News Details

06/02/2018

واٹر سپلائی اینڈ سنیٹیشن کمپنی کے کردار کو سراہتے ہوئے مینگورہ (سوات) میں اسکے قیام کے بعد ادارے کو مضبوط بنانے کے سلسلے میں مطلوبہ وسائل فراہم کرنے کی منظوری

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے شہریوں کو صحت و صفائی اور آبنوشی کی بہتر سہولیات کی فراہمی میں واٹر سپلائی اینڈ سنیٹیشن کمپنی کے کردار کو سراہتے ہوئے مینگورہ (سوات) میں اسکے قیام کے بعد ادارے کو مضبوط بنانے کے سلسلے میں مطلوبہ وسائل فراہم کرنے کی منظوری دی ہے انہوں نے کہا کہ عوام کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی ، صفائی اور نکاسی آب کا مثالی انتظام یقینی بنانے کیلئے یہ کمپنیاں تشکیل دی گئی ہیں جو اپنے مقاصد کے حصول میں کافی حد تک کامیاب رہی ہیں تاہم انہیں اہداف کے حصول اور عوامی اعتماد پر پورا اترنے کیلئے زیادہ تندہی سے شبانہ روز کام کرنا ہو گا انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت عوام کی سہولت اور آسانی کیلئے ان پر وسائل خرچ کر رہی ہے اور اس سلسلے میں متعلقہ اداروں اور محکموں سے بھر پور نتائج کی توقع رکھنے میں حق بجانب ہے ۔وہ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں اجلاس کی صدارت کررہے تھے جس میں صوبائی وزیر کھیل و سیاحت محمود خان ،وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے ہاؤسنگ ڈاکٹر امجد علی، مشیر برائے ماہی پروری محب اللہ خان، رکن صوبائی اسمبلی فضل حکیم خان، سیکرٹری بلدیات، ڈبلیو ایس ایس سوات کے چیف ایگزیکٹیو اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی ۔ پرویز خٹک نے واضح کیا کہ صوبائی حکومت سزا و جزا پالیسی پر گامزن ہے جس کے تحت فرض شناس سرکاری ملازمین کی ہر طرح حوصلہ افزائی کی جائے گی اور انہیں نقد انعامات سے بھی نوازا جائے گا جبکہ کام چور ملازمین کی سرزنش ہو گی ۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ کو واٹر سپلائی اینڈ سنیٹیشن کمپنی مینگورہ کی کارکردگی اور کمپنی کو درکار وسائل کے حوالے سے تفصیلی بریفینگ دی گئی ۔انہیں بتایا گیا کہ کمپنی عوام کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی ، صحت و صفائی اور نکاسی آب کیلئے صوبائی حکومت کی پالیسی اور ہدایات کی روشنی میں بہتر طریقے سے کوشاں ہے ۔مینگورہ شہر کے بازاروں اور گلی کوچوں میں صفائی کا ریگولر انتظام کیا گیا ہے۔اس سلسلے میں ڈمپنگ گراؤنڈ بھی موجود ہیں۔ صوبائی حکومت کی ہدایت کے مطابق سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کی آوٹ سورسنگ بھی مشتہر ہو چکی ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ پینے کے صاف پانی کا معاملہ زیادہ توجہ طلب ہے ۔اس وقت 45 ٹیوب ویلز فعال ہیں جبکہ شہر میں پینے کے صاف پانی کی ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے مزید ٹیوب ویلز کی ضرورت ہے۔ وزیر اعلیٰ سے مزید ٹیوب ویل اور دیگر ضروریات کیلئے وسائل جاری کرنے کی بھی درخواست کی گئی۔وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ آئندہ جون تک جتنا خرچ کر سکتے ہیں اُس کے مطابق اخراجات کا حقیقت پسندانہ تخمینہ لگا کر پیش کیاجائے۔صوبائی حکومت وسائل فراہم کرے گی ۔وزیراعلیٰ نے نئے ٹیوب ویلز کی تنصیب کی تجویز سے بھی اتفاق کیا تاہم انہوں نے ہدایت کی کہ جتنے ٹیوب ویلز آئندہ جون تک فعال کئے جا سکتے ہیں اُن کے اخراجات تخمینہ میں ڈالے جائیں تاکہ فراہم کردہ وسائل سے عوام مستفید ہو سکیں۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ پینے کا پانی ، نکاسی آب اور صفائی کا انتظام شہریوں کی بنیادی ضروریات ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اُن کی حکومت نے ان سہولیات کی فراہمی کیلئے کمپنیاں تشکیل دی ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ یہ تینوں اُمور تسلسل کے متقاضی ہیں جن میں تعطل عوام کی پریشانی کا سبب بنتا ہے۔ اس سلسلے میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی اس لئے غفلت کے مرتکب اہلکاروں کے خلاف سخت ترین کاروائی سے گریز نہ کیا جائے۔ کمپنی کے سربراہ اور سوات کے عوامی نمائندوں نے اس سلسلے میں بھرپور تعاون اور اقدامات کا یقین دلایا۔