News Details

05/02/2018

سابق وزیر اعظم نوازشریف اور سابق صدر آصف علی زرداری سمیت باریاں بانٹنے والوں کا دور ختم

وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ سابق وزیر اعظم نوازشریف اور سابق صدر آصف علی زرداری سمیت باریاں بانٹنے والوں کا دور ختم ہوچکا ہے اس ملک کو ایماندار قیادت کی ضرورت ہے 2018 کے انتخابات میں عمران خان اس ملک کے وزیر اعظم ہوں گے اور وفاق سمیت چاروں صوبوں میں حکومت بنائیں گے تحریک انصاف اس ملک کی واحد سیاسی جماعت ہے جس نے اپنے منشو رپر عمل کیا۔ خیبرپختونخوا میں عوام کو واضح تبدیلی نظر آرہی ہے۔ اب عوام روٹی، کپڑا، مکان پختون اسلام او ر قائد اعظم کے روشن پاکستان پر دھوکہ نہیں کھائیں گے نوازشریف کاپشاور کا پا ور شو ناکام رہا عوام نے ان سب کو مسترد کردیا ہے۔ کیونکہ انہوں نے ہمیشہ منشور پیش کرکے عوام کو دھوکہ دیا۔ اے این پی کے تینوں اقتدار عوام کو معلوم ہیں پہلے اقتدار میں عوام کو کفن کا کپڑا نہیں مل رہاتھا۔ دوسرے اقتدار میں آٹا غائب اور تیسرے اقتدار میں کرپشن لوٹ کھسوٹ اور دہشت گردی سے عوام کو دوچار کیا۔ مولانا فضل الرحمن نے اپنے پانچ سالہ دور میں اسلام کی کیاخدمت کی سیاسی مولویوں نے ہمیشہ اسلام آباد کی سیاست کی اس ملک میں اب نظام کی تبدیلی کی ضرورت ہے۔نواز شریف نوشہرہ آکر پاکستان تحریک انصاف کے ایک حلقہ کا جلسہ دیکھ لیں پشاور میں انھوں نے تو پورے صوبے کا جلسہ منعقد کیا۔اب عوام باشعور ہو چکے ہیں پختون، روٹی ،کپڑا، مکان، اسلام اور قائد اعظم کے پاکستان پر عوام کی ہمدردیاں سمیٹنے کا وقت گزر گیا۔ اسفندیار ولی خان، آصف علی زرداری، نوازشریف اور مولانا فضل الرحمن کی حقیقت عوام پرعیاں ہو چکی ہے یہ لوگ کس منہ کے ساتھ عوام کا سامنا کریں گے ۔ نوجوان عمران خان کے سپاہی ہیں ۔ پی ٹی آئی کامقابلہ ممکن نہیں ۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے رشکئی میں ایک بڑے عوامی جلسے اور بدرشی عیسیٰ خیل میں محمد رزاق خان کے اپنے پور ے خاندان اور ساتھیوں سمیت جماعت اسلامی سے مستعفی ہوکر پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کے موقع پر جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر صوبائی وزیر میاں جمشید الدین کا کا خیل ، ضلع ناظم لیاقت خٹک ، ایم این اے ڈاکٹر عمران خٹک، ملک ابرار خان، نہار خان گلریز خان، امجد اعظم عرف قائد اعظم نے بھی خطاب کیا۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے خیبرپختونخوا کے عوام سے منشور میں جو وعدے کیے تھے اُن پر من وعن عمل جاری ہے۔ عمران خان صادق و امین ہیں۔ خیبرپختونخوا حکومت کا سرکاری ہیلی کاپٹر عمران خان نے کبھی بھی اپنی ذات کے لیے استعمال نہیں کیا۔بلین ٹریز کے سونامی میں کوئی کرپشن نہیں کی ۔انھوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں آج غریب کا بچہ بھی وہی تعلیم حاصل کررہا ہے جو امیر کا بچہ حاصل کررہا ہے۔ آج غریب کا بچہ بھی مقابلے کی دوڑ میں شامل ہوکر اپنا لوہا منوا رہاہے۔ خیبرپختونخوا کے عوام باشعور ہیں وہ کسی کے جھوٹے وعدوں اورنعروں میں نہیں آئیں گے ۔