News Details

02/02/2018

بادہ سمال ڈیم پراجیکٹ کی تعمیر، تحصیل کمپلیکس ٹوپی کی نئی عمارت اور گیس سپلائی پراجیکٹ کا افتتاح اور اخوانزدہ محمد امین مینی کی تحریک انصاف میں شمولیت کا خیر مقدم

پرویز خٹک کا بادہ سمال ڈیم پراجیکٹ کی تعمیر، تحصیل کمپلیکس ٹوپی کی نئی عمارت اور گیس سپلائی پراجیکٹ کا افتتاح اور اخوانزدہ محمد امین مینی کی تحریک انصاف میں شمولیت کا خیر مقدم وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ ماضی کے حکمرانوں نے غلط حکمرانی سے صوبے میں لوٹ مار کے دور کا آغاز کیا ۔ بدعنوان سسٹم نے پیدا گیر سیاستدان پیدا کئے اے این پی ، ایم ایم اے ، پی پی پی اور ن لیگ کا دور لوٹ مار کی داستان ہے ۔عمران خان ان کے خلاف اُٹھ کھڑا ہوا ہے اور کرپشن کے خلاف برسر پیکارہے۔ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے ضلع صوابی کے دورہ کے دوران مینی میں شمولیتی اجتماع اورگدون میں بادہ ڈیم کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سپیکر صوبائی اسمبلی اسد قیصر، صوبائی وزراء محمود خان، شاہرام خان ترکئی ، ممبر قومی اسمبلی ثاقب اﷲ خان،اخوانزادہ محمد امین مینی،نثار جدون ،حاجی رنگریز خان اور دیگر نے بھی اس موقع پر خطاب کیا۔ وزیراعلیٰ نے دورے کے دوران ٹوپی میں نئی تعمیر شدہ تحصیل کمپلیکس اور 10 کروڑ 55 لاکھ روپے کی لاگت سے گیس سپلائی پراجیکٹ کا افتتاح کیا ۔انہوں نے گدون میں بادہ سمال ڈیم کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔اس پراجیکٹ کی مجموعی لاگت تقریباًڈیڑھ ارب روپے ہے ۔ڈیم سے تین ہزار ایکڑ سے زائد رقبہ مستفید ہو گا۔وزیراعلیٰ نے مینی کے شمولیتی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے اخوانزادہ محمد امین کو خوش آمدید کہا جنہوں نے اپنے قبیلے کے عمائدین ، خاندان اور ساتھیوں سمیت پی ٹی آئی میں شمولیت کا اعلان کیا۔انہوں نے پارٹی میں شمولیت کے بڑھتے ہوئے رجحان کو پی ٹی آئی کی غریب دوست پالیسیوں اور صوبائی حکومت کی کارکردگی کا مظہر قرار دیا اور کہاکہ 2018 کے عام انتخابات میں تمام سیاسی جماعتیں ایک ہو کر بھی پاکستان تحریک انصاف کا مقابلہ نہیں کر سکتیں ۔اس کی وجہ عام فہم ہے کہ گزشتہ 70 سالوں میں کسی نے بھی عام آدمی کے مسائل کی فکر نہیں کی ۔کسی نے غریب آدمی کو تعلیم ، صحت، انصاف اور حق کی فراہمی کا نہیں سوچا۔ واحد تحریک انصاف ہے جسے عام آدمی کی فکر ہے اور اس کی فلاح کیلئے اقدامات بھی کئے ہیں۔پاکستان سرمایہ داروں کیلئے نہیں بنا تھا مگر پختون ، پاکستان، روٹی ، کپڑا، مکان اور اسلام کے نعروں پر عوام کی ہمدردیاں سمیٹنے والے پیدا گیر سیاستدانوں نے اسے سرمایہ داروں کی جاگیر بنا دیا۔عمران خان اور پیدا گیر سیاستدانوں کی سوچ اور مشن میں زمین آسمان کا فرق ہے ۔پی ٹی آئی عمران خان کی قیادت میں عام آدمی کے حقوق کیلئے کھڑی ہے جبکہ اس کے برعکس پیدا گیر ٹولہ لوٹ مار اور ذاتی جاہ و حشمت کیلئے مصروف ہے ۔