News Details

10/11/2024

خیبر پختونخوا حکومت نے 55 ارب روپے مالیت کے دو سولر منصوبوں پر عملدرآمد کا آغاز کر دیا

خیبر پختونخوا حکومت نے 55 ارب روپے مالیت کے دو سولر منصوبوں پر عملدرآمد کا آغاز کر دیا منصوبوں پر عملدرآمد کے لیے مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کر دیئے گئے صوبے کی تمام سرکاری عمارتوں اور ایک لاکھ تیس ہزار مستحق گھرانوں کو شمسی توانائی پر منتقل کیا جائے گا۔ سولرائزیشن منصوبے نہ صرف خیبرپختونخوا بلکہ پورے ملک کےلئے اہمیت کے حامل ہیں ، سولرائزیشن سے نیشنل گرڈ پر بجلی کا بوجھ کم ہوگا، وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا حکومت نے بجلی کے بحران پر قابو پانے اور صوبے کو لوڈ شیڈنگ فری بنانے کےلئے سولرائزیشن کے فلیگ شپ منصوبے پر عملدرآمد کا آغاز کردیا ہے۔صوبے کی تمام سرکاری عمارتوں اور مستحق گھرانوں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کیلئے تقریباً 55 ارب روپے مالیت کے دو الگ الگ منصوبوں پرعملدرآمد کےلئے بینک آف خیبر اور پختونخوا انرجی ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن( پیڈو) کے مابین مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کر دیئے گئے ہیں۔ اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ ہاو ¿س پشاور میں ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور بحیثیت مہمان خصوصی شریک ہوئے۔ وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی برائے توانائی و برقیات طارق سدوزئی کے علاو ¿ہ محکمہ ہائے توانائی و برقیات ، خزانہ اور پیڈو کے اعلیٰ حکام نے بھی تقریب میں شرکت کی۔ مفاہمت کی یادداشتوں کے مطابق ، صوبے کی سرکاری عمارتوں کی سولرائزیشن کے منصوبے کے تحت تمام سرکاری عمارتوں بشمول اسپتالوں ، یونیورسٹیوں ، کالجوں، سکولوں ، تھانوں، جیل خانہ جات، ٹیوب ویلز، اسٹریٹ لائٹس اور دفاتر کو سولرائز کیا جائے گا۔ سرکاری عمارتوں کی سولرائزیشن کے مجموعی منصوبے کا تخمینہ لاگت 20 ارب روپے ہے۔ ابتدائی طور پر 13 ہزار سرکاری عمارتوں کی نشاندہی کی گئی ہے جن کی سولرائزیشن کا تخمینہ لاگت 15 ارب روپے ہے۔اس کے علاو ¿ہ مستحق گھرانوں کو سولر سسٹم فراہم کرنے کے منصوبے کے تحت کل ایک لاکھ تیس ہزار گھروں کو سولریونٹس فراہم کئے جائیں گے۔ مستحق گھرانوں کو سولر سسٹم فراہم کرنے کے منصوبے کا تخمینہ لاگت تقریباً35 ارب روپے ہے۔ ایک لاکھ بندوبستی اضلاع جبکہ 30 ہزار ضم اضلاع کے گھرانوں کو سولر سسٹم دیا جائے گا۔65 ہزار گھرانوں کو بالکل مفت جبکہ دیگر 65 ہزار گھرانوں کو 50 فیصد رعایت پر سولر سسٹم دیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت توانائی کے شعبے میں خاطر خواہ سرمایہ کاری کر رہی ہے جس سے ایک طرف شہریوں کو سستی اور بلا تعطل بجلی کی فراہمی یقینی ہوگی تو دوسری جانب صوبے کے آمدنی میں بھی اضافہ ہوگا۔ علی امین خان گنڈاپور نے کہا کہ شعبہ توانائی میں صوبے کو مالی لحاظ سے مستحکم بنانے کی استعداد موجود ہے جس سے حکومت بھرپور استفادہ کر نے کے لیے ایک جامع پالیسی کے تحت اقدامات کر رہی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سولریونٹس کی فراہمی سے شہریوں پر بجلی کے بھاری بھر کم بلوں کا بوجھ کم ہونے کے ساتھ ساتھ بغیر لوڈ شیڈنگ بجلی کی فراہمی بھی یقینی ہوگی۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ شہریوں کو زیادہ سے زیادہ ریلیف اور سہولیات فراہم کرنے کےلئے پر عزم ہیں، سولر سسٹم فراہمی میں ان علاقوں کو ترجیح دی جائے گی جہاں لوڈ شیڈنگ اور لاسز زیادہ ہیں۔ سرکاری عمارتوں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے سے بجلی کے بلوں کی مد میں خاطر خواہ بچت ہوگی۔رواں سال کے بجٹ کو گرین بجٹ کا نام دیا ہے، زیادہ سے زیادہ سولرائزیشن کریں گے۔سولرائزیشن اسکیم نہ صرف خیبرپختونخوا بلکہ پورے ملک کےلئے اہمیت کی حامل ہے اس پر عملدرآمد سے نیشنل گرڈ پر بجلی کا بوجھ کم ہوجائے گا۔