News Details

22/03/2025

وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے جب ہم نے اقتدار سنبھالا اس وقت صوبائی حکومت کے خزانے میں صرف پندرہ دنوں کی تنخواہ کے پیسے موجود تھے اور ہم نے بہتر مالی نظم و نسق کے ذریعے ایک سال کے دوران بجٹ میں 169 ارب روپے کا سرپلس دیا ہے، ہم نے بغیر کسی نئے ٹیکس کے صوبائی حکومت کے آمدن میں 55 ارب روپے کا اضافہ کیا جبکہ گزشتہ حکومت کے دور کے 72 ارب روپے کے بقایاجات بھی اداکئے۔

وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے جب ہم نے اقتدار سنبھالا اس وقت صوبائی حکومت کے خزانے میں صرف پندرہ دنوں کی تنخواہ کے پیسے موجود تھے اور ہم نے بہتر مالی نظم و نسق کے ذریعے ایک سال کے دوران بجٹ میں 169 ارب روپے کا سرپلس دیا ہے، ہم نے بغیر کسی نئے ٹیکس کے صوبائی حکومت کے آمدن میں 55 ارب روپے کا اضافہ کیا جبکہ گزشتہ حکومت کے دور کے 72 ارب روپے کے بقایاجات بھی اداکئے۔ وہ جمعہ کے روز اسلام آباد میں صحافیوں کے اعزاز میں افطار ڈنر کے شراکاء سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیر اعلی نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت نے ترقیاتی منصوبوں کےلئے مختص رقم جاری کرنے کے علاوہ مزید 30 ارب روپے اضافی جاری کر رہی ہے جبکہ صوبے کے ترقیاتی پروگرام کا تھرو فارورڈ ساڑھے 13 سال سے کم کرکے ساڑھے چار سال پر لایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ناقص منصوبہ بندی کی وجہ سے ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل میں تاخیر کے نتیجے میں خزانے کو اربوں روپے کا نقصان ہو رہا تھا لیکن ہم نے ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے ایسی پالیسی بنائی ہے جس کے تحت صرف ایسے منصوبے شروع کئے جائیں گے جو اپنے مقررہ مدت میں مکمل ہوسکیں تاکہ عوام کے پیسے کا ضیاع نہ ہو۔ علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا جب ہم نے اقتدار سنبھالا تو صوبے پر 752 ارب روپے کا قرضہ تھا،اس ایک سالہ کے دوران ہم نے ایک روپیہ بھی قرضہ نہیں لیا بلکہ 50 ارب روپے قرضہ واپس بھی کئے، ہم نے قرضے اتارنے کےلئے 30 ارب روپے سے ڈیبٹ منیجمنٹ فنڈ قائم کیا یے جسے اس سال کے آخر تک بڑھا کر 50 ارب روپے کیا جائے گا، ہم نے خسارے کے حامل اداروں کو اپنے پاو ¿ں پر کھڑا کرنے کے لئے بھی انڈومنٹ فنڈز قائم کئے ہیں اور رواں سال کے آخر تک ہم ایسے تمام اداروں کو اپنے پاو ¿ں پر کھڑا کرسکیں۔ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ کرپشن ہمارے معاشرے کا ایک ناسور ہے، کڑی نگرانی، بہتر طرز حکمرانی اور ڈیجیٹائزیشن اس کے تدارک کا موثر ذریعہ ہیں جس پر ہم شروع دن سے کام کر رہے ہیں، ہم نے گزشتہ ایک سال کے دوراں جتنی بھی کارکردگی دکھائی ہے یہ سب کچھ بہتر طرز حکمرانی اور بہتر مالی نظم و نسق کے ذریعے ممکن ہوا ہے، گزشتہ ایک سال کے دوران ہم نے تمام سکالر شپس اور وضائف ڈبل کئے، زکوٰة کی رقم کو 12 ہزار روپے سے بڑھا کر 25 ہزار کردیا، جہیز کی رقم کو 25ہزار روپے سے بڑھا کر 2 لاکھ روپے کر دیا، ہم نے آتے ہی صحت کارڈ کو بحال کیا اور اس کے نرخوں میں 30 فیصد کا اضافہ کیا، صحت کارڈ میں اصلاحات اور موثر نگرانی کے ذریعے ہم ماہانہ ایک ارب روپے کی بچت کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا ہم نے اس سال گندم کی خریداری میں 10 ارب روپے کی بچت کی، آئی ایم ایف نے خیبر پختونخوا حکومت کی کارکردگی کی تعریف کی ہے جو ہم پر بین الاقوامی اداروں کے اعتماد کا مظہر ہے، ہماری ایک سالہ کارکردگی حقائق پر مبنی ہے اس میں زرا بھی مبالغہ نہیں۔ موجودہ ملکی صورتحال کا تذکرہ کرتے ہوئے وزیر اعلی نے کہا ملک میں سیاسی عدم استحکام ہے، جبکہ تک عمران خان جیل میں ہیں ملک میں سیاسی استحکام ممکن نہیں، ملک میں امن و امان کی خراب صورتحال کی اصل وجہ غلط پالیسیاں ہیں، افغانستان سے مذاکرات کئے بغیر خطے میں پائیدار امن کا قیام ممکن نہیں، ملک کو موجودہ بحرانوں سے نکالنے کے لئے نیشنل ڈائیلاگ کی ضرورت ہے اور کوئی بھی ڈائیلاگ عمران خان کے بغیر کامیاب نہیں ہوسکتا کیونکہ وہ تمام وفاقی اکائیوں کے مقبول سیاسی لیڈر ہیں۔ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ عوام کی حمایت کے بغیر جیتنا ناممکن ہے، ہم آپریشن کی حمایت اس لئے نہیں کر سکتے کیونکہ آپریشنز کا کوئی فائدہ نہیں،۔عوام کسی بھی آپریشن کے حق میں نہیں اور بحیثیت عوامی نمائندے ہم عوام کے جذبات کی ترجمانی کرتے ہیں۔ انہوں نے میڈیا پر زور دیا کہ وہ موجودہ ملکی حالات کو سدھارنے اور سیاسی عدم استحکام کے خاتمے کے لئے اپنا اہم کردار ادا کرے۔ علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا ہم سب کو اپنی ذاتی اور سیاسی مفادات سے بالاتر ہو کر وسیع تر ملکی مفاد کے لئے متحد ہونا ہوگا۔ وزیر اعلی کے مشیر برائے اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف، پی ٹی آئی قائدین، محکمہ اطلاعات کے اعلی حکام کے علاوہ اسلام آباد اور پشاور سے تعلق رکھنے والے سنئیر صحافیوں کی کثیر تعداد نے افطار پارٹی میں شرکت کی۔ <><><><><><>