پرویز خٹک نے کہا کہ اس صوبے میں متحدہ مجلس عمل نے بھی اسلام کے نام پر حکومت بنائی ہم ایم ایم اے کو چیلنج کرتے ہیں کہ وہ کوئی ایک کام بتا دیں جو اُس نے پانچ سالوں میں اسلام کیلئے کیا ہو ۔یہ لوگ اسلام میں نہیں بلکہ اسلام آباد میں دلچسپی رکھتے ہیں ۔انہوں نے اسلام کو اپنے مقصد کیلئے استعمال کیا جبکہ ہم حقیقی معنوں میں اسلام کی خدمت کر رہے ہیں ۔تحر یک انصاف کی موجودہ صوبائی حکومت نے اسلامی تعلیمات کے فروغ کیلئے عملی اقدامات کئے ۔ سکولوں میں ناظرہ و ترجمہ قرآن ،جہیز اور سود کے خلاف قانون سازی ، مساجد کی سولرائزیشن ، یکم محرم کی چھٹی ، آئمہ مساجد کیلئے اعزازیہ ایسے اقدامات ہیں جو تحریک انصاف کی اسلام دوستی کا عملی ثبوت ہیں۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ اے این پی نے بھی پختون کا نام اپنے سیاسی مفادات کی حد تک استعمال کیا اور پختونوں کا استحصال کیا ۔ اے این پی جتنی بار بھی حکومت میں آئی ایک تباہی ساتھ لے کر آئی ۔جب تک حکومت میں رہی لوٹ مار کی اور جاتے ہوئے عوام کیلئے محرومیوں کا سمندر چھوڑگئی ۔پاکستان کے مسائل کا حل ایماندار قیادت میں مضمر ہے جو عمران خان کی صورت میں موجود ہے۔ عمران خان شروع دن سے کرپٹ اشرافیہ کے خلاف تنہا لڑ رہا ہے ۔وزیراعلیٰ نے موجودہ خیبرپختونخوا کا ماضی سے موازنہ کرتے ہوئے کہاکہ ایک وقت تھا کہ اس صوبے میں کوئی بھی کارخانہ لگانے کیلئے تیار نہیں تھا ۔سمندر سے دور ہونے ، راء میٹریل دستیاب نہ ہونے ، ٹیکنکل افراد کی کمی اور اس کے ساتھ بد ترین بد امنی کی وجہ سے یہ صوبہ سرمایہ کاری کیلئے موزوں نہیں رہا تھا ۔ہماری نیت صاف تھی تو اﷲ تعالیٰ نے بھی مدد کی آج حالات بد ل چکے ہیں ہم نے اس صوبے میں سرمایہ کاری کیلئے صنعتکاروں کو راغب کرنے کیلئے پر کشش مراعات دیں اب دُنیا بھر سے سرمایہ کار یہاں سرمایہ لگا رہے ہیں ۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ صنعتکاری کو فروغ دیئے بغیر صوبہ اپنے پاؤں پر کھڑا نہیں ہو سکتا۔سابقہ حکمرانوں کو اس سلسلے میں کام کرنا چاہیئے تھا مگر وہ اپنی لوٹ مار میں مصروف رہے ۔انہوں نے کہاکہ عوام غریب دوست اور غریب دشمن قوتوں کو پہچانیں ، حیرت کی بات ہے کہ جن سیاستدانوں نے مراعات ختم کیں ، صنعتی بستیوں کو کھنڈرات بنا دیا ،عوام اپنے ہاتھوں سے اُنہی لوگوں کو بار بار منتخب کرتی رہی ۔جب تک عوام خو د اپنے حقوق کیلئے کھڑے نہیں ہوں گے ، اپنے حق کیلئے لڑنا نہیں سیکھیں گے ، اپنے نمائندوں سے خدمات کی فراہمی کے معاملے میں سوال نہیں کریں گے تو حالات بدلنے والے نہیں۔ کیونکہ یہ پیداگیر سیاستدان عوام کے مسائل حل کرنے کیلئے نہیں آتے بلکہ اپنی ضرورت کے تحت عوام کے پاس آتے ہیں۔ واحد عمران خان ہے جس نے عوام پر سرمایہ لگانے کا وژن دیا۔پرویز خٹک نے سماجی خدمات کے شعبوں میں اصلاحات کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ ترقیاتی کام صوبہ بھر میں جاری ہیں تاہم صوبائی حکومت تعلیم، صحت، پولیس اور دیگر شعبوں میں عوام کو انصاف کی فراہمی پر خصوصی توجہ دے رہی ہے ۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ تعلیم کسی بھی قوم کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے اور حکومت کی اولین ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ عوام کو معیار ی تعلیم کی سہولیات فراہم کرے مگر ہمارے سیاستدانوں نے ترقی اور خوشحالی کی بنیاد یعنی تعلیمی نظام کو سیاسی مداخلت سے تباہ کیا ۔