News Details
24/07/2025
خیبرپختونخوا میں محفوظ خوراک اور صحت مند عوام کی جانب ایک اور سنگ میل وزیراعلیٰ علی امین خان گنڈاپور کا سٹیٹ آف دی آرٹ "پراونشل فوڈ ٹیسٹنگ لیبارٹری اینڈ سنٹر فار ریسرچ" کا افتتاح
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے آج پشاور کے علاقے حیات آباد میں 905 ملین روپے کی لاگت سے قائم ہونے والی جدید ترین "پراونشل فوڈ ٹیسٹنگ لیبارٹری اینڈ سنٹر فار ریسرچ" کا باقاعدہ افتتاح کیا۔ یہ لیبارٹری اپنی نوعیت کی صوبے کی پہلی سٹیٹک فوڈ ٹیسٹنگ لیبارٹری ہے، جو جدید ترین آلات اور سہولیات سے آراستہ ہے۔لیبارٹری میں خوراک کے معیار کی جانچ اور ملاوٹ کی نشاندہی جدید ترین مشینوں کے ذریعے کی جائے گی۔ یہ لیبارٹری فوڈ مائیکروبیالوجی، فوڈ کیمسٹری و نیوٹریشنل اینالیسز، پسٹیسائزڈ ریزیڈیو، مائیکوٹاکسن ڈیٹیکشنجیسی جدید سہولیات پر مشتمل ہے، ہیوی میٹلز اینالیسز، ڈیری، گوشت اور ایڈیبل آئلزکی ٹیسٹنگ اور سنسری ایوالوویشن جیسی جدید سہولیات پر مشتمل ہے۔یہ لیبارٹری ایک ہی چھت تلے آٹھ خصوصی لیبارٹریز، آن لائن رپورٹنگ سسٹم اور جدید MIS (مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم) سے لیس ہے، جو 100 سے زائد اشیاءخوردونوش کے تقریباً 1500 پیرا میٹرز کی جانچ کی صلاحیت رکھتی ہے۔لیبارٹری ISO کے بین الاقوامی معیار سے ہم آہنگ ہے اور اس میں غیر معیاری و مضر صحت اجزاء، زہریلے کیمیکلز جیسے افلاٹوکسنز، فارملین، اور خوردبینی جراثیم جیسے سالمونیلا، لسٹیریا، ای کولائی اور پھپھوندی کی بھی مو ¿ثر جانچ کی جا سکے گی۔اس کے علاوہ پانی اور دیگر مشروبات میں ہیوی میٹلز کی مقدار، غذا کی غذائیت، چکنائی، پروٹین، نمی، راکھ اور توانائی کی سطح کا تجزیہ بھی اس جدید نظام کے تحت ممکن بنایا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت عمران خان کے وڑن کے مطابق عوام کو سہولیات کی فراہمی اور ان کی صحت کی بہتری کے لیے کوشاں ہے، اس جدید لیبارٹری کا قیام بھی اسی وڑن کا حصہ ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ لیبارٹری میں دودھ اور گوشت میں موجود اینٹی بائیوٹک باقیات کی بھی شناخت ممکن ہے جبکہ حلال سرٹیفیکیشن کی سہولت کے تحت مضر صحت اور حرام جانوروں کے گوشت کی شناخت کی جا سکے گی۔ صوبے کے 20 سے زائد اضلاع میں موجود فوڈ اتھارٹی کے دفاتر سیمپل کلیکشن پوائنٹس کے طور پر استعمال ہوں گے۔ لیبارٹری کا آن لائن ٹریس ایبلٹی سسٹم عوام کو آسان رسائی فراہم کرے گا۔ وزیر اعلیٰ نے متعلقہ اداروں کو مختصر مدت میں اس منصوبے کی تکمیل پر خراج تحسین پیش کیا اور ہدایت کی کہ ٹیسٹنگ سسٹم کو وقت کے ساتھ مزید اپ ڈیٹ رکھا جائے اور جدید ٹیکنالوجی کے رجحانات کو اپنایا جائے۔ انہوں نے واضح کیا کہ کھانے پینے کی اشیاءمیں ملاوٹ ایک سنگین جرم ہے اور اس میں ملوث عناصر انسانیت کے دشمن ہیں، جن کے ساتھ کسی قسم کی رعایت نہیں برتی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اب صرف وہی اشیائے خوردونوش فروخت کرنے کی اجازت ہو گی جو اس لیبارٹری سے منظور شدہ ہوں گی۔ دیگر سرکاری ادارے اور محکمے بھی اس سہولت سے مستفید ہو سکیں گے۔ وزیر اعلیٰ علی امین خان گنڈاپور نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت شہریوں کو محفوظ اور صحت مند خوراک کی فراہمی کیلئے پرعزم ہے اور اس مقصد کے حصول میں کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ جدید فوڈ لیبارٹری اور ریسرچ سنٹر کا قیام بلاشبہ صوبے میں فوڈ سیفٹی ریجیم کو بہتر بنانے کی جانب ایک تاریخی پیش رفت ہے۔