News Details

30/12/2017

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے قومی تعمیر کے تمام محکموں کو سختی سے ہدایت کی ہے کہ وہ ای بڈنگ کا طریقہ کار فوری اپنائیں جس کی بدولت تعمیراتی ٹھیکوں میں ہر قسم کے گھپلوں کا مکمل خاتمہ ہو گا انہوں نے کہا کہ حکومتی نظام کو فول پروف اور مکمل طور پر شفاف بنانا پی ٹی آئی حکومت کا ایجنڈا ہے جس پر سو فیصد عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے قومی تعمیر کے تمام محکموں کو سختی سے ہدایت کی ہے کہ وہ ای بڈنگ کا طریقہ کار فوری اپنائیں جس کی بدولت تعمیراتی ٹھیکوں میں ہر قسم کے گھپلوں کا مکمل خاتمہ ہو گا انہوں نے کہا کہ حکومتی نظام کو فول پروف اور مکمل طور پر شفاف بنانا پی ٹی آئی حکومت کا ایجنڈا ہے جس پر سو فیصد عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا اور ہماری ریکارڈ قانون سازی کا مقصد بھی یہی ہے کہ بعد کی حکومتوں میں اس سے انحراف نہ ہو سکے وہ وزیر اعلیٰ ہاؤس پشاور میں ای بڈنگ سے متعلق اجلاس کی صدارت کر رہے تھے جس میں دیگر متعلقہ حکام کے علاوہ محکمہ ہائے مواصلات و تعمیرات، بلدیات و دیہی ترقی، آبپاشی،آبنوشی، ہاؤسنگ، سیاحت،ازمک، پی ڈی ایم اے اور شہری ترقیاتی اتھارٹیوں کے سربراہان نے شرکت کی اور وزیر اعلیٰ کو اپنے متعلقہ محکموں اور شعبوں میں ای بڈنگ کا طریقہ کار متعارف کرانے اور اب تک کے نتائج اور پیش رفت سے آگاہ کیا ۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اگلے چند مہینوں میں تمام محکمے ای آکشن اور ای بلنگ کے مراحل میں بھی داخل ہو رہے ہیں جس سے محکموں کی کارکردگی میں مزید بہتری آئے گی اورہر سطح پر کمیشن مافیا کا مکمل سدباب ہو گا انہوں نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ محکمہ آبپاشی ،محکمہ کھیل اور پی ڈی اے سمیت چند اداروں کے سوا تقریباً تمام ادارے ای بڈنگ کا جدید نظام اپنا چکے ہیں۔ وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ محکمہ آبپاشی یکم جنوری سے ای بڈنگ پر منتقل ہو جائے گا جبکہ محکمہ کھیل ، ثقافت و سیاحت میں تعمیرات و خدمات کے دو اہم شعبوں کا عمل دخل ہونے کے سبب سافٹ وئیر کی تیاری جاری ہے تاہم پرویزخٹک نے واضح کیا کہ تمام محکموں کے ای بڈنگ نظام میں مکمل یکسانیت ہونی چاہئے جس میں تمام پہلوؤں کا احاطہ کر کے اس میں خامیاں دور اور خوبیاں بڑھانی چاہئیں انہوں نے ایڈیشنل چیف سیکرٹری کو انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ اور محکمہ قانون و خزانہ سے مشاورت کرنے، اس ضمن میں تمام محکموں کے ای بڈنگ نظام پر جائزہ اجلاس بلانے اور نئے نظام کی خامیاں دور کر کے اسے مربوط بنانے کی ہدایت کی انہوں نے کہا کہ ضرورت پڑی تو اس اہم معاملے میں صوبائی اسمبلی کے توسط سے مزید قانون سازی بھی کی جائیگی۔