ہمیں اگر ترقیافتہ ممالک کی صف میں کھڑا ہونا ہے تو تعلیمی نظام کی بہتری کے ذریعے اس ملک کی بنیاد کو ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے ۔ عوام کو بلا امتیاز معیار ی تعلیم کی یکساں سہولیات دینا ہوں گی ۔ اسی طریقے سے امیر اور غریب کے درمیان فرق ختم ہو سکتا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت نے سرکاری سکولوں کا معیار بلند کرنے کیلئے اربوں روپے خرچ کئے ، میرٹ پر 50 ہزار سے زائد اساتذہ بھرتی کئے تاکہ غریب کا بچہ بھی امیر کے ساتھ مقابلے کیلئے تیار ہو سکے ۔وزیراعلیٰ نے شعبہ صحت کی بہتری کیلئے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ یہ واحد صوبہ ہے جس کے تمام اضلاع میں سو فیصد ڈاکٹرز موجود ہیں۔ عوام کو ایمرجنسی سروسز اور خطرناک بیماریوں کا علاج مفت فراہم کیا جا رہاہے ۔ نادار اور مستحق خاندانوں کیلئے صحت انصاف کارڈ کا اجراء کیا گیا ہے کیونکہ ہمیں غریب کی فکر ہے ۔انہوں نے کہاکہ ہم انسانیت پر سرمایہ خرچ کرنے پر یقین رکھتے ہیں ۔ ہم مظلوم انسانیت کی محرومیوں کا ازالہ کرنا چاہتے ہیں کیونکہ سابق حکمرانوں نے ایس ایم ایس ، ایزی لوڈ اور لوٹ مار کا کلچر متعارف کرایااور اُن کی توجہات اپنی جائیدادیں بنانے پر مرتکز رہیں ۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ آج کے خیبرپختونخوا میں کسی میں ہمت نہیں کہ وہ رشوت لے اور عوام سے نا انصافی کرے کیونکہ ہم خود حرام نہیں کھاتے اسلئے حرام خوری کی اجازت بھی نہیں دے سکتے ۔وزیراعلیٰ نے بادہ ڈیم کو علاقے کے روشن مستقبل اور مستحکم معیشت کا ذریعہ قرار دیتے ہوئے کہاکہ اُن کی حکومت نے صوبہ بھر میں 21 سمال ڈیموں پر کام شروع کیا ہے جن میں سے 6 ڈیم مکمل ہوچکے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ تیز رفتار ماحولیاتی تبدیلی سے معلوم ہوتا ہے کہ مستقبل قریب میں پانی کا مسئلہ سنگین نوعیت اختیار کرجائے گا۔پانی کی حفاظت کرنا ناگزیر ہے تاکہ ہم اپنے مستقبل کو محفوظ بنا سکیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ اُن کی حکومت بیروزگاری کے خاتمے اور عوام کی خوشحالی کیلئے صنعت اور زراعت کے شعبوں پر خصوصی توجہ دے رہی ہے ۔پرویز خٹک نے گدون میں گرلز ڈگری کالج کے قیام ، ایک آر ایچ سی کے قیام ، بنیادی مراکز صحت کو سہولیات دینے اور ضرورت کی بنیاد پر نئے سکولوں کی تعمیر کا اعلان بھی کیا ۔ انہوں نے گدون انڈسٹریل اسٹیٹ میں مقامی لوگوں کو ترجیحی بنیادوں پر روزگار دینے اور ایف سی پلاٹون کی فراہمی کیلئے آئی جی سے بات کرنے کا یقین دلایا ۔وزیراعلیٰ نے عوام الناس کے فائدے کیلئے علاقے کو ہارڈ ایریا قرار دینے کی تجویز پر بھی ہمدردانہ غور کرنے کایقین دلایا۔