News Details

12/11/2025

وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا محمد سہیل آفریدی کا تعلیمِ نسواں کے فروغ کے لیے اہم اقدام: انصاف فیمیل ایجوکیشن کارڈ کا اجرا

وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا محمد سہیل آفریدی کا تعلیمِ نسواں کے فروغ کے لیے اہم اقدام: انصاف فیمیل ایجوکیشن کارڈ کا اجرا وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا محمد سہیل آفریدی نے منگل کے روز فرنٹیئر ویمن کالج پشاور کا دورہ کیا جہاں انہوں نے ”انصاف فیمیل ایجوکیشن کارڈ“ کے تاریخی منصوبے کا باضابطہ افتتاح کیا۔ منصوبے کے تحت صوبے کے سرکاری کالجز کی انٹرمیڈیٹ سطح کی 55 ہزار سے زائد طالبات اور یتیم طلبہ کو مفت اعلیٰ تعلیم کی سہولت فراہم کی جائے گی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ اعلیٰ نے کہا کہ خواتین کو اعلیٰ تعلیم کے ذریعے بااختیار بنانا صوبائی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم یافتہ خواتین ایک مضبوط، خوشحال اور باشعور معاشرے کی ضامن ہوتی ہیں، اور یہی وڑن پاکستان تحریکِ انصاف کی پالیسیوں کی بنیاد ہے۔ محمد سہیل آفریدی نے تقریب میں ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ پاس کرنے والے یتیم طلبہ کے لیے بھی مفت اعلیٰ تعلیم کی فراہمی کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت یتیم بچوں اور مستحق طالبات کی تعلیمی معاونت کے لیے جامع اور پائیدار اقدامات کر رہی ہے تاکہ کوئی باصلاحیت طالب علم وسائل کی کمی کے باعث تعلیم سے محروم نہ رہے۔ وزیرِ اعلیٰ نے کہا کہ انصاف فیمیل ایجوکیشن کارڈ حقیقی معنوں میں صنفی مساوات، سماجی انصاف اور خواتین کے تعلیمی حقوق کی علامت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے تعلیم کے شعبے میں شفاف، میرٹ پر مبنی اور نتیجہ خیز اصلاحات متعارف کروائی ہیں جن کے اثرات طویل المدت بنیادوں پر ظاہر ہوں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ کارڈ صوبے کی طالبات کے لیے امید، خود اعتمادی اور وقار کی نئی علامت ہے۔ “یہ صرف ایک تعلیمی اقدام نہیں بلکہ ایک سماجی انقلاب کی شروعات ہے، جس سے خیبر پختونخوا خواتین کی اعلیٰ تعلیم کے فروغ میں ایک ماڈل صوبہ بن کر ابھرے گا،” وزیرِ اعلیٰ نے کہا۔ محمد سہیل آفریدی نے اس موقع پر کہا کہ خواتین کو ترقی کے ہر میدان میں برابری کے مواقع فراہم کرنا ہماری حکومت کا وڑن ہے، کیونکہ تعلیم یافتہ عورت نہ صرف اپنے گھر بلکہ معاشرے اور ملک کی تعمیر میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کی بیٹیاں آج ہر شعبے میں نمایاں کارکردگی دکھا رہی ہیں، اور حکومت ان کی رہنمائی اور مدد کے لیے ہر سطح پر موجود ہے۔ وزیرِ اعلیٰ نے تقریب کے دوران متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ بیچلر اور ماسٹر ڈگری ہولڈرز کے لیے انٹرن شپ پروگرام جلد از جلد شروع کیا جائے، تاکہ نوجوانوں کو عملی تربیت اور روزگار کے بہتر مواقع فراہم کیے جا سکیں۔انہوں نے اعلان کیا کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں خواتین کی تعلیم کے فروغ کے لیے مزید فنڈز مختص کیے جائیں گے، تاکہ صوبہ بھر میں خواتین کو ترقی کے ہر میدان میں مساوی مواقع میسر آ سکیں۔ محمد سہیل آفریدی نے کہا کہ یہ منصوبہ ایک بڑے مقصد کا حصہ ہے، ایک ایسا خیبر پختونخوا تعمیر کرنا جہاں تعلیم، مساوات اور محنت کامیابی کی حقیقی بنیاد ہوں۔وزیراعلیٰ نے اس موقع پر تعلیم کے شعبوں کو اپنی حکومت کی ترجیحات قرار دیتے ہوئے کہاکہ سرکاری تعلیمی اداروں میں اساتذہ کی کمی کو پورا کرنے کیلئے عملی اقدامات اُٹھائے جارہے ہیں ۔اُنہوںنے واضح کیا کہ اس مقصد کیلئے اساتذہ کی 3086 آسامیوں کی منظوری دی جا چکی ہے جن پر جلد بھرتی کی جائے گی ۔ اس کے علاوہ بھی اگر کوئی کمی ہوئی تو وہ بھی ترجیحی بنیادوں پر پوری کی جائے گی ۔ وزیراعلیٰ نے حکومت کے دیگر فلاحی اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ موجودہ صوبائی حکومت عمران خان کے وژن کے مطابق معاشرے کے مستحق طبقات کی فلاح کیلئے شروع کئے گئے احساس پروگراموں کو مزید بہتر بنانے پر بھی کام کرے گی۔وزیراعلیٰ نے ا س موقع پر طلباءو طالبات کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ وہ جس فیلڈمیں بھی جائیں ،محنت کریں، کامیابی اُن کے قدم چومے گی ۔ اُنہوںنے کہاکہ صوبائی حکومت ٹیلنٹ ہنٹ پالیسی پر بھی کام کر رہی ہے۔ کوئی بھی نوجوان مرد یا خاتون کے پاس ٹیلنٹ موجود ہے اور وہ کسی وجہ سے اوپر نہیں آرہا تو صوبائی حکومت اُس کو سپانسر کرے گی ۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ ہم طرز حکمرانی کی بہتری ، خدمات کی فراہمی اور عام آدمی کی فلاح کیلئے عملی اقدامات کریں گے اور ثابت کریں گے کہ صوبائی حکومت عمران خان کے وژن کے مطابق ایک حقیقی فلاحی حکومت ہے۔