News Details

23/01/2025

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی زیر صدارت کرم کے معاملے پر اہم اجلاس منعقد ہوا۔چیف سیکرٹری، آئی جی پی ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی زیر صدارت کرم کے معاملے پر اہم اجلاس منعقد ہوا۔چیف سیکرٹری، آئی جی پی ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں کرم کی تازہ صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور اہم فیصلے کیے گئے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ آج سے کرم میں غیر قانونی بنکرز کو مسمار کرنے کا سلسلہ دوبارہ شروع کیا جا رہا ہے جبکہ اس مہینے کے آخر تک کرم کےلئے ضروری اشیاءپر مشتمل گاڑیوں کے چار قافلے بھیجے جائیں گے۔ اس موقع پرکرم امن معاہدے کے دستخط کنندگان کا جرگہ بلانے کا بھی فیصلہ کیا گیا جس میں معاہدے پر عملدرآمد کے سلسلے میں دستخط کنندگان کی ذمہ داریوں کو اجاگر کیا جائے گا۔ مزید فیصلہ کیا گیا کہ کرم میں دیہات کی سطح پر قائم کمیٹیوں کو فعال بنایا جائے گا، کرم کو اسلحہ سے پاک کرنے کےلئے دونوں فریق طریقہ کار وضع کرکے جلد از جلد حکومت کو پیش کریں گے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ بگن کے متاثرین کو معاوضوں کی ادائیگی ان کے حکومت اور انتظامیہ کے ساتھ تعاون سے مشروط ہوگی، دونوں اطراف کے دہشتگردوں اور عسکریت پسندوں کے خلاف بلا تفریق کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔ علاوہ ازیں ایف آئی آرز میں نامزد ملزمان کی گرفتاری عمل میں لائی جائے گی، اس سارے عمل میں سول انتظامیہ اور پولیس کو لیڈ رول دیا جائے گا جبکہ دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے سول انتظامیہ کو سپورٹ فراہم کریں گے۔ مزید فیصلہ کیا گیا کہ کرم روڈ کی سکیورٹی کےلئے خصوصی دستے تعینات کئے جائیں گے، پولیس اس سلسلے میں عارضی اور مستقل بھرتیوں کےلئے لائحہ عمل کو حتمی شکل دے گی۔ اجلاس میں متاثرہ بگن بازار کی بحالی اور تزئین و مرمت کےلئے فوری اقدامات اٹھانے جبکہ صوبائی سطح پر بیرسٹر سیف کی سربراہی میں قائم مانیٹرنگ کمیٹی کو مزید فعال بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کرم میں امن کی بحالی کے عمل میں سیاسی قیادت اور منتخب عوامی نمائندوں کو کھل کر سامنے آنا ہوگا۔ اسی طرح علاقے میں بنکرز کے انہدام اور عارضی طور پر نقل مکانی کرنے والے لوگوں کےلئے انتظامات کی نگرانی کےلئے باقاعدگی سے دورے کئے جائیں گے، علاقے میں پولیس کی اضافی نفری تعینات کی جائے گی اور علاقے میں امن کو خراب کرنے والے تمام عناصر اور ان کے سہولت کاروں کو گرفتار کرکے ان کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ مزید برآں فیصلہ کیا گیا کہ کرم کے معاملے پر میڈیا کےلئے ایک یکساں بیانیہ دیا جائے گا اور معاملے پر منفی پراپیگنڈے کا موثر اور بروقت جواب دیا جائے گا۔