News Details

14/11/2025

وزیرِ اعلیٰ خیبرپختونخوا محمد سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ صوبے کو منشیات کی ہر قسم کی لعنت سے مکمل طور پر پاک کرنا حکومت کا پختہ عزم ہے۔

وزیرِ اعلیٰ خیبرپختونخوا محمد سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ صوبے کو منشیات کی ہر قسم کی لعنت سے مکمل طور پر پاک کرنا حکومت کا پختہ عزم ہے۔ انہوں نے صوبے میں منشیات کے سپلائرز اور مینوفیکچررز کے خلاف موثر اور نتیجہ خیز کارروائی کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ منشیات کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ گزشتہ روز وزیرِ اعلیٰ ہاوس پشاور میں محکمہ ایکسائز، ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول کے ایک اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ نوجوان نسل کو اس لعنت سے محفوظ رکھناہماری مشترکہ ذمہ داری ہے، اس مقصد کے لیے ٹھوس، مربوط اور نتیجہ خیز اقدامات کی ضرورت ہے اور اس سلسلے میں مزید غفلت یا تاخیر کی گنجائش موجود نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ صوبے سے ہر قسم کی منشیات کا جڑ سے خاتمہ ناگزےر ہے تاکہ نوجوان نسل کو تباہ ہونے سے بچاےا جاسکے۔ وزیرِ اعلیٰ محمد سہیل آفریدی نے منشیات کی تیاری اور ترسیل میں ملوث عناصر کے خلاف ایک جامع اور مربوط حکمتِ عملی اختیار کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ تمام متعلقہ محکموں اور اداروں پر مشتمل مشترکہ ٹیم تشکیل دی جائے جو صوبے بھر میں مربوط کارروائیاں کرے۔ انہوں نے کہا کہ سلیپر سیلز کے خلاف کارروائی اپنی جگہ ضروری ہے، تاہم اصل ہدف بڑے سپلائرز اور ڈیلرز کو قانون کے شکنجے میں لانا چاہیے تاکہ منشیات کے نیٹ ورک کا مستقل خاتمہ ممکن ہو سکے۔ وزیرِ اعلیٰ نے منشیات کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی پر موثر عمل درآمد کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ تمام کارروائیاں حقائق اور شواہد کی بنیاد پر کی جائیں، اور کسی کو بلاوجہ ہراساں نہ کیا جائے۔ انہوں نے ضبط شدہ منشیات کے فوری تلفی کے عمل کو ناگزیر قرار دیتے ہوئے واضح کیا کہ یہ کسی صورت دوبارہ مارکیٹ میں نہیں آنی چاہییں۔ اجلاس کے دوران وزیرِ اعلیٰ نے نارکوٹکس کنٹرول ونگ کو مستحکم بنانے اور اسے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لیے 55 کروڑ روپے تخمینہ لاگت کے مجوزہ پلان کی بھی منظوری دی۔ مجوزہ پلان میں ایکسرے سکینرز، فائر آرمز، باڈی وارن کیمرے، ڈیش کیمرے، وائرلیس ریپیٹرز، ایڈوانس کمیونیکیشن ڈیوائسز اور دیگر آئی ٹی آلات کی خریداری کے علاوہ مربوط مانیٹرنگ سسٹم اور تربیتی پروگرامز شامل ہیں۔ وزیر اعلیٰ کا اس موقع پر کہنا تھا کہ حکومت محکمے کو درکار تمام وسائل فراہم کرے گی تاہم اس کے بدلے میں نتیجہ خیز اور دیرپا اقدامات کی بھی توقع رکھتی ہے۔ مزید برآں، وزیرِ اعلیٰ نے غیرمجاز اور ریٹائرڈ افسران سے سرکاری گاڑیوں کی واپسی کے لیے وضع کردہ پالیسی پر فوری عمل درآمد کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اس پالیسی پر عمل درآمد میں رکاوٹ ڈالنے یا تعاون نہ کرنے والے عناصر کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔ انہوں نے واضح کیا کہ حکومتی وسائل عوام کی امانت ہیں، اس لیے ان کا درست اور شفاف استعمال یقینی بنانا لازم ہے۔ اجلاس میں وزیر اعلیٰ کو ریونیو کولیکشن، انسداد منشیات کاروائیوں، اصلاحاتی اقدامات، ترقیاتی پروگرام میں شامل منصوبوں اور دیگر اہم امور پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اس موقع پر آگاہ کیا گیا کہ مالی سال2024-25میں ٹیکس کولیکشن کا مجموعی ہدف 5.692 ارب روپے مقرر کیا گیا تھا جس کے مقابلے میں 7.041 ارب روپے کی ریکوری کی گئی جو اصل ہدف سے 23.7 فیصد زائد ہے۔ ریونیو پرفارمینس کا تقابلی جائزہ پیش کرتے ہوئے بتایا گیا کہ پچھلے مالی سال میں جولائی تا اکتوبر چار ماہ کے دوران 1.867 ارب روپے ٹیکس جمع کیا گیا تھا، جبکہ رواں مالی سال مذکورہ چارہ ماہ کے دوران 2.478 ارب روپے ٹیکس جمع کیا گیا ہے جوہ سابقہ مالی سال کی نسبت 32.73 فیصد زائد ہے۔ اسی طرح بتایا گیا کہ رواں سال جنوری تا نومبر گیارہ ماہ میں منشیات کے خلاف کاروائیوں کے دوران 265 کیسز درج کیے گیے اور 276 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ اکتوبر 2019 سے اب تک ایک ہزار سے زائد ضبط شدہ گاڑیوں کی نیلامی عمل میں لائی گئی جس سے 26.2 کروڑ روپے آمدن حاصل ہوئی۔ اجلاس کو اہم اصلاحاتی اقدامات اور منصوبوں پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ملاکنڈ ڈویژن اور ضم اضلاع میں دو لاکھ 37 ہزار نان ڈیوٹی پیڈ گاڑیوں کی پروفائلنگ کی گئی ہے۔ عوام کی سہولت کے لیے ای-پیمنٹ سسٹم وضع کیا گیا ہے جو مکمل طور پر فعال ہے، گاڑیوں کی آن لائن رجسٹریشن پر کام آخری مراحل میں ہے، ایبٹ آباد اور نوشہرہ میں جی آئی ایس میپنگ مکمل کر لی گئی ہے، مردان، کوہاٹ، بنوں اور پشاور میں جاری ہے جبکہ مزید چار اضلاع ہری پور، مانسہرہ، صوابی اور چارسدہ پائپ لائن میں ہیں۔ آن لائن پورٹل پرفارنس پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ مختلف آن لائن پورٹلز کے ذریعے مجموعی طور پر 1110 شکایات موصول ہوئیں جوساری حل کر دی گئی ہیں۔علاوہ ازیں سیکرٹری ایکسائز کے دفتر میں ہر منگل کو پبلک ڈے ہوتا ہے جس میں عوامی شکایات کا ازالہ کیا جاتا ہے۔