News Details

01/01/2018

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے صوبے میں ہنرمند اور تربیت یافتہ افرادی قوت پید اکرنے کیلئے بہترین تربیتی سہولیات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ صوبے کا مستقبل زیادہ تر تربیت یافتہ افرادی قوت پر منحصر ہے۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے صوبے میں ہنرمند اور تربیت یافتہ افرادی قوت پید اکرنے کیلئے بہترین تربیتی سہولیات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ صوبے کا مستقبل زیادہ تر تربیت یافتہ افرادی قوت پر منحصر ہے۔انہوں نے پہلے سے بند اور غیر فعال تربیتی مراکز کو فعالیت کے حتمی مرحلے میں لانے کیلئے خیبرپختونخوا ٹیوٹا کی انتظامیہ کو سراہا۔ وہ وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں ٹیو ٹا کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے ۔بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اراکین اور دیگر متعلقہ محکموں کے اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔اجلاس کو مختلف تربیتی مراکز کی فعالیت ، ٹیوٹا کے کام میں توسیع اور صوبہ بھر میں تربیتی سہولیات میں اضافہ کیلئے وزیراعلیٰ کی ہدایات پر عمل درآمد میں پیش رفت سے آگاہ کیا گیا۔ اجلاس کو اکوڑہ خٹک اور پشاو رمیں دو تربیتی مراکز کو دوبارہ شروع کرنے کے حوالے سے بریف کیا گیا ۔ یہ مراکز گزشتہ 20 سالوں سے بند پڑے تھے۔وزیراعلیٰ نے مذکورہ مراکز کو دوبارہ فعال بنانے پر ادارے کو سراہا اور اُمید کی کہ ان سے علاقے کے نوجوانوں میں مہارت اور ہنر کو ترقی ملے گی ۔انہوں نے بٹگرام ، بالا کوٹ اور خاکی مانسہرہ میں تین تربیتی مراکز کو بھی دوبارہ شروع کرنے پر ٹیوٹا کو سراہااور کہاکہ یہ ادارے تینوں اضلاع کے عوام کو تربیت دینے میں اہم کردار ادا کریں گے ۔ اس طرح وہاں کے لوگ سی پیک کے تناظر میں صنعتکاری کی سرگرمیوں سے اچھے طریقے سے مستفید ہو سکیں گے ۔اُنہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت نوجوانوں کے ہنر کو بڑھانے کیلئے زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کرنے پر خصوصی توجہ دے گی ۔اجلاس میں اس موقع پر ضلع صوابی کے گاؤں شیوہ میں خواتین کیلئے ووکیشنل ٹریننگ سنٹر کے قیام کی منظوری دی گئی۔وزیراعلیٰ نے اُمید ظاہر کی کہ یہ مرکز ضلع میں خواتین کی فلاح کے سلسلے میں ایک بہترین اقدام ثابت ہو گا ۔ اجلاس میں بنوں اور صوابی میں خواتین کیلئے ووکیشنل سنٹرز کی عمارتوں کی تعمیر کی بھی منظوری دی گئی ۔بورڈ نے 30 سے 40 کنال اراضی کی ڈونیشن کی صورت میں گجرات بخشالی ضلع مردان میں ووکیشنل ٹریننگ سنٹرز کی بھی مشروط منظوری دی ۔سنٹر کے قیام کیلئے 30 سے 40 کنال اراضی مقامی نمائندوں کی مدد سے ٹیوٹا کو منتقل کی جائے گی تب ہی سنٹر کا قیام ممکن ہو گا۔ وزیراعلیٰ نے گزشتہ کئی سالوں سے سٹور میں پڑ ی ہوئی مشینری کو دوبارہ استعمال میں لانے پر بورڈ کو سراہا۔ اجلاس میں ٹیچنگ اور سیکرٹریٹ سٹاف کی 120 آسامیوں اور خواتین تربیتی مراکز کیلئے دو خواتین ایڈمنسٹریٹرز کی بھرتی کی بھی منظوری دی گئی۔بورڈ کو تقریباً1800 آسامیوں کی تازہ بھرتیوں کا اختیار بھی دیا گیا۔ پرویز خٹک نے قیدیوں کی بحالی کیلئے منصوبے کو سراہا۔ ڈسٹرکٹ جیل ہری پور اور بنوں ، ڈسٹرکٹ جیل مردان اور پشاور میں قیدیوں کی تربیت کیلئے ووکیشنل ٹریننگ مراکز کی منظوری دی گئی۔اجلاس میں خیبر پختونخو اکے ٹیکنکل مراکز کی ڈوڈلی (Dudley) کالج برطانیہ کے ساتھ ایکریڈیشن کے لئے مذکورہ کالج کے ساتھ باہمی تعاون کی بھی منظوری دی گئی ۔پرویز خٹک نے نوجوانوں کی تربیت پر بھر پور توجہ دینے کی ہدایت کی اور کہاکہ تربیت کا معیار اور تربیتی سرگرمیاں صوبے کے مستقبل کی ضروریات سے ہم آہنگ ہونی چاہیئے ۔ اُنہوں نے کہاکہ ایئر کرافٹس مینٹیننس انجینئرنگ ، کنسٹرکشن اور ارتھ موونگ مشینری پراجیکٹ نوجوانوں کو تربیت کی بہت سی سہولیات مہیا کرے گا۔ اگلے دو سالوں کے دوران 500 نوجوانوں کو مفت تربیت دی جائے گی جس سے خیبرپختونخو اکے جوانوں کیلئے روزگار کے نئے دروازے کھلیں گے ۔