News Details

31/12/2017

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کی عوامی مقبولیت کی وجہ ناکارہ اور کرپٹ نظام کی تبدیلی کیلئے جدوجہد ہے جو نظام اور حکمران 70 سالوں میں عوام کو تعلیم ، صحت ، بجلی ، پانی اور گیس جیسی بنیادی سہولیات نہ دے سکیں، اُن پر اصرار کرنا قومی مفاد میں نہیں ۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کی عوامی مقبولیت کی وجہ ناکارہ اور کرپٹ نظام کی تبدیلی کیلئے جدوجہد ہے جو نظام اور حکمران 70 سالوں میں عوام کو تعلیم ، صحت ، بجلی ، پانی اور گیس جیسی بنیادی سہولیات نہ دے سکیں، اُن پر اصرار کرنا قومی مفاد میں نہیں ۔مفاد پرست سیاسی جماعتیں ہر بار انتخابات میں انہیں سہولیات کو انتخابی نعرہ بنا کر اقتدار حاصل کر تی رہیں۔مگر عملاًکبھی بھی ایمانداری کا مظاہرہ نہیں کیا اس ملک پربار بار حکمرانی کرنے والے بتائیں کہ اُنہوں نے لوٹ مار کے سواء کیا کیا ہے ۔ ترقی کے نام پر ملک کو کھربوں ڈالر کا مقروض بنا دیا ۔ ان لوگوں نے کبھی خود کو جوابدہ نہیں سمجھا مگر جھوٹ ، کرپشن اور ظلم کی عمر لمبی نہیں ہوتی ۔ ایک دن سچ ،انصاف اورمظلوم کی فتح ضرور ہوتی ہے ۔تحریک انصاف کی جدوجہد کی وجہ سے آج ظالم آشکار ہو چکے ہیں جو اُن کے وہم وگمان میں بھی نہیں تھا۔ کئی دہائیوں تک لوٹ مار کرنے کے بعد جب قانون کی گرفت میں آئے تو اپنی نااہلی کا رونا رو رہے ہیں اور کہتے ہیں کہ مجھے کیوں نکالا گیا ۔ارے ظالمو کچھ ہو ش کے ناخ لئے ہوتے ۔ غریب عوام کا تھوڑا سا بھی لحاظ رکھا ہوتا ، تو آج یہ دن نہ دیکھنے پڑتے ۔پاکستان کی بدقسمتی ہے کہ زرداری اور نوازشریف جیسے لوگ اس پر حکمران رہے ہیں۔ یہ تمام عناصر آپس میں متحد ہیں ، واحد عمران خان ہے جو ان کے خلاف ڈٹ کر کھڑا ہے۔ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے بارہ بانڈہ، شیریں کوٹھہ، خٹ کلے اور دیگر حلقوں سے مختلف سیاسی جماعتوں کے کارکنوں کی تحریک انصاف میں شمولیت کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ایم این اے ڈاکٹر عمران خٹک اور ضلع ناظم لیاقت خٹک ، تحصیل نوشہرہ کے ناظم احد خٹک بھی اس موقع پر موجود تھے۔یونین کونسل بارہ بانڈہ سے جماعت اسلامی کے مقامی رہنما حاجی افسر خان نے حاجی محمد علی، حاجی نیاز علی، میر زمان ، شیر زمان، فضل خان، اسد خان، حاجی نور رحمن اور ہدایت خان سمیت 100 سے زائد جماعت اسلامی کے کارکنان کے ساتھ تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کیا۔ اسی طرح بارہ بانڈہ سے ہی مسلم لیگ ن کے جنرل کونسلر حزب اﷲ نے جنید خان، اقبال خان، امجد خان، نیاز علی، افسر علی اور دیگرکارکنان کے ساتھ پی ٹی آئی میں شمولیت کا اعلان کیا۔شیریں کوٹھہ سے اے این پی کے مقامی رہنما تراب خان آقا خیل نے حاجی عزت خان، احمد علی ، حکیم سعید، عیسیٰ خان ، شمس الدین اور دیگر جبکہ خٹ کلے سے اے این پی کے صدر عبد اﷲ خان نے انتظار شاہ، وحید خان، طاہر خان، سلیم خان، فہیم خان، جمشید خان، عمران خان، عنایت الرحمن اور درجنوں دیگر کارکنان کے ساتھ تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کیا۔وزیراعلیٰ نے تحریک میں نئے شامل ہونے والوں کا خیرمقدم کیااور کہاکہ حکومت کے آخری سال میں لوگ بر سراقتدار پارٹی کو چھوڑ کر دوسری پارٹیوں میں جاتے ہیں مگر تحریک انصاف کی مقبولیت میں اضافہ ہو رہا ہے ۔