News Details

17/01/2018

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ روٹی ، کپڑا ، مکان ، پختون اور اسلام کے نام پر عوام کو دھوکہ دینے والوں کی سیاست اب ختم ہے

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ روٹی ، کپڑا ، مکان ، پختون اور اسلام کے نام پر عوام کو دھوکہ دینے والوں کی سیاست اب ختم ہے مخالفین غلط فہمی میں ہیں کہ وہ پی ٹی آئی کا مقابلہ کر لیں گے تحریک انصاف نوجوانوں کی جماعت ہے اس سے کسی بھی سیاسی جماعت کا موازنہ اور مقابلہ بنتا ہی نہیں پی ٹی آئی اور روایتی سیاسی جماعتوں میں فرق یہی ہے کہ پی ٹی آئی غریب عوام کا درد رکھتی ہے جبکہ مفاد پرست حکمرانوں اور سیاستدانوں نے غریب کو دانستہ طور پر محروم رکھا امیر اور غریب کیلئے الگ الگ معیار مقرر کئے اس ملک میں غریب آدمی کے ساتھ مجرم سیاستدانوں نے جو ظلم کیا اسکا تصور بھی نہیں کر سکتے سیاستدانوں نے سادہ عوام کو گلی نالی کے چکر میں الجھائے رکھا کسی کو احساس اور شعور تک نہیں ہونے دیا کہ اصل مسائل کیا ہیں تحریک انصاف نے آ کر عوام کو شعور دیا اور نظام کی تبدیلی کا نعرہ لگایا یہی وجہ ہے کہ آج زندگی کے ہر طبقے سے لوگ تحریک انصاف میں شامل ہو رہے ہیں کیونکہ تحریک انصاف نے ایمانداری سے اپنے ایجنڈے پر کام کیا ہے خیبر پختونخوا میں ایک حقیقی اسلامی فلاحی ریاست کی بنیاد رکھدی ہے ایک ایسا نظام دیا ہے جس میں ہر شعبے میں غریب کو انصاف اور خدمات میسر ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پی کے 10، اضا خیل ناکبند، بڈ ھ بیر میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔صوبائی وزیر برائے اطلاعات شاہ فرمان ، صوبائی وزیر برائے ما حولیات اشتیاق ارمڑ، پیر نور الحق قادری، پیر آف مانکی شریف سید الامین اور ڈسٹرکٹ ممبر ڈاکٹر رضا شاہ نے بھی اجتماع سے خطاب کیا۔وزیر اعلیٰ نے بڈھ بیر پہنچنے پر ورسک لفٹ کنال کی ری ماڈلنگ اور پمپ ہاؤس کی اپ گریڈیشن کا افتتاح کیا جس کا تخمینہ لاگت 2504.69ملین روپے ہے۔وزیراعلیٰ نے اس اہم منصوبے کے افتتاح پر علاقہ کے عوام کو مبارکباد دی اور کہاکہ اس منصوبے کی تکمیل سے علاقے کی تقدیر بدل جائے گی ۔اُنہوں نے این اے۔4 کے حالیہ انتخابات میں شاندار کامیابی کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ انتخابات سے پہلے پروپیگنڈہ کیا گیا کہ پی ٹی آئی کی پوزیشن مستحکم نہیں ہے مگر مخالفین اُس وقت بھی غلط فہمی کا شکار تھے اور اب بھی پی ٹی آئی کے خلاف ناکام سازشوں میں مصروف ہیں۔ انہیں ہر محاذ پر منہ کی کھانی پڑے گی ۔یہ ایک حقیقت ہے جس کا مشاہدہ ہمارے مخالفین بھی کر چکے ہیں۔ ہماری 60 فیصد آبادی30 سال سے کم عمر نوجوانوں پر مشتمل ہے اور شعور کی عمر کو پہنچنے والا ہر نوجوان پی ٹی آئی کے ساتھ ہے۔نوجوانوں کی سوچ بلند ہے اور وہ قومی ترقی اور خوشحالی کا سوچتے ہیں۔ 