News Details
28/12/2017
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے صوبے میں مختلف سرکاری محکموں کے 75 ہزار722 مستقل ملازمین کی اپ گریڈیشن اور 4743 کنٹریکٹ ملازمین کی ریگولرائزیشن کی با ضابطہ منظوری دے دی ہے ۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے صوبے میں مختلف سرکاری محکموں کے 75 ہزار722 مستقل ملازمین کی اپ گریڈیشن اور 4743 کنٹریکٹ ملازمین کی ریگولرائزیشن کی با ضابطہ منظوری دے دی ہے ۔ اپ گریڈ ہونے والے ملازمین میں محکمہ پولیس کے 53883 کانسٹیبلز کی گریڈ 5سے 7میں اپ گریڈیشن ، 9095ہیڈ کانسٹیبلز کو گریڈ 7سے 9میں اپ گریڈ کرنے، 2758سب انسپکٹرز کو گریڈ 9سے 12دینے ، مختلف کیڈرز کے 4970 لیبارٹی اٹنڈنٹس نیز 23اسسٹنٹ ڈائریکٹرز فشریز کو گریڈ 17سے 18دینے، تین اکنامک انوسٹی گیٹرز ، نو ریسرچ آفیسرز، 24ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولرز کو گریڈ 16سے 17دینے، پانچ ڈپٹی ڈائریکٹرز ایکسائزاینڈ ٹیکسیشن کو گریڈ 18سے 19دینے،31ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن آفیسرز کو گریڈ 17سے18دینے، 42اسسٹنٹ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن آفیسرز کو گریڈ 16سے 17دینے ، 165ایکسائز انسپکٹرز کو گریڈ 15سے 16دینے، 26 ایکسائز سب انسپکٹرز کو گریڈ 10سے 14دینے،223اسسٹنٹ سب انسپکٹرز کو گریڈ8سے 11دینے، محکمہ آبپاشی کے 547کنال پٹواریوں کو گریڈ 7سے 9دینے، 109ورنیکولر کلرکس کو گریڈ 8سے 11دینے،محکمہ اطلاعات کے ایک ایڈمن آفیسر کو گریڈ 16سے 17دینے، محکمہ ہائے آبنوشی، آبپاشی، مواصلات و تعمیرات اور منصوبہ بندی و ترقیات کے 211اکاؤنٹس کلرکس کو گریڈ 10سے 14دینے کی منظوری شامل ہے۔اسی طرح انہوں نے صوبے بھر میں مختلف محکموں کے زیر انتظام 53پراجیکٹس کے 4743کنٹریکٹ ملازمین کی مستقلی کی با ضابطہ منظوری بھی دی ہے ۔اس کا فیصلہ انہوں نے وزیر اعلیٰ ہاؤس پشاور میں اعلیٰ سطح کے اجلاس میں کیا جس میں سینئر وزیر بلدیات عنایت اللہ، وزیر خزانہ مظفر سید ایڈوکیٹ، وزیر اعلیٰ کے مشیربرائے مواصلات و تعمیرات اکبر ایوب خان،محکموں کے انتظامی سیکرٹریوں اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔اس موقع پر وزیر اعلیٰ کو مختلف پراجیکٹس کے عارضی ملازمین اور اپ گریڈ ہونے والے مستقل ملازمین کی مجموعی صورت حال سے آگاہ کیا گیا جس کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد وزیر اعلیٰ نے ان ملازمین کی ریگولرائزیشن اور اپ گریڈیشن کی ہدایت کی نیز اس ضمن میں پیش کردہ سمری پر باضابطہ دستخط کئے ۔انہوں نے تمام محکموں میں الگ پلاننگ سیل قائم کرنے کی ہدایت بھی کی تاکہ ہر سیل صوبائی اور ضلعی سطح پر مقامی انتظامیہ کی معاونت سے تعمیر و ترقی کا عمل تیز کرنے ، محکموں کی کارکردگی اور خدمات کی بہتری کیلئے مربوط کام کرے وزیر اعلیٰ نے تمام سرکاری اداروں میں نظام کی بہتری اور زیادہ سے زیادہ شفافیت یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ملازمین کی ریگولرائزیشن سے اداروں کی کارکردگی میں واضح بہتری آنی چاہئے اور اس کا تمام تر فائدہ عوام کو ملنا چاہئے انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے ہزاروں ملازمین کی اپ گریڈیشن اور ریگولرائزیشن کے ذریعے انہیں حسن کارکردگی کا مظاہرہ کرنے اور عوام کو ریلیف پہنچانے کیلئے سازگار ماحول پیدا کیا ہے اب سرکاری ملازمین کا بھی فرض ہے کہ وہ اپنی تمام تر توانائیاں عوام کی خدمت کیلئے وقف کر دیں انہوں نے حکام کو ہدایت کی کہ وہ ملازمین کی ریگولرائزیشن اور اپ گریڈیشن کا مکمل ڈیزائن تیار کرکے کابینہ کے اگلے اجلاس میں پیش کریں تاکہ اسے منظوری دے کر صوبائی اسمبلی سے قانون سازی کی جائے۔اس اقدام سے صوبے بھر میں مختلف کیڈر کے ہزاروں سرکاری ملازمین کو فائدہ ہو گا جن میں دیگر محکموں کے علاوہ محکمہ پولیس کے کانسٹیبل اور ہیڈ کانسٹیبل کی اپ گریڈیشن اور پولیس رسک الاؤنس ، یونین کونسلوں کے سیکرٹری اور سپر وائزر کی اپ گریڈیشن بھی شامل ہے وزیر اعلیٰ نے امید ظاہر کی کہ صوبائی حکومت کے اس فراخدلانہ اقدام کا جواب سرکاری ملازمین اپنی حسن کارکردگی کی صورت میں دیں گے انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے محدود مالی وسائل کے باوجود سرکاری ملازمین کی فلاح و بہبود کو مقدم رکھا اور امید ظاہر کی کہ ملازمین پی ٹی آئی حکومت کی تبدیلی کے ایجنڈے پر عملدرآمد یقینی بنانے کیلئے پوری ایمانداری اور تندہی کے ساتھ اپنے فرائض سرانجام دیں گے۔