News Details
10/01/2025
خیبر پختونخوا حکومت نے صحت کے شعبے میں سروس ڈیلیوری کو بہتر بنانے، احتساب اور شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے ایک اہم اقدام کے طور پر محکمہ صحت میں پاکستان کا پہلا آن لائن میڈیسن آرڈرنگ پورٹل تیار کر لیا ہے۔
خیبر پختونخوا حکومت نے صحت کے شعبے میں سروس ڈیلیوری کو بہتر بنانے، احتساب اور شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے ایک اہم اقدام کے طور پر محکمہ صحت میں پاکستان کا پہلا آن لائن میڈیسن آرڈرنگ پورٹل تیار کر لیا ہے۔ وزیراعلیٰ علی امین خان گنڈاپور نے جمعرات کے روز وزیر اعلیٰ ہاوس پشاور میں منعقدہ ایک تقریب کے دوران اس پورٹل کا باضابطہ اجراءکیا ہے۔ اسپیکر صوبائی اسمبلی بابر سلیم سواتی ، ڈپٹی اسپیکر ثریا بی بی، صوبائی کابینہ اراکین میجر ریٹائرڈ محمد سجاد ، آفتاب عالم آفریدی، رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت اور اراکین صوبائی اسمبلی کے علاوہ محکمہ صحت کے حکام بھی تقریب میں شریک ہوئے۔ میڈیسن آرڈرنگ پورٹل کے ذریعے صوبہ بھر کے ڈی ایچ اوز اور ایم ایس ادویات کے آرڈرز آن لائن دے سکیں گے۔ اس جدید پورٹل میں ادویات کی منظور شدہ لسٹ پہلے سے فیڈ ہوگی جبکہ اس لسٹ کی بنیاد پر آرڈر خودکار طور پر تیار ہوگا۔ آرڈر دینے والے افسر کو صرف بجٹ درج کرنا ہوگاجبکہ باقی تمام عمل سسٹم خودکار طریقے سے مکمل کرے گا۔سسٹم میں ہرضلع کی جغرافیائی پروفائل کے مطابق ادویات کی ضروریات فیڈ ہونگی۔ یہ خودکار آرڈرز ایم سی سی لسٹ کے عین مطابق ہوں گے۔ اگر کوئی آرڈر اس سے مختلف ہوگا تو سسٹم ریکارڈ میں انحراف (Deviation) ظاہر کرے گا۔ادویات کے آرڈرز کیو آر کوڈ کے ساتھ آن لائن جنریٹ ہوں گے جو آسانی سے ٹریس بھی کیے جا سکیں گے۔اس سسٹم کے تحت آن لائن ڈیش بورڈ کے ذریعے تمام اسٹاک کی دستیابی کا مکمل ریکارڈ موجود ہوگا۔یہ نظام ادویات میں کرپشن کو روکنے، وقت اور وسائل کی بچت، اور شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے بنایا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر ای پی آئی ویکسینٹرز کے لئے فیول کارڈز کا بھی اجراءکردیا ہے۔ اس اقدام سے ای پی آئی ویکسینٹرز کو درپیش فیول کا مسئلہ کل وقتی طور پر حل ہوگا جس کے نتیجے میں معمول کے حفاظتی ٹیکہ جات کے نظام میں بہتری آئے گی۔ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے پورٹل کے اجراءکی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت شروع دن سے لوگوں کو بہترین خدمات کی فراہمی کے لئے کوشاں ہے،عوامی خدمات کی بہتری کے عمل میں صحت اور تعلیم ہماری ترجیحات میں سرفہرست ہیں۔ " ہم نظام کو ٹھیک کرنے کے لئے کام کرنے کے روایتی انداز سے ہٹ کر کام کر رہے ہیں،کام کرنے کے سرکاری طریقہ کار میں پیچیدگیوں کو دور کرکے انہیں سہل بنا رہے ہیں جبکہ اس مقصد کے لئے مروجہ قواعد و ضوابط میں ضروری تبدیلیاں کر رہے ہیں". انہوں نے مزید کہا کہ سرکاری امور میں شفافیت اور محکموں کی استعداد کار کو بڑھانے کے لئے تمام شعبوں میں ڈیجیٹائز یشن پر کام جاری ہے۔ بدقسمتی سے ایسے شعبوں میں بھی کرپشن کے کیسز سامنے آتے ہیں جن کا تعلق بلاواسطہ انسانی جانوں کے ساتھ ہے، ہم نے ایسا نظام وضع کرنا ہے جس میں کرپشن کرنے کی گنجائش ہی موجود نہ ہو۔ نظام کو ٹھیک کرنے کے لئے اصلاحات کے ساتھ ساتھ ہمیں اپنی اخلاقی اقدار اور اسلامی تعلیمات پر سختی سے عمل کرنا ہوگا۔ " ہم بانی چیئرمین کے وژن کے مطابق صوبے کی مالی خود کفالت کے لئے اقدامات کر رہے ہیں۔صوبے کی استعداد کے حامل شعبوں میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کے ساتھ ساتھ صوبے کی آمدن بڑھانے کے ساتھ ساتھ مالی نظم ونسق کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات کر رہے ہیں۔ ہمارے بہترین ٹیم ورک کے نتیجے میں صوبہ ترقی اور مالی خودکفالت کی راہ پر گامزن ہوگیا ہے۔صحت کارڈ کے نظام میں بنیادی اصلاحات متعارف کرائی ہیں جبکہ ان اصلاحات کے نتیجے میں مفت علاج کی کوریج میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔ اس کے علاوہ بہتر مانیٹرنگ کے نتیجے میں صوبائی حکومت کو ماہانہ ایک ارب روپے کی بچت بھی ہورہی ہے، تمام سرکاری ہسپتالوں کو صحت کارڈ کے پینل پر لانے کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ ایمرجنسی میں مفت ادویات کی فراہمی پر کام ہو رہا ہے جبکہ صحت کارڈ کے تحت لیور اور کڈنی ٹرانسپلانٹ بھی متعارف کرائیں گے۔ تمام ریجنز میں کم سے دو دو کارڈیک سیٹلائٹ سنٹرز قائم کئے جارہے ہیں۔