پنجاب ، سندھ اور بلوچستان کے برعکس خیبرپختونخو اکی تاریخ ہے کہ یہاں کسی پارٹی نے دوبارہ حکومت نہیں بنائی مگر اب کی بار ہم اس تاریخ کو بدل دیں گے اور دوبارہ حکومت بنائیں گے ۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی عوامی مقبولیت کے پیچھے اس کی نظام کی تبدیلی اور غریب کے حقوق کیلئے کرپٹ عناصر کے خلاف جدوجہد ہے۔پرویزخٹک نے کہاکہ جھوٹ ، فراڈ ، کرپشن ، لوٹ مار اور ظلم کی سیاست زیادہ عرصہ نہیں چلتی ۔ ظلم کی رات جتنی بھی طویل ہو جائے بالآخر انصاف کے سورج نے طلوع ہونا ہوتا ہے ۔ ظلم ، ظالم اور جھوٹ نے آشکار ہونا ہوتا ہے ۔حق ، سچ ، انصاف اور مظلوم کی فتح ہوتی ہے ۔ یہ وہ حقائق ہیں جو تاریخ میں مسلمہ ہیں۔ ان کا انکار ممکن نہیں ۔ مگر ہمارے سیاستدانوں کی اکثریت ان حقائق سے نا بلد ہے یا ارادۃ چشم پوشی اور پہلوتہی سے کام لیتی رہی ہے۔اشرافیہ نے کبھی سوچا تک نہ تھا ایک دن اُنہیں بھی ان تلخ حقائق کا سامنا کرنا پڑے گامگر اب ایسا ہو چکا ہے تبدیلی کی ہوا چل چکی ہے وہ عناصر جن کو اپنی طاقت اور ظالمانہ ہتھکنڈوں پر بڑا ناز تھا وہ بھی آج احتساب کے عمل میں آچکے ہیں اور گلی گلی کوچا کو چا اپنی نااہلی کا رونا رو رہے ہیں۔ نواز شریف کہتے ہیں کہ مجھے کیوں نکالا گیا تعجب کی بات ہے کہ اُنہیں ابھی تک سمجھ نہیں آئی کہ کیوں نکالا گیا ۔بار بار حکمران بننے کے باوجود نوازشریف اور زرداری نے قوم کے مسائل میں اضافہ ہی کیا ہے ۔کبھی اُنہیں توفیق نہ ہوئی کہ غریب کو درپیش مسائل کی فکر کرتے۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ تحریک انصاف عوام کو خدمات کی فراہمی کیلئے اس کرپٹ سسٹم کی تبدیلی کیلئے کھڑی ہے۔ تحریک انصاف نے ظالموں کے خلاف مظلوم انسانیت کی حمایت کا جو سفر شروع کیا ہے اس کو منطقی انجام تک لے جائیں گے ۔خیبرپختونخوا میں حقدار کو حق کی فراہمی ، میرٹ کی بالادستی اور شفافیت کیلئے ٹھوس اقدامات کئے گئے ہیں۔ ماضی کے تباہ حال اداروں کو ٹھیک کیا اور اُنہیں ڈیلیور کرنے کے قابل بنایا ۔اُنہوں نے کہاکہ اختیارات کے ناجائز استعمال ، سرکاری وسائل کی خرد برد ، کرپشن ، کمیشن اور اقربا ء پروری ماضی کا حصہ بن چکی ہے ۔ ہمارے سسٹم میں ان برائیوں کی گنجائش نہیں۔ ہم نے کنفلکٹ آف انٹرسٹ، خدمات تک رسائی، وصل بلوئر جیسے قوانین بنا کر فول پروف سسٹم کی بنیاد رکھ دی ہے ۔سیاسی بادشاہت ختم کرکے اداروں کو باا ختیار بنایا ہے یہی تحریک انصاف کا منشور اور اس کی پہچان ہے۔ انہوں نے کہاکہ خیبرپختونخوا میں حیدرہوتی ، اکرم خان درانی اور شیر پاؤ سمیت جتنے وزیراعلیٰ بھی آئے اُنہوں نے اپنی جائیدادیں بنائیں ہم نے اس کلچر کو بدل دیا ہے ۔اس موقع پر وزیراعلیٰ نے آقا خیل قبیلے کے آئی ڈی کارڈ کی بندش کے حوالے سے معاونت کا یقین دلاتے ہوئے کہاکہ شہریوں کے کارڈز کی بندش سنگین مسئلہ ہے مگر یہ ڈی سی کے بس کا کام نہیں وہ بذات خود اس معاملے کو اعلیٰ سطح پر اُٹھائیں گے ۔ شمولیتی تقریب سے تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کرنے والے مختلف سیاسی جماعتوں کے مقامی رہنماؤں حاجی افسر خان، ممتاز خان، عبد اﷲ خان، جمال شاہ ، تراب آقا خیل اور حاجی نہار نے بھی خطاب کیا اور تحریک انصاف پر اپنے بھر پور اعتماد کا اظہار کیا۔