News Details

06/10/2024

وزیر اعلی خیبرپختونخوا سردار علی امین گنڈاپور کا شمالی وزیرستان کے عوام کے لئے اہم اقدام

وزیر اعلی خیبرپختونخوا سردار علی امین گنڈاپور نے شمالی وزیرستان کے عوام کے لئے اہم اقدام کے طور پر شمالی وزیرستان میں حال ہی میں دریافت ہونے والے پیٹرولیم اور گیس کے وسائل، رائلٹی کی مد میں ترقیاتی فنڈز کی منصفانہ تقسیم اور مقامی آبادی کے حقوق کے تحفظ کے لئے صوبائی مشترکہ کمیشن کا قیام عمل میں لایا ہے۔ وزیر اعلی سیکرٹریٹ نے اس سلسلے میں باضابطہ اعلامیہ جاری کردیا ہے۔ اعلامیے کے مطابق 13 رکنی اس کمیشن میں وزیر اعلی کے مشیر بیرسٹر محمد علی سیف، ایم این اے مفتی مصباح الدین، ایم پی اے نیک محمد خان، ایم پی اے محمد اقبال شامل ہیں۔ کمیشن دیگر ممبران میں سیکرٹری انرجی اینڈ پاور خیبر پختونخوا، ایڈیشنل سیکرٹری وزارت پیٹرولیم اسلام آباد، ماڑی پیٹرولیم کمپنی اور سوئی ناردرن پائپ لائن لمیٹڈ کے حکام، آر پی او بنوں اور نمائندہ 11 کور شامل ہیں جبکہ کمشنر بنوں کمیشن کے ممبر اور کنوینئیر ہونگے۔ یہ کمیشن دریافت شدہ ان قدرتی وسائل کو ملک، علاقے اور مقامی آبادی کے بہتر مفاد میں استعمال کو یقینی کے لئے طویل المدتی پالیسی تشکیل دے گا اور اس سلسلے میں مقامی آبادی، صوبائی و وفاقی حکومتوں اور دیگر شراکت دار اداروں کے درمیان مربوط رابطے کا کردار ادا کرے گا۔ اعلامیے میں مزید بتایا گیا ہے کہ کمیشن حکومتی پالیسی کے مطابق مقامی آبادی کے جائز حقوق کی پاسداری کو یقینی بنائے گا اور مقامی عمائدین کی مشاورت سے شیوا سے داود خیل تک گیس کی سپلائی کو بھی یقینی بنائے گا۔ مزید برآں وزیر اعلی نے اس سلسلے میں سہ درجاتی مشاورتی فریم ورک کے طور پر ضلعی اور تحصیل سطح پر کمیٹیاں بھی تشکیل دینے کا بھی فیصلہ کیا ہے جن کی ممبران کا اعلامیہ عمائدین علاقہ اور منتخب عوامی نمائندوں کی مشاورت سے کیا جائے گا۔ صوبائی مشترکہ کمیشن ضلعی اور تحصیل سطح کی کمیٹیوں کی مشاورت سے طویل المدتی معاہدوں کو حتمی شکل دے گا۔اس سلسلے میں یہاں سے جاری اپنے ایک بیان میں وزیر اعلی نے کہا ہے کہ موجودہ صوبائی حکومت شمالی وزیرستان میں حالیہ دریافت شدہ قدرتی وسائل سے جڑے فوائد اور ترقیاتی فنڈز کی منصفانہ اور عوامی امنگوں کے مطابق تقسیم یقینی بنائے گی جس کے لئے صوبائی مشترکہ کمیشن اور ضلعی و تحصیل سطح کی کمیٹیوں کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ یہ سہ درجاتی مشاورتی فریم ورک ان قدرتی وسائل سے حاصل ہونے والی آمدن میں مقامی آبادی کے حقوق کے تحفظ اور علاقائی فلاح و بہبود کو یقینی بنائے گا اور ایسی طویل المدتی پالیسی تشکیل دے گا جسے علاقائی ترقی و استحکام اور مقامی لوگوں کو روزگار کی فراہمی یقینی ہوسکے گی۔ وزیر اعلی نے کہا ہے کہ موجودہ صوبائی حکومت ضم اضلاع کی تیز رفتار ترقی کے لئے پر عزم ہے اورضم اضلاع کو ترقی کے میدان میں دیگر ترقی یافتہ علاقوں کے برابر لانے کے لئے ایک جامع پلان پر عملدرآمد کررہی ہے۔