News Details
09/07/2025
خیبر پختونخوا میں ڈیجیٹل گورننس کے فروغ کے لئے صوبائی حکومت نے ایک انقلابی اقدام کے طور پر خیبر پاس کے نام سے ڈیجیٹل شناختی نظام کا اجراءکردیا
خیبر پختونخوا میں ڈیجیٹل گورننس کے فروغ کے لئے صوبائی حکومت نے ایک انقلابی اقدام کے طور پر خیبر پاس کے نام سے ڈیجیٹل شناختی نظام کا اجراءکردیا ۔ اس سلسلے میں منگل کے روز وزیر اعلیٰ ہاو ¿س میں تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں وزیراعلیٰ نے خیبر پاس ڈیجیٹل پلیٹ فارم کا باضابطہ اجراءکیا۔ وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی شفقت ایاز کے علاوہ صوبائی کابینہ اراکین، ممبران صوبائی اسمبلی اور سرکاری حکام نے تقریب میں شرکت کی ۔ خیبر پاس ملک میں اپنی نوعیت کا پہلا اور منفرد ڈیجیٹل شناختی نظام ہے جو کیو آر کوڈ سسٹم پر مبنی ہے۔ خیبر پاس ڈیجیٹل شناختی نظام کو نادرا سسٹم اور دیگر سرکاری ریکارڈ کے ساتھ منسلک کیا جائے گاجس کے تحت شہریوں کی تمام شناختی معلومات اور کوائف آن لائن دستیاب ہونگی اور انہیں خدمات کے حصول کےلئے بار بار اپنی شناخت نہیں دینے پڑے گی ۔ خیبر پاس کے تحت ڈیجیٹل اکاونٹ کے ذریعے شہری صوبائی حکومت کی تمام شہری خدمات اور سہولیات تک بآسانی رسائی حاصل کر سکیںگے۔ اس نظام سے شہریوں کو مختلف خدمات کے حصول کے لیے الگ الگ رجسٹریشن کرنے اور فارم بھرنےکی ضرورت نہیں پڑے گی بلکہ خیبر پاس کے تحت ایک ہی کیو آر کوڈ کے ذریعے صحت، تعلیم، ٹیکس، لائسنس، جائیداد سمیت دیگر خدمات حاصل کی جا سکیں گی۔ شناختی کیو آر کوڈ سے شہریوں کو تمام سہولیات اور خدمات آن لائن دستیاب ہونگی اور لوگوں کو الگ الگ دفاتر کے چکر لگانے اور قطاروں میں کھڑے ہونے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔وزیراعلیٰ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اس جدید ڈیجیٹل شناختی نظام کے اجراءپر انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کی پوری ٹیم کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ نظام سرکاری محکموں کی خدمات تک آسان رسائی کا ایک انقلابی اقدام ہے۔ علی امین گنڈاپورنے کہا کہ ابتدائی طور پر اس نظام کے تحت تین خدمات فراہم کی جارہی ہیں،آنے والے دنوں میں صحت کارڈ سمیت صوبائی حکومت کی تمام خدمات اور سہولیات کو اس نظام میں شامل کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ لوگوں کو زیادہ سے سہولیات کی فراہمی، شفافیت اور میرٹ کو یقینی بنانے کے لئے سسٹم کو ڈیجیٹائز کرنا بہت ضروری ہے، ہم عمران خان کے وژن کے مطابق تمام سیکٹرز میں نظام کو زیادہ سے زیادہ ڈیجیٹائز کرنے پر کام کر رہے ہیں،ہم اس مقصد کے لئے ڈیجیٹل خیبر پختونخوا کے وژن کو عملی جامہ پہنا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا "ہم ایسا نظام لا رہے ہیں جس میں حکومت اور شہریوں دونوں کےلئے آسانی ہو"۔ علی امین گنڈاپورکا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت نے کافی چیزیں ڈیجیٹائز کر دی ہیں اور بہت کچھ کرنا باقی ہے،مختلف شعبوں میں نظام کی ڈیجیٹائزیشن کے بہترین نتائج سامنے آرہے ہیں، صرف چالان کی ڈیجیٹائزیشن سے حکومت کو تقریباً تین ارب روپے کا فائدہ ہوا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ انہوں نے حکومت میں آتے ہی صحت کارڈ کی مانیٹرنگ شرو ع کی ، علاج معالجہ کی شرح بڑھنے کے باوجود 13 ارب روپے کم لاگت آئی۔ اسی طرح وزیراعلیٰ نے کہا کہ جب وہ حکومت میں آئے تو خزانہ خالی تھا اور اس وقت خزانے میں 190 ارب روپے موجود ہیں، ہم محکمہ آئی ٹی کو مضبوط کر رہے ہیں، اس کے ذریعے پورے نظام کو ڈیجیٹائز کریں گے، ڈیجیٹائزیشن کا یہ سفر تیز رفتاری سے جاری ہے ، امید ہے ہم اپنے اہداف جلد حاصل کر لیں گے۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر کہا کہ ہم انفارمیشن ٹیکنالوجی کے موثر استعمال کے ذریعے شفافیت اور میرٹ کو یقینی بناکر عوام کا اعتماد بحال کریں گے، شہریوں کو ان کے دہلیز پر سہولیات کی فراہمی حکومت کا وژن ہے، خیبر پاس اس سلسلے میں بہترین پلیٹ فارم ثابت ہوگا۔ وزیراعلیٰ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اس نظام کو کامیاب بنانے میں اپنا کردا ر ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب مل کر اس صوبے کو بہتری کی طرف لے کر جانا ہے ، صوبائی حکومت سرکاری محکموں میں جزاءو سزا کے نظام کو حقیقی معنوں میں فعال کرنے کےلئے پر عزم ہے، انصاف اور میرٹ کسی بھی سسٹم کی کامیابی کی بنیاد ہےں۔