News Details

27/07/2018

نگران حکومت کو پرامن اور کامیاب انتخابات کے کامیاب انعقاد پر مبارکباد

نگران وزیراعلیٰ خیبرپختونخواسابق جسٹس دوست محمد خان نے خیبرپختونخوا کے عوام، انتظامیہ اور سکیورٹی فورسز بشمول پولیس کو صوبے میں نگران حکومت کو پرامن اور کامیاب انتخابات کے کامیاب انعقاد پر مبارکباد دی ہے۔ اُنہوں نے کہاکہ عوام سمیت تمام سٹیک ہولڈرز کو صوبے میں پرامن اور کامیاب الیکشن منعقد کرنے کا کریڈٹ جا تا ہیں جنہوں نے انتخابات کے کامیاب انعقاد کیلئے پورے انتخابی عمل میں خلوص اور لگن سے ساتھ دیا۔ نگران وزیراعلیٰ نے عوام اور تمام سٹیک ہولڈرز کے نام اپنے ایک پیغام میں کہاکہ آئین کے تحت صوبہ میں شفاف، آزاد اور غیر جانبدارانہ الیکشن کے انعقاد کی ذمہ داری ایک مشکل اور چیلنجگ کام تھا یہ اس لئے بھی مشکل کا م تھا کہ دہشت گرد حملوں کے خطرات اور امن و امان کی صورتحال اور دیگر سکیورٹی اور انتظامی مسائل تھے لیکن ان ساری مشکلات کے باوجود ہم نے پرامن انتخابات کے عمل کو کامیابی سے ممکن بنایا ۔ اُنہوں نے کہاکہ میں بیرونی دشمن اور پاکستانی سیاست کے تناظر میں سیاسی قوتوں اور اُمیدواروں کے درمیان چپقلش اور جھگڑوں سے نہ صرف بخوبی آگاہ تھا اس لئے ان سیاسی حالات کے تناظر میں پرامن اور نارمل بنانے کیلئے مناسب اقدامات اُٹھائے ۔پہلے ہی دن سے صوبے میں آزاد ، شفاف اور غیر جانبدارانہ الیکشن کے کامیاب انعقاد کیلئے انتظامی اور سکیورٹی کے اقدامات پر بھر پورتوجہ دی ۔ نگران وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہمیں صوبے میں الیکشن کو کریڈیبل بنانے اور اس سارے عمل پرہر کسی کا اعتماد بحال کرنے کیلئے کئی اقدامات اُٹھانے پڑے۔ اُنہوں نے تمام لوگوں کے تحفظات دور کرنے کیلئے ایسی حکمت عملی اپنائی جہاں وہ محفوظ اور آزاد ماحول میں اپنا حق رائے دہی استعمال کریں۔ اُنہوں نے تمام سٹیک ہولڈرز کے ساتھ روابط بڑھائے ،سیاسی قوتوں کا تعاون حاصل کرنے کیلئے ان کے ساتھ اجلاس منعقد کئے جو صوبے میں اتفاق رائے سے الیکشن کے انعقاد کیلئے ناگزیرتھے۔ایک ایسا مربوط پلان دیا گیا کہ پورے صوبے کو انتظامی اور سکیورٹی سطح پر مربوط بنانے کیلئے طریقہ کار بنایا گیا۔ سکیورٹی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے اقدامات اُٹھائے گئے جس سے صوبے کی تاریخ کے آزاد ، شفاف اور غیر جانبدارانہ الیکشن کے انعقاد میں کامیابی نصیب ہوئی۔سکیورٹی سے متعلق چیلنجز کی خوب جانچ پڑتال کے بعد ان پر قابو پانے کیلئے قابل عمل پلان ترتیب دیا۔ ہمیں مختلف نوعیت کے حالات کا سامنا تھا مجھے بیرونی دشمنوں کا بھی پتہ تھا اور ہمارے اپنے سیاسی میدان میں سیاسی قوتوں اور انتخابات لڑنے والے اُمیدواروں کی آپس میں روایتی جھگڑوں کا بھی اندازہ تھا اسلئے حالات کو پرامن رکھنے کیلئے متعدد اقدامات اُٹھائے گئے اور اسی طرح صوبے کے حالات پرامن رہے ۔ ہم نے انتظامی اور سکیورٹی اس تناظر میں پلان کی تاکہ انتخابات کا پرامن اور غیر جانبدارانہ ہونا ممکن ہو ۔ ابتداء میں الیکشن کے پورے عمل پر عوام کا اعتماد بحال کرنا ایک صبر آزما مرحلہ تھا انتخابات کو ہر قسم کے شک و شبے سے بالاتر رکھنے کیلئے متعدد نوعیت کے انتظامی اور سکیورٹی اقدامات کئے گئے ۔ لوگوں کے خدشات دور کئے گئے تاکہ وہ زیادہ تعداد میں اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں اور اس حق رائے دہی کیلئے پرامن ماحول کا ہونا ضروری تھا ۔ سیاسی قوتوں کے ساتھ رابطہ رکھا اُن کے ساتھ اجلاس کئے گئے اُن کی حمایت حاصل کی گئی اور یہ شک و شبے سے بالاتر شفاف انتخابات کے انعقاد کیلئے ضروری امر تھا۔ ہم نے شروع ہی سے ایسے اقدامات اُٹھائے کہ انتظامی اور سکیورٹی لحاظ سے کوئی خلاء نہ رہے ۔ صوبہ پوری طر ح ایک یونٹ ہو اور اس میں کسی قسم کے چیلنجز سامنے نہ آئیں۔ ہمارے پورے انتظامی اور سکیورٹی پلان کی وجہ سے تاریخی طور پر پرامن انتخابات کا انعقاد ممکن ہوا کسی کو اس پورے عمل کو سبوتاژ کرنے کا موقع نہیں ملا ساتھ ساتھ سیاسی قوتوں کا ایک دوسرے کے ساتھ کشادہ دلی اور ہم آہنگی کے ماحول میں الیکشن کا انعقاد ہوااور یہ عمل انتخابی دن تک جاری رہا۔ نگران وزیراعلیٰ نے عوام کو اپنی مرضی کے مطابق آزادانہ ماحول میں اپنا ووٹ استعمال کرنے پر مبارکباد دی ۔ اُنہوں نے پولیس انتظامیہ اور فوجی جوانوں کو بھی مبارکباد دی اور اُن کا شکریہ ادا کیا۔اُنہوں نے کہا کہ ہمیں نظر آنے والے متعدد چیلنجز کا سامنا تھا ایک مشکل صورتحال میں پرامن انتخابات کے انعقاد میں کامیابی ہمارے لئے اعزاز سے کم نہیں ۔ ہم اُن سب کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے ہمیں پاکستان کے کاز کیلئے کوششوں میں کامیاب کیا۔ اُنہوں نے کہاکہ اﷲ تعالیٰ نے ہمیں ہمارے اخلاص کی وجہ سے سرخروکیا۔