News Details

09/01/2018

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ بد قسمتی سے اس ترقی پذیر ملک اور غریب عوام کو ڈاکوؤں کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا گیا

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ بد قسمتی سے اس ترقی پذیر ملک اور غریب عوام کو ڈاکوؤں کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا گیا جنہوں نے اپنی ذات کیلئے تو خوب دولت جمع کی مگر اداروں کو بری طرح تباہ کیا۔ نواز شریف ، آصف علی زرداری حیدر ہوتی ، اسفندیار اور اس طرح کے دیگر سیاستدانوں نے اتنی ساری جائیدادیں کہاں سے بنالیں یہ قوم کیلئے سوچنے کا مقام ہے ۔ان سیاستدانوں نے کبھی بھی خود کو جوابدہ سمجھا ہی نہیں مگر عوام ان کے نعروں ، وعدوں پر اعتماد کرتے رہے ، اب قوم کو فیصلہ کرنا ہے کہ کب تک وہ سیاستدانوں اور خوانین کے پیچھے بھاگتے رہیں گے۔عمران خان واحد سیاستدان ہیں جو اس مفاد پرست سوچ کے خلاف کھڑے ہوئے اور عوام کی آسانی اور ترقی کیلئے نظام کی تبدیلی کا بیڑا اُٹھایا ۔اُنہیں کوئی ذاتی لالچ نہیں ۔قوم و ملک کیلئے عمران خان کے اخلاص اور اُن کی ایماندار قیادت کی بدولت میں نے تحریک انصاف کے قافلے میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا تھا جو بروقت اور درست ثابت ہوا۔ آج ہم خیبرپختونخوا میں نظام کی تبدیلی کے ایجنڈے کے تحت شفاف نظام کی ٹھوس بنیاد رکھ چکے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے اکوڑہ خٹک میں شمولیتی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیاجس میں مسلم لیگ ن کے ضلعی سینر نائب صدر سہیل خان خٹک نے اپنے دیگر کارکنوں پورے خاندان اور ساتھیوں سمیت مسلم لیگ ن سے 35 سالہ رفاقت ختم کرکے تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کیا۔پرویز خٹک نے اکوڑہ خٹک سے مسلم لیگ ن کے ضلعی سینر نائب صدر کی تحریک انصاف میں شمولیت کا خیر مقدم کیا اور اسے پی ٹی آئی کی ایماندار قیادت پر اعتماد کا مظہر قرار دیا ہے ۔ اس موقع پرصوبائی وزیر میاں جمشید الدین کاکاخیل، ایم این اے ڈاکٹر عمران خٹک، ضلع ناظم لیاقت خٹک ، ایم پی اے ادریس خٹک،حسین احمد خٹک تحصیل نائب ناظم جہانگیرہ حمید اللہ خٹک ،تحصیل ممبر ریاض علی، تحصیل ممبر محمد افضل شاہ،میاں اکمل شاہ، سلیم مجاہد ، ضلعی کونسلر عبدالرحمن ، حسنین خان اور دیگر رہنماؤں نے بھی جلسے سے خطاب کیا۔ سہیل خٹک کے ساتھ تحریک انصاف میں شامل ہونے والے دیگر کارکنان میں عالمگیر ، افضل جان، سلمان خان، حسن خان، بلال صدیقی، راحیل خٹک، فیصل یوسفزئی، حسنین ، احمد زمان اور ضیاء شامل ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ اگر عوام واقعی چاہتے ہیں کہ ملک ٹھیک ہو دُنیا کے مقابلے میںآ جائے اور خوشحالی آئے تو اُنہیں قیادت کے انتخاب میں قومی مفاد کو مدنظر رکھنا ہو گا۔ بدقسمتی سے آج تک مفاد پرست سیاستدانوں کو لوٹ مار کیلئے کھلا میدان دیا گیا۔سیاستدانوں سے کبھی عوام نے نہیں پوچھا کہ تعلیم، صحت ، پولیس ، میرٹ ، انصاف اور معیار کہاں ہیں۔کیا یہ حکومت کی ذمہ داری نہیں ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ ایم ایم اے نے اس صوبے میں پانچ سال حکومت کی مگر اسلام اور مسلمانوں کیلئے کچھ بھی نہیں کیا۔ اے این پی نے بھی پختونوں کے نام پر حکومت بنائی مگر پانچ سالوں میں عملاً پختونوں کی فلاح کیلئے اخلاص کا مظاہرہ نہیں کیا۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ سادگی کی بھی حد ہوتی ہے ، عوام کب تک مفاد پرست عناصر کے دوغلے نعروں اور جھوٹے وعدوں پر اعتماد کرتے رہیں گے ۔عوام بھی بحیثیت شہری اپنی ذمہ داری کا احساس کریں اور پاکستان کی ترقی کیلئے مخلص اور ایماندار قیادت کا راستہ ہموار کرنے کیلئے کردار ادا کریں۔ پرویز خٹک نے کہاکہ عمران خان واحد لیڈر ہیں جو حقیقی معنوں میں غریب کی فلاح کیلئے جدوجہد کررہا ہے ۔وہ قومی سطح پر ایک ایسے نظام کیلئے کوشش کررہا ہے جس میں امیر اور غریب کے درمیان فرق کئے بغیر سب کو تعلیم، صحت، ترقی اور خوشحالی کے مساوی مواقع میسر ہوں ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ پاکستان ایک بہترین ملک ہے ۔ اگر مرکزی سطح پر ایماندار قیادت آجائے تو کسی بیرونی مدد کی ضرورت نہیں رہے گی بدقسمتی سے کرپٹ سیاسی لیڈروں نے اس معزز ترین ملک اور قوم کو دُنیا بھر میں رسو ا کر دیا۔ملکی ضروریات اور عوامی مسائل پر کسی نے توجہ نہیں دی اور خود کو کبھی جواہدہ نہیں سمجھا ۔ دُنیا کی تاریخ گواہ ہے کہ جس ملک اور قوم کو بھی ایماندار قیادت میسر آئی وہاں پائیدار تبدیلی کے راستے کھلے اور قوم نے ترقی کی ۔چین کی مثال ہمارے سامنے ہے اسے صرف ایک متحرک اور مخلص لیڈر ملا جس کی وجہ سے آج چین ترقی کی دوڑ میں آگے نکل چکا ہے ۔ملائیشیا ، بنگلہ دیش اور کوریا جیسے ممالک ہم سے آگے نکل گئے ۔پرویز خٹک نے کہاکہ اگر کسی گھر کا سربراہ نا اہل اور غیر ذمہ دار ہو تو گھر نہیں چل سکتا۔سوچنے کی بات ہے کہ جب ملک کا سربراہ خود غلط ، کرپٹ اور بے ایمان ہو تو ریاست کیسے چل سکتی ہے ۔ہمیں بحیثیت قوم فیصلہ کرنا ہوگا کہ لوٹ مار، کرپشن اور مفاد پرستی کے خلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن کر پاکستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے میں اپنا کردار ادا کرنا ہے بصورت دیگر آئندہ سوسال بھی ترقی اور خوشحالی کا خواب شرمندہ تعبیر ہوتا نظر نہیں آتا۔