News Details

10/10/2024

صوبائی کابینہ کا 15واں اجلاس

خیبر پختونخوا کابینہ نے سول سیکرٹریٹ پشاورمیں ہونے والے 15ویں اجلاس کے دوران صوبے میں بہتر امن و امان، جیل کی سہولیات، صحت کی دیکھ بھال، تعلیم، اور بنیادی ڈھانچے کی بہتری کے لیے اہم ترامیم، منصوبوں، اور اصلاحات کی منظوری دی ہے۔ اجلاس کی صدارت وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کی، جس میں وزراء، مشیروں، معاونین خصوصی، چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا ندیم اسلم چوہدری، انسپکٹر جنرل پولیس اختر حیات خان، ایڈیشنل چیف سیکرٹریز اور انتظامی سیکرٹریز نے شرکت کی۔کابینہ نے خیبر پختونخوا پولیس ایکٹ 2017 میں اہم ترامیم کی منظوری دی، جس سے صوبے میں موثر قانون نافذ کرنے میں رکاوٹیں دور کی جاسکیں گی۔ تجویز کردہ تبدیلیوں کا مقصد پولیس کی صلاحیتوں کو مضبوط بنانا، جوابدہی میں اضافہ کرنا، عوام اور پولیس کے تعلقات کو بہتر بنانا، اور موجودہ قانون سازی میں خامیوں کا ازالہ کرنا ہے۔ ان ترامیم کا مقصد پولیس کے نظم و ضبط کو برقرار رکھتے ہوئے اعلیٰ کارکردگی کا معیار حاصل کرنا ہے۔ ترامیم کے تحت خیبر پختونخوا پولیس کمپلینٹ اتھارٹی ایکٹ 2024 کا بھی نفاذ عمل میں لایا جائے گا جس کے تحت کمپلینٹ اتھارٹی پولیس کنڈکٹ کے خلاف عوامی شکایات کی آزادانہ تحقیقات ممکن بنائے گی. کابینہ نے ضم شدہ اضلاع میں قائم ڈی ریڈیکلازیشن مراکز کے بجٹ میں اضافے کی بھی منظوری دی، جس کی کل لاگت اب 1,763.097 ملین روپے ہو گئی ہے۔ یہ مراکز انتہا پسندانہ سوچ کے حامل افراد کی بحالی کے لئے قائم کئے گئے ہیں۔ خیبر میں سباو ¿ن اور جنوبی وزیرستان میں اجالا بحالی مراکز میں ان افراد کو معاشرے کا کارآمد شہری بنانے کے لئے نفسیاتی امداد، مذہبی تعلیم، اور پیشہ ورانہ تربیت فراہم کی جاتی ہے۔کابینہ نے سب جیل صوابی کی زیر تعمیر بلڈنگ کی جزوی آپریشنلائزیشن کے لیے 495.00 ملین روپے کی اضافی گرانٹ کی منظوری دی۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ صوابی جیل 1894 میں تعمیر کی گئی تھی جو کہ اس وقت خستہ حال ہے اور اس میں 130 کی گنجائش کے برعکس 259 قیدی موجود ہیں۔ سب جیل صوابی (مرحلہ II) کی تعمیر، جو 2017 میں 1,398.00 ملین روپے کی لاگت سے شروع ہوئی جو اب تکمیل کے قریب ہے. ایک اور فیصلے میں کابینہ نے خیبر پختونخوا جیل کے قواعد 2018 میں ترمیم کی منظوری دی، جس میں قیدیوں کے لیے خوراک کے مینو کو بہتر بنایا گیا ہے۔ مینو میں چکن کڑاہی، چاول جوشی، سفید چنا، اور لوبیا شامل کیا گیا ہے۔ ناشتہ پراٹھے کے لیے آٹے کی مقدار کو 75 گرام سے بڑھا کر 100 گرام کر دیا گیا ہے، جبکہ چینی اور گھی کی مقدار بھی بڑھائی گئی ہے۔ خصوصی آیام میں دوپہر اور شام کے کھانے کے لیے بیف کے ساتھ چکن بھی مینو میں فراہم ہوگا.کابینہ نے ضم اضلاع کے طلبائ کے لئے ملک کے 25 میڈیکل و ڈینٹل کالجوں میں مختص 333 کوٹہ سیٹوں کے لئے تقسیم کار پالیسی کی منظوری دی. صوبائی کابینہ نے بی آر ٹی منصوبے کے باقی کاموں کی تکمیل کے لیے ٹرانس پشاور کے پاس موجود اے ایف ڈی سے وصول کیے گئے غیر استعمال شدہ قرضے کے فنڈز کی پہلے محکمہ خزانہ اور پھر پی ڈی اے کو منتقل کرنے کی منظوری دی ہے۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ اے ایف ڈی نے ٹرانس پشاور کو آپریشنل اخراجات کے لیے €31.87429 (یورو)ملین جاری کیے تھے، جن میں سے €12.8522 ملین استعمال ہو چکے ہیں۔ باقی ماندہ €19.0221 ملین (5.645 بلین روپے کے مساوی) ٹرانس پشاور کے پاس قرض کی توسیعی معاہدے کے تحت موجود ہیں۔ کابینہ کے فیصلے کے مطابق، ٹرانس پشاور غیر خرچ شدہ رقم کو محکمہ خزانہ کو منتقل کرے گا، جو بعد میں ان فنڈز کو پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو بی آر ٹی کے بقایا کاموں کی تکمیل کے لیے جاری کرے گا۔کابینہ نے خیبر پختونخوا زکوٰ? اور عشر کونسل کے چیئرمین اور اراکین کی تقرری کی بھی منظوری دی۔ مزید یہ کہ، شہید کے اعزاز میں گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج خار باجوڑ کا نام تبدیل کرکے گورنمنٹ شہید ریحانزیب کالج خار باجوڑ رکھنے کی منظوری دی گئی۔ کے پی بی او آئی ٹی کے نائب چیئرمین کی تقرری کی بھی منظوری دی گئی۔کابینہ نے خیبر پختونخوا میں وائلڈ لائف پارکوں کے قیام کی فزیبلٹی سٹڈی کے پی سی-I کی دوسری نظرثانی کی منظوری دی۔ اس کے علاوہ کابینہ نے خیبر پختونخوا ہتھیاروں اور گولہ بارود کی لائسنسنگ کی پالیسی 2024 میں ترامیم کی بھی منظوری دی جس کے تحت ہتھیاروں کی ضلعی لائسنسنگ کمیٹی (ڈی ایل سی) کے طریقہ کار کو بہتر بنایا جائے گا. کابینہ نے قمبر بائی پاس مینگورہ سوات میں جنرل بس اسٹینڈ کے لیے زمین کی خریداری کے معاملے پر بنائی گئی کمیٹی کی سفارشات کی بھی منظور دی. مزید برآں پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کے مطابق کابینہ نے سابقہ فاٹا ڈولپمنٹ کارپوریشن کے تین سروئیرز کی ذاتی اپ گریڈیشن کی منظوری دی. جبکہ الطاف حسین ولد مرسلین خان کے طبی علاج کے لیے مالی امداد بھی منظور کی گئی۔