2013 ء اور اس کے بعد ضمنی یا بلدیاتی انتخابات کے نتائج سب کے سامنے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ پیدا گیر سیاستدان اس قوم کے مجرم ہیں جنہوں نے تعلیم، صحت، پولیس سمیت ہر شعبے اور ادارے کو سیاسی مداخلت سے ناکارہ بنا دیا اور دوسری طرف عوام بھی اپنی جگہ ذمہ دار ہیں جنہوں نے کبھی سیاستدانوں سے پوچھا تک نہیں کہ آپ نے پختونوں کا نعرہ لگایا مگر پختونوں کیلئے کیا کام کیا۔روٹی ، کپڑا ، مکان پر ووٹ تو لیا مگر روٹی کدھر ہے ، کپڑا کہاں ہے اور مکان کہا ں ہے ۔اسلام کے نام پر حکومت تو بنائی مگر عملی اقدامات کدھر ہیں۔ ہر بار یہی نعرہ لے کر مجرم عوام کے پاس آتے رہے اور عوام بلا سوچے سمجھے ان کو ووٹ دیتے رہے کیونکہ اس اشرافیہ نے عوام کو اتنے مسائل میں اُلجھائے رکھا اُن کو اتنا بدحال کیا کہ عوام کو سوچنے سمجھنے کا موقع ہی نہیں دیا ۔اس کرپٹ اور ناکارہ نظام سے پیداگیروں کے ذاتی مفادات وابستہ تھے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ تعلیم کسی بھی قوم کی ترقی کی بنیاد ہے مگر ہمارے حکمرانوں نے اس کو بھی سیاسی مداخلت کے ذریعے تباہ کیا۔ بچوں کی مناسب تعلیم و تربیت اور معیاری تعلیم کے یکساں مواقع دینا حکومت وقت کی اولین ذمہ داری ہوتی ہے کیونکہ بچے قوم کا مستقبل ہیں ۔جو قوم اپنے مستقبل کی تباہی پر راضی ہوجائے اُ س کی تباہی یقینی ہوتی ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ کوئی باہر سے آکر ہماری تقدیرنہیں بدلے گا ہمیں خود اپنے مستقبل کی منصوبہ بندی کرنی ہے ۔ اپنی فکر خود کرنا ہو گی تحریک انصاف کی صوبائی حکومت نے خیبرپختونخوا کے سکولوں کا معیار بلند کرنے کیلئے اربوں روپے خرچ کر کے روشن مستقبل کی مضبوط بنیاد رکھ دی ہے ۔وزیراعلیٰ نے شعبہ صحت میں بھی صوبائی حکومت کے غریب دوست اقدامات کا ذکر کیا اور واضح کیا کہ واحد عمران خان ہے جس کو غریب کی فکر ہے ۔ ہم نے عمران خان کے وژن پر عمل کیا اور خیبرپختونخوا کے ہسپتالوں کو نئے خطوط پر ڈیلیور کرنے کے قابل بنایا ۔ پرویز خٹک نے کہاکہ جب وہ حکومت میں آئے تو پولیس سیاستدانوں کی غلامی پر مجبور تھی ۔تھانوں میں غریب کی عزت نہیں تھی ۔ ہم نے پولیس کو مکمل اختیارات دیئے اور شرط رکھی کہ ہمیں تھانے میں غریب کی عزت چاہیئے اگر غریب عوام کی عزت نہیں تو پھر کسی کی عزت محفوظ نہیں ہو گی ۔ہم نے خان کو سلام اور غریب کی بے عزتی کا کلچر ختم کردیا ۔ وزیراعلیٰ نے حکومت کے اسلامی اقدامات کا بھی ذکر کیا اور کہاکہ سود اور جہیز کے خلاف قانون سازی ، یکم محرم کی چھٹی ، سکولوں میں ناظرہ قرآن اور ترجمہ قرآن ، مساجد میں سولر سسٹم اور جامع مساجد کے آئمہ کیلئے اعزازیہ وہ اقدامات ہیں جن کی وجہ سے سیاسی مولوی بوکھلاہٹ کا شکار ہیں ۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ سیاسی مولوی آئمہ مساجد کیلئے اعزازیہ کی مخالفت اسلئے کر رہے ہیں کہ یہ ایک ایسا اقدام ہے جس کی وجہ سے اُن کی دُکانداری ختم ہو جائے گی اور اُن کی سیاست کا جنازہ نکل جائے گا۔