انھوں نے کہا کہ عمران خان کرپٹ اشرافیہ کے خلاف کھڑا ہے اس نے عوام کو شعور دیا کہ ڈاکوؤں سے نجات کے بغیر مسائل حل نہیں ہوں گے بدعنوان مافیا کے خلاف گھر گھر جدوجہد کی ضرورت ہے سیاسی مجرموں کے وہم وگمان میں بھی نہیں تھا کہ کوئی ان کے مقابلے میں میدان میں اُترے گا۔عمران خان کا وژن ہے کہ جب تک اوپر کی سطح پر قیادت شفاف نہیں ہو گی تب تک لوٹ مار اور چوری کا راستہ کھلا رہے گا۔عمران خان کے وژن کے تحت موجود صوبائی حکومت نے تبدیلی کیلئے گزشتہ ساڑھے چار سالوں میں جو اقدامات کئے وہ مخالفین کی عبر تناک شکست کا ذریعہ بنیں گے کیونکہ سابق حکمرانوں کے پاس وژن تھا ،نہ مشن وہ دب دباؤ کے تحت کام چلاتے رہے۔اے این پی جب بھی حکومت میں آئی تباہی ساتھ لیکر آئی۔ان کے دور میں کفن کا کپڑ ا تک ناپید تھا ۔ یہ لوگ مفاد پرستی میں تمام حدیں پھلانگ چکے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے پاکستان تحریک انصاف کی پالیسیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ آج اے این پی کے قائدین کھلے عام عوامی جلسوں میں شرکت کررہے ہیں ۔یہ سب پاک فوج ، پولیس اورقانون نافذ کرنے والے اداروں کی مشترکہ محنت اور تحریک انصاف کی بہتر پالیسیوں کانتیجہ ہے اے این پی کی پہلی حکومت میں کفن کا کپڑاناپید ہو چکا تھا دوسری حکومت میں آٹا غائب ہوگیا۔ تیسری حکومت میں کرپشن کے سارے ریکارڈ توڑے گئے۔ عوام ان منحوسوں کو کبھی بھی دوبارہ اقتدار میں نہیں لائیں گے۔ یہ الگ بات ہے کہ یہ لوگ اقتدار کی کرسی کے لیے کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں ۔سرخ جھنڈا عذاب کی نشانی ہے ۔ یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ پختونوں کو نام دیا ۔ نام دینے والے یہ کون ہوتے ہیں ۔ نام دینے والی اور نام بلند کرنے والی قدرت کی ذات ہے ۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ انہوں نے اپنے تجربے کی بنیاد پر خیبرپختونخو امیں اداروں کو مضبوط کرنے اور ایک فول پروف سسٹم کیلئے مضبوط بنیادیں رکھ دی ہیں۔ موجودہ حکومت کے برعکس ماضی کے حکمرانوں کے پاس کوئی سوچ ہی نہیں تھی یہ عوام کے مجرم ہیں جنہوں نے عوام کو دھوکہ دیا خوب لوٹ مار کی اور اب پھر فرشتے بن کر عوام کے پاس آنے کیلئے تیار ہیں ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہی حال روٹی، کپڑا، مکان کا نعرہ لگانے والوں اور اسلام کے نام پر حکومت بنانے والوں کا ہے ۔ان لوگوں نے اپنے مفادات کیلئے تبادلوں، تعیناتیوں کی سیاست کو فروغ دیا ۔ اپنے چند لوگوں کو نوازتے رہے اور کبھی نہ سوچا کہ غریب کے بچوں کا مستقبل تباہ ہو رہا ہے۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ ہم سیاسی مجرموں کو بتانا چاہتے ہیں کہ آئیں اپنے دور کے اداروں کو بھی ذہن میں رکھیں اور آج ہمارے اداروں کا بھی جائزہ لیں ۔ آنکھیں کھول کر دیکھیں۔ ہر شعبے ، ہر محکمے اور ہر سطح پر تبدیلی نظر آئے گی ۔ ہم نے آپ کے تباہ شدہ اور دو نمبر سٹرکچر کو ٹھیک کرکے دوبارہ کھڑا کیا۔ ہم نے 28 ہزار سکولوں میں سے 20 ہزار سکولوں میں وہ ناپید سہولیات دیں جوسابق حکمرانوں کی توجہ حاصل نہیں کر سکیں۔ ہم نے 45 ہزار اساتذہ این ٹی ایس کے ذریعے بھرتی کئے ۔ آج سرکاری سکولوں میں اُستاد غیر حاضری کا سوچ بھی نہیں سکتا ۔ سرکاری سکولوں میں پرائمری کی سطح پر انگلش میڈیم کا اجراء کر کے غریب اور امیر کے درمیان خلاء ختم کرنے کی مضبوط بنیاد رکھ دیگئی ہے ۔ سیاسی مجرموں کے دور کے چھ کلاسوں کیلئے موجود دو کمروں اور دواُستادوں کی جگہ چھ کلاسوں کیلئے چھ اُستاد اور چھ کمرے یقینی بنائے جارہے ہیں۔ ہم نے نصاب کو ٹھیک کرکے اسلامی تعلیمات سے ہم آہنگ کیا ۔ سکولوں میں ناظرہ اور ترجمہ قرآن کو نصاب کا لازمی حصہ بنایا ۔ ہم نے آئمہ مساجد کیلئے اعزازیہ مقرر کیا جس کو مولانا فضل الرحمن بیرونی سازش کہتے ہیں کیونکہ اُن کی دکانداری ختم ہونے جارہی ہے ۔اعزازیہ کے خلاف فضل الرحمن کے پیٹ میں درد بھی اسی لئے اُٹھ رہا ہے کہ اُسے اپنی دُکانداری خطرے میں نظر آرہی ہے ۔ وہ یاد رکھ لیں کہ یہی وہ اقدام ہے جو سیاسی ملاؤں کی سیاست کا جنازہ نکال دے گا۔ ہم فضل الرحمن سے پوچھتے ہیں کہ وہ بتائیں کہ پانچ سالہ دور حکومت میں اسلام کیلئے کیا کیا۔ہم نے مذکورہ اقدامات کے علاوہ غیر شرعی جہیز ، نجی سود کے خلاف قانون سازی کی ، علماء کے مطالبے پر یکم محرم کی چھٹی دی ، مساجد کی سولرائزیشن کی اور آئندہ بھی اسلام کی تعلیمات کے ضمن میں ہر قابل عمل تجویز کو خوش آمدید کہیں گے ۔پرویز خٹک نے شعبہ صحت میں اصلاحات کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ ملک کی تاریخ میں پہلی بار آج خیبرپختونخوا کے ہر ضلع میں سو فیصد ڈاکٹرز موجود ہیں۔ ہسپتالوں میں تمام مشینری خراب تھی اب 3 ارب روپے سے مشینری کی ترسیل شروع ہے اور پرانی مشینری ٹھیک کی جارہی ہے ۔ فری ایمرجنسی ، خطرناک بیماریوں کا مفت علاج اور صحت انصاف کارڈ کا اجراء تبدیلی کے تابندہ نشان ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ یہ تبدیلی نہیں تو کیا ہے کہ ہم نے ماضی کے حکمرانوں کی سیاست زدہ پولیس کو با اختیار کرکے حقیقی معنوں میں ایک فورس بنا دیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ تبدیلی کے خلاف پروپیگنڈہ کرنے والے اگر تھوڑی بہت بھی غیرت اور اخلاقی جرات رکھتے ہیں تو بتا دیں کہ انہوں نے اپنے دور حکومت میں عوامی مسائل کے حل کیلئے کیا کیا ۔ یہ لوگ ہمارے اقدامات سے خوفزدہ ہیں اور اپنی نااہلی کا رونا رو رہے ہیں کیونکہ اُنہوں نے اپنے دور میں غریب سے جینے کا حق بھی چھین لیا تھا۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ باربار حکومت بنانے والے نااہل حکمرانوں کے منہ سے ترقی اور خوشحالی کے دعوے اچھے نہیں لگتے ۔ ان کو چاہیئے کہ عوام کو پہلے اپنے ادوار حکومت کا حساب دیں اُس کے بعد انتخابی مہم چلائیں ۔ وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ پاکستان ایک عظیم ملک ہے جس میں وسائل کی کمی نہیں بلکہ ایماندار قیادت کا فقدان ہے ۔ مسائل کی بنیادی وجہ چور سیاستدان ہیں جنہوں نے لوٹ مار کرکے پاکستانی معیشت کو تباہ کیا۔عوام کو چاہیئے کہ پاکستان کی بقاء اور سلامتی کیلئے ایماندار قیادت کا انتخاب کریں ۔ یہی ایک راستہ ہے جو پاکستان کو ترقیافتہ دُنیا کے مقابلے میں کھڑا کر سکتا ہے۔میں خود بھی اسی جذبے اور سوچ کے تحت تبدیلی کے اس کاروان میں شامل ہو ا اور خیبرپختونخوا میں ساڑھے چار سال ایمانداری کے ساتھ اپنے ایجنڈے پر عمل درآمد کیا جس کے نتائج دیکھے جا سکتے ہیں۔