گئی، اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ رواں سال کیلئے جامع پلان بنایا گیا ہے جس کے تحت ہفتہ وار اہداف دیئے گئے ہیں، ڈینگی کنٹرول کیلئے تمام 19لائن ڈیپارٹمنٹس کو شامل کیا گیا ہے۔ انٹا مولوجسٹ کی41 آسامیاں تخلیق کی گئی ہیں، صوبہ بھر میں 14اضلاع اور 257یونین کونسلز کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے اور ان میں ریگولر سرویلنیس یقینی بنائی جا رہی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے ڈینگی کے خلاف محکمہ صحت کی کاوشوں کو سراہا، انہوں نے ڈینگی کے مکمل تدارک کیلئے ضلعی حکومتوں اور دیگر متعلقہ اداروں اور محکموں کو مربوط جدوجہد یقینی بنانے اور طویل المدتی منصوبہ بندی کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے حساس قبائلی اضلاع پر خصوصی توجہ دینے، وہاں وسائل، عملے اور سہولیات کی فراہمی اور قبائلی اضلاع کے ساتھ منظم ربطہ کار کو ناگزیر قرار دیا اور کہا کہ سابق فاٹا اب آئینی طور پر اس صوبے کا حصہ ہے ہم نے حقیقی معنوں میں اسے اپنانا ہے اور مسائل حل کرنے ہیں، ہم نے ہر حال میں نئے اضلاع کو سپورٹ کرنا ہے اور انکو وسائل کی فراہمی یقینی بنانی ہے،وزیر اعلیٰ نے چیف سیکرٹری کو قبائلی اضلاع میں ڈینگی کے خلاف انسدادی اقدامات کے حوالے سے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی ہدایت کی، انہوں نے انٹا مالوجسٹ اور سرویلنیس افسران کی بھرتیوں کا عمل بھی جلد مکمل کرنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ انہیں بلا تاخیر حساس اضلاع میں تعینات کیا جا سکے۔