News Details
01/01/2025
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے منگل کے روز فوڈ سکیورٹی سپورٹ پراجیکٹ کے تحت محکمہ زراعت کے فیلڈ اسٹاف میں 500 موٹر سائیکل تقسیم کیے اور زیتون سے تیل نکالنے کے لئے قائمپلانٹس کا افتتاح کیا۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے منگل کے روز فوڈ سکیورٹی سپورٹ پراجیکٹ کے تحت محکمہ زراعت کے فیلڈ اسٹاف میں 500 موٹر سائیکل تقسیم کیے اور زیتون سے تیل نکالنے کے لئے قائمپلانٹس کا افتتاح کیا۔ اس سلسلے میں ڈائریکٹوریٹ آف ایگریکلچر ایکسٹینشن میں ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے بحیثیت مہمان خصوصی شرکت کی۔صوبائی وزیر برائے زراعت میجر ریٹائرڈ محمد سجاد بارکوال کے علاوہ دیگر اراکین صوبائی کابینہ، ممبران صوبائی اسمبلی اور محکمہ زراعت کے حکام بھی تقریب میں شریک ہوئے۔ وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر محکمہ زراعت کی طرف سے لگائے مختلف زرعی اسٹالز کا معائنہ بھی کیا۔ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قدرت نے خیبر پختونخوا کو بے شمار وسائل سے نوازا ہے۔ صوبے میں زراعت کے شعبے میں بے پناہ استعداد موجود ہے لیکن بدقسمتی سے ماضی میں ان وسائل سے استفادہ کرنے کے لئے سنجیدہ اقدامات نہیں کئے گئے۔ ان وسائل سے موثر استفادہ کرکے صوبے اور ملک کو معاشی طور پر خود کفیل بنایا جاسکتا ہے۔ بدقسمتی سے اتنے وسائل ہونے کے باوجود ملک قرضوں میں ڈوبا ہوا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ بانی چیئرمین کا وژن ہے کہ معاشی لحاظ سے اپنے پاوں پر کھڑا ہونا ہے،مقروض قوم کھبی عظیم قوم نہیں بن سکتی۔ زراعت کے شعبے کی ترقی موجودہ صوبائی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔ زراعت کے شعبے کو جدید عصری تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لئے اصلاحات متعارف کرائی جا رہی ہیں۔حکومت استعداد کے حامل تمام شعبوں میں بھر پور سرمایہ کاری کر رہی ہے۔ موجودہ صوبائی حکومت کے اقدامات کے نتیجے میں صوبے کی آمدن میں 44 فیصد ہوا ہے اور کوشش ہے کہ صوبے کی آمدن میں 100 فیصد اضافہ کیا جائے۔ زراعت کے شعبے میں جاری منصوبوں کی جلد تکمیل کے علاوہ نئے منصوبے بھی شروع کیے جا رہے ہیں جبکہ رواں مالی سال شعبہ زراعت کے بجٹ میں 54 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ صوبے میں آبی وسائل کے تحفظ اور بنجر اراضی کو سیراب کرنے کے لئے متعدد منصوبے شروع کئے گئے ہیں۔ سی آر بی سی منصوبے کے علاو ¿ہ چھوٹے ڈیمز کی تعمیر کے منصوبے شروع کئے جارہے ہیں۔ ان منصوبوں سے صوبے کی لاکھوں ایکڑ بنجر اراضی سیراب ہوگی۔ یہ منصوبے نہ صرف صوبے بلکہ ملک کی فوڈ سکیورٹی کے لئے اہمیت کے حامل منصوبے ہیں۔ فی ایکڑ پیداوار کو بڑھانے کے لئے جدید فارمنگ متعارف کرائی جا رہی ہے۔ ہمارا ہدف نہ صرف زرعی پیداوار میں خود کفالت ہے بلکہ برآمدات بڑھا کر زرمبادلہ بھی کمانا ہے۔صوبائی وزیر محمد سجاد بارکوال نے بھی تقریب سے خطاب کیا۔ خیبرپختونخوا فوڈ سکیورٹی سپورٹ پراجیکٹ ، ایشین ڈویلپمنٹ بینک اور جاپان کے تعاون سے شروع کیا گیا ہے۔ پراجیکٹ کا مقصد صوبے میں فوڈ سکیورٹی کی صورتحال کو بہتر بنانا ہے، یہ منصوبہ پانچ سالوں پر محیط ہے جس کا تخمینہ لاگت88 ملین ڈالر ہے۔ اس پراجیکٹ کے تحت سیلاب سے متاثرہ اضلاع ڈیرہ اسماعیل خان ، پشاور، چارسدہ، نوشہرہ ، سوات ملاکنڈ اور دیربالا میں زراعت کے شعبے میں مختلف اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ پراجیکٹ کے تحت موسمیاتی تبدیلیوں سے ہم آہنگ زراعت کو فروغ دینے کیلئے بھی اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ اس کے علاوہ ساڑھے چار لاکھ کسانوں کو تصدیق شدہ بیج اور کھاد کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی جبکہ سبزیوں کی پیداوار میں اضافے کیلئےVertical Farming کو فروغ دیا جائے گا۔پروگرام کے تحت ادارہ جاتی صلاحیت میں بہتری کیلئے کسانوں کا یکجا ڈیٹا بیس تیار کیا جائے گا جبکہ کیڑوں مکوڑوں کی تلفی اور فصل کی جانچ کیلئے آئی ٹی پر مبنی نظام وضع کیا جائے گا۔ اسی طرح28,000 خواتین کو کچن گارڈننگ اور فوڈ پروسیسنگ کی تربیت دی جائے گی۔بیج کی صفائی ، ذخیرہ ، اور کیمیکل سیفٹی کیلئے کٹس کی فراہمی بھی منصوبے کا حصہ ہے۔