News Details

25/01/2018

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے ہدایت کی ہے کہ ترقیاتی منصوبوں کی بروقت اور معیاری تکمیل یقینی بنانے کیلئے واضح ترجیحات کاتعین کیا جائے

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے ہدایت کی ہے کہ ترقیاتی منصوبوں کی بروقت اور معیاری تکمیل یقینی بنانے کیلئے واضح ترجیحات کاتعین کیا جائے نیز ترقیاتی سکیموں کیلئے مختص وسائل کو عوامی فلاح و بہبود کے حامل حقیقی منصوبوں پر شفاف اور منصفانہ انداز میں خرچ کیا جائے ۔انہوں نے واضح کیا کہ سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت تمام جاری اور نئے ترقیاتی منصوبوں کیلئے مختص فنڈز اور ان کے خرچ کا واضح تقابلی جائزہ بھی سامنے آنا چاہیئے تاکہ مستقبل کی منصوبہ بندی میں زیادہ بہتری لائی جا سکے ۔ وہ سول سیکرٹریٹ پشاور کے کیبنٹ روم میں رواں سالانہ ترقیاتی پروگرام کے ششمائی جائزہ اجلاس سے خطاب کر رہے تھے جس میں وزیراعلیٰ کے مشیر برائے منصوبہ بندی و ترقیات میاں خلیق الرحمن ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری اور تمام محکموں کے انتظامی سیکرٹریوں اور شعبہ جات و اتھارٹیز کے سربراہان نے شرکت کی اور وزیراعلیٰ کو منصوبوں پر پیشرفت کی صورتحال سے آگاہ کیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ اس سال منصوبوں پر خرچ اور محصولات کی شرح گزشتہ سال کے مقابلے میں کافی بہتر رہی اسی طرح صوبائی محکموں کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے مختص رقم اور خرچ کی مجموعی شرح بالترتیب 41 فیصداور 66 فیصد رہی جبکہ غیر ملکی امداد کی شرح بالترتیب17 فیصد اور 85 فیصد رہی۔اسی طرح ضلعی حکومتوں کو جاری فنڈز اور ان کے خرچ کی شرح 13 فیصد اور سو فیصد رہی ۔ وزیراعلیٰ نے بلدیات کو ہدایت کی کہ ضلعی حکومتوں سے قریبی معاونت رکھتے ہوئے جاری کردہ فنڈز کے شفاف اور منصفانہ استعمال کو یقینی بنایا جائے ۔ وزیراعلیٰ کو یقین دلایا گیا کہ اس سال جون تک صوبے میں 444 نئی سکیمیں اور 5765 سہولیات کی تکمیل یقینی بنا دی جائے گی جن سے مقامی لوگوں کو زبردست ریلیف ملے گا۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ تمام محکموں میں جاری اور نئے منصوبوں سمیت تمام سکیمیں ٹائم لائن کے مطابق مکمل کی جائیں ۔ حکومت محکموں کو اُن کی استعداد کے مطابق وسائل مہیا کرے گی ۔انہوں نے محکمہ ایکسائز و ٹیکسیشن کو ہدایت کی کہ وہ محصولات کی شرح میں واضح اضافہ کرے اور اہداف کی تکمیل یقینی بنائے کیونکہ یہ اُن بڑے محکموں میں سے ایک ہے جہاں صوبائی حکومت کی مالی صحت بہتر بنانے میں نمایاں معاونت مل سکتی ہے اور عوامی فلاح و بہبود کے مزید منصوبے شروع کئے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید ہدایت کی کہ محکمہ ایکسائز 18 ویں آئینی ترمیم کے تناظر میں محکمہ داخلہ و پولیس کے ساتھ مل بیٹھ کر اپنے دائرہ اختیار اور ذمہ داریوں کا واضح تعین کرے ۔پرویز خٹک نے تمام سرکاری محکموں پر زور دیا کہ وہ عوامی مفاد کے ترقیاتی منصوبوں کی جلد ازجلد تکمیل پر بھر پور توجہ دیں ۔انہوں نے کہاکہ سرکاری محکموں پر وسائل کے خرچ کا بنیادی مقصد عوام کی فلاح و بہبود اور بہتر خدمات کی فراہمی ہونا چاہیئے ۔انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت فنڈز کے شفاف استعمال اور ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل کی شرط پر محکموں کو اضافی وسائل مہیا کرے گی ۔محکموں کو واضح طور پر معلوم ہونا چاہیے کہ حکومت ہر صورت میں عوام کو جوابدہ ہوتی ہے اور اس لحاظ سے محکمے عوامی توقعات کی تکمیل اور اُن کے اعتماد کی بحالی کیلئے پوری تندہی سے کام کریں ۔ انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت غلط اور گمراہ کن اعداد و شمار کی بنیاد پر وسائل ہر گز نہیں دے گی کیونکہ زیادہ خرچ اور کم فائدے کی حامل سکیموں پر حکومتی اخراجات وسائل کے ضیاع کے مترادف ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ تحصیل اور سکولوں کی سطح پر مکمل ہونے والے 104 پلے گراؤنڈز کی تکمیل بھی ایک حوصلہ افزاء پیشرفت ہے کیونکہ اس کی بدولت نوجوانوں کو کھیل و تفریح کی اضافی سہولیات مہیا ہوں گی ۔انہوں نے صوبائی حکومت کے اس عزم کا اعادہ کیا کہ عوام کو بہتر سہولیات کی فراہمی کیلئے اداروں میں اصلاحات اور تعمیر نو کا عمل جاری رکھا جائے گا۔ اس سلسلے میں کوئی رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی ۔انہوں نے حکام پر یہ بھی واضح کیاکہ پشاور بس ریپڈ ٹرانزٹ سسٹم اور سوات ایکسپریس وے صوبائی حکومت کے ترجیحاتی منصوبے ہیں جن کی بروقت تکمیل میں وسائل کو آڑے نہیں آنے دیا جائے گا۔انہوں نے ہاؤسنگ اتھارٹی کو ہدایت کی کہ وہ تمام ہاؤسنگ سکیموں کوکامیاب اور پرکشش بنانے کیلئے قومی سطح کے تجربہ کار نجی اداروں کے ڈیزائن اور تجربات سے بھر پور فائدہ اُٹھائیں جبکہ جلوزئی ہاؤسنگ سکیم میں باقی ماندہ سرکاری ملازمین کو پلاٹوں کی فراہمی کا جائزہ لے ۔انہوں نے صوبے کے مختلف علاقوں میں جاری اور نئی ہاؤسنگ سکیموں پر کام تیزی سے آگے بڑھانے کی ہدایت کی اور واضح کیا کہ اس سے صوبے میں تجارتی سرگرمیاں بھی فروغ پائیں گی ۔