News Details
20/01/2018
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک پبی کے علاقے خوشمقام میں زیادتی کانشانہ بننے والی تین سالہ معصوم بچی مدیحہ کے گھر پہنچ گئے۔
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک پبی کے علاقے خوشمقام میں زیادتی کانشانہ بننے والی تین سالہ معصوم بچی مدیحہ کے گھر پہنچ گئے۔ وزیر اعلیٰ نے متاثرہ خاندان سے اظہار ہمدردی کیااور اس واقعے کی پرزورمذمت کی۔ پولیس واقعے کی صاف وشفاف تحقیقات کرنے اور متاثرہ خاندان کو انصاف کی فراہمی میں کوئی دقیقہ فروگوزاشت نہ کرے۔ اور تمام شواہد اکھٹے کرکے ملزم کو قرار واقعی سزا دلوائے تاکہ آئندہ کوئی بھی ایسی گھناونی حرکت نہ کرسکے۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پرویز خٹک پبی کے علاقے خوشمقام میں زیادتی کا نشانہ بنے والی معصوم بچی مدیحہ کے گھر پہنچے۔ اس موقع پرضلع نا ظم نوشہرہ لیاقت خان خٹک، ایم این اے ڈاکٹر عمران خٹک، ایم پی اے میاں خلیق الرحمن خٹک ،تحصیل ناظم احد خٹک ڈسٹرکٹ نائب ناظم اشفاق احمد خان ، مقامی کونسلر شعیب،سفید خان، اور دیگر عوامی نمائندے بھی موجود تھے۔ وزیر اعلیٰ نے متاثرہ خاندان کے سربراہ محمد نیاز سے اظہار ہمدردی کیا اور ان سے واقعے سے متعلق تمام تفصیلات سے آگاہی حاصل کی۔ محمد نیاز نے وزیر اعلی کو بتایا کہ اس کی تین سالہ معصوم بچی مدیحہ دو روز قبل اپنے گھر کے سامنے بچوں کے ساتھ کھیل رہی تھی کہ سفاک ملزم محمد حماد ولد محمد اعجاز ساکن لاہور پنجاب حال پبی اسٹیشن جو موٹر سائیکل پر کباڑ اکھٹاکرنے کا کام کررہا ہے اپنی موٹر سائیکل پرآیا اور بچی کومیٹھی ٹافیاں دی اور اس کو زیر تعمیر مکان میں لے جاکر اپنی ہوس کانشانہ بنانے کی کوشش کی اس دوران بچی کی چیخ وپکار پر اہل محلہ اورمیرے بھائی محمد زمان موقعے پر پہنچے اور ملزم کو رنگے ہاتھوں پکڑ لیا۔ لوگوں نے اس واقعے پر شدید غم وغصہ کا اظہار کیا اور ملزم کی درگت بنا دی۔ اور واپڈا کالونی پولیس چوکی کو اطلاع دی گئی اور اسی طرح اکبر پورہ پویس بھی موقع پر پہنچ ملزم کو پولیس کے حوالے کردیا۔ ایس پی انوسٹی گیشن ثناء اللہ اور ڈی ایس پی پبی لقمان خان نے وزیر اعلی کوواقعے کی تفصیلات سے اگاہ کرتے ہوئے کہا کہ متاثرہ بچی کو پبی ہسپتال پہنچایا گیا جہاں ڈاکٹر عائشہ نے بچی کامعائنہ کیا اور نمونے لیکر ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے لاہور روانہ کردئیے گئے ہیں۔ جبکہ ملزم محمد حماد کا بھی میڈیکل کیا گیا۔ اور ڈاکٹر یاسر نے اس بات کی تصدیق کہ ملزم زنانہ بالجبر کامرتکب پایا گیا ڈاکٹرعائشہ کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق ملزم نے بچی کے ساتھ زیادتی کی کوشش کی اور بچی کے جسم پر زخم کے نشان ہیں تاہم ڈی این اے ٹیسٹ کے بعد اصل حقائق سامنے آئیں گے۔ وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے تفتیشی ٹیم کے سربر اہ ایس پی انوسٹی گیشن ثناء اللہ کو ہدایت کی کہ وہ صاف وشفاف تفتیش کو یقینی بنائیں اور تمام شواہد اکٹھے کرکے باریک بینی کے ساتھ تفتیش کریں۔ متاثرہ خاندان کے ساتھ بھر پور تعاون کریں اور کوشش کریں کہ ملزم کو قرار واقعی سزادی جائے تاکہ آئندہ کوئی ایسی حرکت نہ کرسکے اور متاثرہ خاندان کی تسلی بھی ہو۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وہ اس کیس کی خود نگرانی کریں گے انہوں نے منتخب نمائندوں اور متاثرہ خاندان کو ہدایت کی وہ پولیس کے ساتھ بھر پور تعاون کریں۔ بعدازاں وہ متاثرہ خاندان کے گھر گئے اورخواتین کوتسلی دی اورمتاثرہ بچی سے ملے اوران کوتسلی دی اورکہاان کو ہر ممکن انصاف ملے گا۔