News Details
24/01/2018
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ شہریوں کو بہتر میونسپل سہولیات کی فراہمی پی ٹی آئی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ شہریوں کو بہتر میونسپل سہولیات کی فراہمی پی ٹی آئی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے اور اس سلسلے میں دوست ممالک کے مالی اور فنی تعاون کا کھلے دل سے خیر مقدم کیا جائے گا انہوں نے پشاور اور مردان کی واٹر اینڈ سینی ٹیشن کمپنیوں کی مضبوطی کیلئے گرانقدر مالی تعاون پر سوئٹزرلینڈ کی حکومت اور ڈونر ادارے ایس ڈی سی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ صوبے کے کسی ادارے کو براہ راست غیرملکی معاونت کی یہ پہلی مثال ہے جو صوبائی حکومت اور ڈبلیو ایس ایس پی کی کارکردگی پر بڑھتے ہوئے اعتماد کا واضح اعتراف ہے وہ وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں سوئس حکومت کے ڈونر ادارے ایس ڈی سی اور صوبائی محکمہ بلدیات کے مابین مالی معاونت پر دستخط کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے تقریب میں ایس ڈی سی کی کنٹری ڈائریکٹر سٹیفنی بری، سینئر وزیر بلدیات عنایت اللہ، وزیر تعلیم محمد عاطف خان، ضلع ناظم پشاور اربات محمد عاصم، سیکرٹری بلدیات سید جمال الدین شاہ، ڈبلیو ایس ایس پی پشاور کے چیف ایگزیکٹیو انجینئر جہانزیب، ڈبلیو ایس ایس پی مردان کے چیف ایگزیکٹیو ناصر غفور خان، لوکل کونسل بورڈ کے چیئرمین شوکت علی، ممبران حاجی محمد جاوید، ڈاکٹر اقبال خلیل، ڈاکٹر خورشید اور دیگر بلدیاتی نمائندوں نے شرکت کی معاہدے کے تحت ایس ڈی سی محکمہ بلدیات کے دو میونسپل اداروں کو 32 کروڑ روپے کی گرانٹ دے گا جس میں واٹر اینڈ سینی ٹیشن سروسز کمپنی پشاور کو 17 کروڑ جبکہ مردان کو 15 کروڑ روپے دئیے جائیں گے جن سے یہ کمپنیاں اپنے متعلقہ شہروں میں آئندہ 30 سال کی شہری ضروریات پر مبنی ٹاؤن پلاننگ، میونسپل سرگرمیوں میں مقامی کمیونٹی کی شمولیت اور احساس ملکیت کا شعور اُجاگر کرنے کیلئے آگہی مہم، کمپنیوں کی کمپیوٹرائزیشن اور عملے و بلدیاتی نمائندوں کی استعداد میں اضافے کے اہداف پورے کئے جائینگے اس موقع پر وزیراعلیٰ نے گرانٹ کے شفاف اور منصفانہ خرچ کو یقینی بنانے کیلئے سیکرٹری بلدیات کی سربراہی میں سٹیرنگ کمیٹی قائم کرنے کی ہدایت کی پرویز خٹک نے کہا کہ میونسپل خدمات خاص طور پر پانی اور صفائی کا انسانی صحت اور بقاء سے براہ راست تعلق ہے۔ یہی وجہ ہے کہ موجودہ صوبائی حکومت تبدیلی کے ایجنڈے کے تحت واٹر اینڈ سینٹیشن کے شعبے پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔ ابتدائی طور پر پشاور میں واٹر اینڈ سنیٹیشن سروسز کمپنی قائم کی گئی تھی۔کمپنی کے مثبت نتائج کو دیکھتے ہوئے بعدازاں ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز میں بھی آزاد اور خود مختار بورڈز کے تحت کمپنیاں قائم کی گئی ہیں۔2014 تک پشاو رمیں واٹر اینڈ سنیٹیشن کی خدمات 7 مختلف ادارے فراہم کر رہے تھے، جس پر وسائل زیادہ خرچ ہوتے رہے۔ اکثر اوقات دوہری سرگرمیاں بھی سامنے آجاتی تھیں۔ اگر کوئی مسئلہ درپیش ہوتا تو ذمہ داری کا صحیح تعین بھی ممکن نہیں تھا جس کی وجہ سے عوامی مسائل جوں کے توں رہتے۔ موجودہ حکومت نے تمام 7 اداروں سے پانی اور صفائی کی خدمات لے کر ڈبلیو ایس ایس پی کے حوالے کر دیں جس کے بہترین نتائج برآمد ہورہے ہیں۔ البتہ اس شعبے کی انسانی صحت کیلئے اہمیت کو پیش نظر رکھتے ہوئے خدمات میں مزید بہتری لانے کی ضرورت پھر بھی موجود تھی۔وزیراعلیٰ نے دونوں میونسپل ادارو ں کو سختی سے ہدایت کی کہ وہ اپنے متعین اہداف کے علاوہ معاہدے کے تمام نکات پر عمل یقینی بنائیں بنیادی طور پر معاہدے کا مقصد دونوں شہروں کے لئے پانی وصفائی کے مربوط ماسٹر پلان بنانا، محاصل میں اضافہ بذریعہ صارفین سروے، سٹیزن لیزان سیل کا قیام، ڈبلیو ایس ایس پی کی کارکردگی بہتر بنانا ، عملے و ناظمین کا استعدادکار بڑھانا،علم وآگاہی میں اضافہ، تحقیق، فزیبلٹی، جدت پسندی، آئی ٹی کے ذریعے صارفین کی انتظام کاری اور شہری مسائل کا پائیدار حل ہے پرویز خٹک نے کہا کہ صوبائی حکومت کے اقدامات کا مثبت نتیجہ یہ بھی ہے کہ شہروں کے ساتھ ساتھ دیہات میں بھی پانی اور صفائی پر بھر پور توجہ دی گئی ہے۔اس مقصد کیلئے بلدیاتی اداروں کے بجٹ میں خطیر رقم رکھی گئی ہے۔ضلع، تحصیل اور یونین کونسل کی سطح پر کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں،جو صفائی کے حوالے سے حکومتی اہداف کو حاصل کرنے والے دیہات کی سرٹیفکیشن کریں گی۔ مطلوبہ اہداف کے حصول کے لئے میونسپل ملازمین کوپوری تندہی سے دن رات محنت کرنا ہوگی۔