News Details

30/05/2023

نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمد اعظم خان نے کہا ہے کہ خطے کی صورتحال نے سابقہ قبائلی اضلاع کو سب سے زیادہ متاثر کیا ہے

نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمد اعظم خان نے کہا ہے کہ خطے کی صورتحال نے سابقہ قبائلی اضلاع کو سب سے زیادہ متاثر کیا ہے جس کی وجہ سے ان اضلاع کے عوام گزشتہ چالیس سالوں سے گوناں گوں مسائل سے دوچار ہیں۔ قبائلی اضلاع کے مسائل کو حل کرنے اور وہاں کے لوگوں کی محرومیوں کا ازالہ کرنے کیلئے خصوصی توجہ کی ضرورت ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ اگرچہ سابقہ قبائلی علاقوں کا خیبرپختونخوا میں انضمام ہو چکا ہے لیکن بجٹ میں ا ±ن کے شیئرز ابھی تک صوبے کو نہیں مل رہے ، قبائلی اضلاع 50 لاکھ کی آبادی پر مشتمل ہے، اُنہیں اُن کا جائز حق ملنا چاہیئے اور قبائلی علاقوں کے انضمام کے مقاصد کیلئے ضروری ہے کہ بجٹ میں اُن کے شیئرز بروقت ملیں اورانضمام کے وقت قبائلی عوام کے ساتھ کئے گئے وعدوں کی تکمیل ہو۔ ان خیالات کااظہار اُنہوںنے شمالی وزیرستان کے نوجوانوں کیلئے منعقدہ پیشہ وارانہ تربیتی پروگرام کی اختتامی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ شمالی وزیرستان کے نوجوانوں کیلئے پیشہ وارانہ تربیت کا اہتمام ، شمالی وزیرستان میں گیس فیلڈ پر کام کرنے والی ماڑی پٹرولیم کمپنی نے سرحد رورل سپورٹ پروگرام کے تعاون سے کیا تھا جس کے تحت شمالی وزیرستان کے 110 نوجوانوں کو مختلف شعبوں میں تکنیکی تربیت فراہم کی گئی ہے۔ محمد اعظم خان کا کہنا تھا کہ جب سے اُنہوں نے نگران وزارت اعلیٰ کا منصب سنبھالا ہے ضم اضلاع کے مسائل کے حل اور وفاقی بجٹ میں اُن کے حقوق کے حصول کیلئے سرتوڑ کو ششیں کر رہے ہیں۔ اس مقصد کیلئے تین دفعہ وزیراعظم سے ملاقات کرکے معاملہ اُٹھایا ہے جبکہ وفاقی حکومت کو متعدد خطوط بھی لکھ چکے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ ضم اضلاع کے جائز حقوق کے حصول کیلئے ہر سطح پر کوششیں جاری رکھیں گے اور اس سے کبھی بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ اُنہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت کے اپنے وسائل بہت محدود ہیں لیکن نگران صوبائی حکومت ضم اضلاع کی ترقی کیلئے دستیاب تمام وسائل بروئے کار لائے گی۔ اعظم خان کا کہنا تھا کہ وہ ضم اضلاع کے عوام کو درپیش مسائل کے حل پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں ، قبائلی عوام کے مسائل کے حل کیلئے ہفتے میں ایک دن مختص کیا گیا ہے ، قبائلی عوام صوبائی حکومت سے جڑے اپنے مسائل کے حل کیلئے ہر جمعرات کو وزیراعلیٰ ہاو ¿س آسکتے ہیں ، وہ اُن کے مسائل فرداً فرداً سنیں گے اور ا ±ن کے فوری حل کیلئے متعلقہ حکام کو احکامات جاری کریں گے۔ پیشہ وارانہ تربیت مکمل کرنے والے نوجوانوں کو مبارکباد دیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ حاصل شدہ تربیت کو بروئے کار لاتے ہوئے نہ صرف اپنے لئے روزگار پیدا کریں بلکہ اپنے خاندان اور علاقے کیلئے بھی کام آئیں۔ وزیراعلیٰ نے شمالی وزیرستان کے نوجوانوں کو ٹریننگ کی فراہمی پر ماڑی پٹرولیم کمپنی، ایس این جی پی ایل اور سرحد رورل سپورٹ پروگرام کے حکام کا شکریہ ادا کیا۔ اُنہوںنے صوبے میں آئل اور گیس فیلڈ پر کام کرنے والی دیگر نجی کمپنیوں پر بھی زور دیا کہ وہ صوبے کے پسماندہ علاقوں کے نوجوانوں کو روزگار دلانے کیلئے اپنے کارپوریٹ سوشل رسپانسبلیٹی پروگرام کے تحت اقدمات ا ±ٹھائیں۔ صوبے کے پسماندہ علاقوں میں لوگوں کا معیار زندگی بہتر بنانے کیلئے سرحد رورل سپورٹ پروگرام کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ ادارہ گزشتہ 34 سالوں سے صوبے کے پسماندہ علاقوں میں کمیونٹی کی شراکت سے مختلف شعبوں میں گراں قدر خد مات انجام دے رہا ہے جس سے ان علاقوں کے لوگوں کی زندگیوں میں نمایاں بہتری آئی ہے اور اُمید ہے کہ ادارہ یہ سلسلہ مزید بہتر انداز میں جاری رکھے گا۔ تقریب سے ایس آر ایس پی کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر شہزادہ مسعود الملک اور ماڑی پٹرولیم کمپنی کے بریگیڈئر ریٹائرڈ اسد کے علاوہ شمالی وزیرستان کے قبائلی مشران نے بھی خطاب کیا۔ آخر میں وزیراعلیٰ نے ٹریننگ مکمل کرنے والے نوجوانوں میں اسناد بھی تقسیم کیں۔