News Details

03/11/2024

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے صحت کے شعبے کو اپنی حکومت کی ترجیحاتی شعبوں میں سے ایک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی حکومت نچلی سطح کے مراکز صحت کو مستحکم کرنے اور ان ہسپتالوں میں دستیاب طبی آلات اور دیگر وسائل کے بہتر اور نتیجہ خیز استعمال یقینی بنانے کے لئے اقدامات اٹھا رہی ہے

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے صحت کے شعبے کو اپنی حکومت کی ترجیحاتی شعبوں میں سے ایک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی حکومت نچلی سطح کے مراکز صحت کو مستحکم کرنے اور ان ہسپتالوں میں دستیاب طبی آلات اور دیگر وسائل کے بہتر اور نتیجہ خیز استعمال یقینی بنانے کے لئے اقدامات اٹھا رہی ہے تاکہ لوگوں کو علاج معالجے کی سہولیات مقامی سطح پر فراہم کئے جا سکیں اور تدریسی ہسپتالوں پر مریضوں کا بوجھ کم کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا ہے کہ زیادہ سے زیادہ سرکاری ہسپتالوں کو صحت کارڈ میں شامل کرنے کے لئے کوششیں جاری ہیں، صحت کارڈ اسکیم کو مزید بہتر بنانے، اس میں پائی جانے والی کمی خامیوں کو دور کرنے اور اس کے غلط استعمال کے تدارک کے لئے اقدامات کئے گئے ہیں اور صوبائی حکومت کے ان اقدامات سے صحت کارڈ کے تحت مفت علاج معالجے کے عمل میں کافی بہتری آئی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز انصاف ڈاکٹر فورم کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جس نے ان کے دفتر میں ان سے ملاقات کی اور صوبے میں صحت کے شعبے میں جاری اصلاحات، ہسپتالوں میں ہیلتھ کئیر سروس ڈیلیوری کی بہتری اور ڈاکٹروں کو درپیش مسائل کے حل سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا۔ وفد سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلی نے کہا کہ صحت کارڈ اسکیم میں لائف انشورنس اسکیم کو بھی شامل کیا جارہا ہے، یہ اسکیم سماجی تحفظ کا ایک منفرد منصوبہ ہے اور صوبائی حکومت سماجی تحفظ کے منصوبوں کو پائیدار بنیادوں پر چلانے کے لئے اپنی انشورنس کمپنی کا قیام بھی عمل میں لا رہی ہے جبکہ صوبے میں پہلی دفعہ بون میرو اور لیور ٹرانسپلانٹ کے منصوبے شروع کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہیلتھ کئیر سسٹم کی بہتری کے لئے ڈاکٹر کمیونٹی کے مشاورت سے اقدامات کئے جائیں گے اس مقصد کے لئے ڈاکٹرز ہسپتالوں کے ایمرجنسی اور آئی سی یو سروسز کو اینٹگریٹڈ کرنے سمیت دیگر اصلاحات کے لئے محکمہ صحت کے ساتھ مل کر قابل عمل تجاویز پیش کریں۔ وفد میں ڈاکٹر سجاد انور، ڈاکٹر نبی جان، ڈاکٹر آفریدی، ڈاکٹر سمیرا شمس، ڈاکٹر انیلہ شاہ، ڈاکٹر لیاقت علی خان اور دیگر شامل تھے۔ <><><><><>