News Details

26/12/2017

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ موجودہ صوبائی حکومت صوبہ بھر میں یکساں ترقیاتی حکمت عملی پر عمل پیرا ہے جس میں پسماندہ اضلا ع کو خصوصی توجہ دی گئی ہے

زیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک کاضلع کوہاٹ کا دورہ، شکردرہ میں عوامی اجتماع سے خطاب شکردرہ کو سب تحصیل کا درجہ دینے کا اعلان ، ڈیڑھ ارب روپے کی تخمینہ لاگت سے آبنوشی سکیم سمیت صحت اور تعلیم کے شعبوں میں سکیموں کا افتتاح وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ موجودہ صوبائی حکومت صوبہ بھر میں یکساں ترقیاتی حکمت عملی پر عمل پیرا ہے جس میں پسماندہ اضلا ع کو خصوصی توجہ دی گئی ہے ۔ترقیاتی کام اپنی جگہ جاری ہیں اور جاری رہیں گے تاہم تحریک انصاف کی جدوجہد کا مرکز و محور نظام کی تبدیلی ہے ۔ عوام کوسمجھنا چاہیے کہ تحریک انصاف کوووٹ دینے، تحریک انصاف کی کامیابی کا پس منظر اور مقاصد کیا تھے ۔درحقیقت عوام کرپٹ نظام اور مفاد پرست سیاستدانوں سے تنگ تھے جس کی وجہ سے نظام کی تبدیلی کیلئے پی ٹی آئی پر اعتماد کیاجب تک ملک میں منصفانہ اور شفاف نظام نہ ہو ملک خوشحال نہیں ہو سکتا۔ دُنیا میں جن ممالک کا نظام ٹھیک ہے اور اُن کے ادارے بااختیار ہیں اُن ممالک نے ترقی کی ۔بدقسمتی سے پاکستان میں جو بھی آیا اُس نے لوٹ ماری کی ۔روایتی سیاسی جماعتوں اور اُن کے لیڈروں کو عوام کے مسائل سے کوئی سروکار نہیں تھا۔ یہ کرپٹ عناصر اقتدار کی دوڑ میں شامل ہیں۔ چاہے اس کے لئے اُنہیں اپنا ضمیر اور ایمان بھی داؤ پر کیوں نہ لگانا پڑے ۔قوم کیلئے لمحہ فکریہ ہے کہ تمام وسائل کے ہوتے ہوئے ملک آگے کیوں نہیں بڑھ سکا ۔کیا ترقیافتہ ممالک کے عوام کا دماغ زیادہ تیز ہے یا اُن کی شکل ہم سے زیادہ اچھی ہے ۔ ہم نے سوچنا ہے کہ وہ کونسی چیز ہے جو اُن کی ترقی کا سبب بنی۔ اگر ہم ایمانداری سے تجزیہ کریں تو اس حقیقت کا انکار ممکن نہیں کہ ترقی کیلئے ایماندار قیادت کا ہونا ناگزیر ہے جو شفاف نظام وضع کر سکے ۔ اگر پاکستان کا وزیر اعظم ایماندار ہوجائے تو اب بھی حالات بد ل سکتے ہیں عوام کو ملک ٹھیک کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کرنا ہے ۔واحد عمران خان ہیں جو ایک مخلص لیڈر ہیں ۔ عوام نے جس پر اعتماد کیا ہے ۔ ملک سے ڈاکوؤں کا خاتمہ کرنا ، عمران خان کا مشن ہے۔ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے ضلع کوہاٹ کے ایک روزہ دورہ کے دوران یونین کونسل شکردرہ میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ صوبائی وزیر قانون امتیاز شاہد قریشی، ایم این اے شہریار خان آفریدی ، سابق گورنرخیبرپختونخ​وا افتخار حسین شاہ اور دیگر نے بھی اجتماع سے خطاب کیا۔ مقررین نے وزیراعلیٰ کے دورہ کو ضلع کوہاٹ خصوصاً شکردرہ کی ترقی کیلئے سنگ میل قرار دیا۔اس موقع پر صحت، تعلیم اور آبنوشی کے شعبوں میں سوا دوارب روپے کی مجموعی لاگت سے مختلف سکیموں کا افتتاح کیا جن میں دریائے سندھ سے شکردرہ کو پانی کی فراہمی کیلئے ایک ارب 54 کروڑ روپے کی لاگت سے آبنوشی سکیم ، 163.095 ملین روپے کے تخمینہ لاگت سے گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کا قیام، 257.950 ملین روپے کی لاگت سے بوائز ڈگری کالج شکردرہ کا قیام اور 274.840 ملین روپے کی تخمینہ لاگت سے سول ہسپتال شکردرہ کی کیٹگری ڈی تک اپ گریڈیشن کی سکیم کا افتتاح شامل ہے۔وزیراعلیٰ نے اس موقع پر شکردرہ کو سب تحصیل کا درجہ دینے کے اعلان سمیت پی کے۔39 کے دیہات کو گیس کی فراہمی ، شکردرہ رورل ٹو میں رورل ہیلتھ سنٹر کے قیام ، کڑپہ شکردرہ روڈ کو سالانہ ترقیاتی پروگرام میں ڈالنے ، گورنمنٹ ہائی سکول شویکی شریف کو ہائیر سکینڈری کا درجہ دینے ، دونئے مڈل سکولوں کی تعمیر کی منظوری دی ۔ اُنہوں نے آئل ریفائنری کرک کا 15 جنوری کو باضابطہ افتتاح کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے واضح کیا کہ ریفائنری کے قیام کیلئے فرنٹیر ورکس آرگنائزیشن کے ساتھ پہلے سے معاہدہ ہو چکا ہے ۔وزیراعلیٰ نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ موجودہ صوبائی حکومت عوام کو درپیش مسائل اور اُن کی ضروریات سے بخوبی آگاہ ہے ۔وہ جس ضلع میں بھی جاتے ہیں کبھی بھی سپاسنامے کا انتظار نہیں کرتے اور نہ ہی اسے ضروری سمجھتے ہیں ۔ عوام کی خدمت اور اُن کے مسائل کا حل ہماری اولین ذمہ داری ہے یہی وجہ ہے کہ صوبائی حکومت ملک بھر میں یکساں ترقیاتی حکمت عملی پر کاربند ہیں ۔د ستیاب وسائل کی منصفانہ تقسیم یقینی بنائی جارہی ہے تاہم صوبے کے پسماندہ اضلاع پر خصوصی توجہ مرکوز کی گئی ہے تاکہ وہاں کے عوام کی احساس محرومی کا ازالہ ہو سکے ۔پرویز خٹک نے کہاکہ صوبائی حکومت نے گزشتہ ساڑھے چار سالوں میں نظام کی تبدیلی کے منشور کے تحت نظر آنے والی جدوجہد کی ہے۔ہماری جملہ اصلاحات اور تمام تر اقدامات کا مرکز و محور عام آدمی ہے جس کو ماضی میں یکساں نظر انداز کیا گیا ۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ اُنہوں نے بذات خود36 سال اس سسٹم اور سیاسی جماعتوں کا بغور جائزہ لیا ہے ۔کسی کو بھی عوام کے بنیادی مسائل سے سروکار نہیں ۔ سب اقتدار کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ کبھی روٹی ، کپڑا ، مکان کبھی اسلام اور کبھی پختونوں کے نام پر غریب عوام سے دھوکہ کیا گیا ۔انہوں نے کہا سابق صوبائی حکومت کے دور میں رشوت عام تھی ۔ سی ایم ہاؤس میں ایس ایم ایس اور ایزی لوڈ کا کلچر عروج پر تھا ۔سیاسی مداخلت سے ادارے تباہ کئے گئے تھے۔اُنہوں نے کہا کہ غریب کے ساتھ سب سے زیادہ ظلم تعلیم کے میدان میں ہوا۔ یعنی غریب کی زندگی پر بھی سیاست کی گئی ۔پرویز خٹک نے افسوس کا اظہار کیا کہ پی ٹی آئی کو تنقید کا نشانہ بنانے والے اپنے دور میں بالکل غافل رہے۔کیااُنہیں اُس وقت یہ سکول نظر نہیں آئے۔ خان کا بچہ افسر اور غریب بابو کیوں۔کیا وہ انسان نہیں ، غریب کا اس ملک کے وسائل پر کوئی حق نہیں ۔ آخر اس کا استحصال کیوں کیا گیا۔ یہ وہ تمام سوالات ہیں جن کے سیاستدان جوابدہ ہیں ۔انہوں نے ذاتی مفادات کی خاطر اداروں کو تباہ کیا۔ رہی سہی کسر طبقاتی نظام تعلیم نے پوری کردی ۔ موجودہ صوبائی حکومت نے غریب کو مقابلے کی دوڑ میں شامل کرنے کیلئے ایک طرف سرکاری سکولوں کا معیار بلند کیا ، سکولوں میں سہولیات کی فراہمی کیلئے اربوں روپے خرچ کئے تو دوسری طرف پرائمری کی سطح پر انگلش میڈیم کا اجراء کیا۔ وزیراعلیٰ نے حکومت کے اسلامی اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ اس صوبے میں ایم ایم اے نے بھی اسلام کے نام پر حکومت بنائی مگر وہ کوئی ایک کام بھی نہیں بتا سکتے جو اسلام کیلئے کیا ہو۔ موجودہ حکومت نے جہیز اور سود کے خلاف قانون سازی کی ۔ رشوت کے خاتمے کیلئے قابل عمل قوانین بنائے۔سکولوں میں پرائمری کی سطح پر ناظرہ قرآن جبکہ چھٹی سے بارہوویں تک ترجمہ قرآن کو نصا ب کا حصہ بنایا۔ نصاب میں غلطیوں کو دور کیااور مزید اسلامی تعلیمات و اقدار کیلئے پرعزم ہیں۔ اس سلسلے میں علماء سے تجاویز طلب کی گئی ہیں۔ وزیراعلیٰ نے شعبہ پولیس میں اصلاحات کا بھی حوالہ دیا اور کہاکہ ہمیں فخر ہے کہ خیبرپختونخوا پولیس ایک فورس بن چکی ہے ۔صوبے میں بجلی کے مسائل کا ذکرکرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ اُن کی حکومت صوبہ بھر میں چار سو ٹیوب ویلز کو شمسی سسٹم پر منتقل کر چکی ہے جبکہ مزید 700 کی سولرائزیشن کی جائے گی ۔ 4000 مساجد کی سولرائزیشن کا عمل جاری ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ اُن کی حکومت نہ صرف عوام کی تکالیف کا احساس رکھتی ہے بلکہ اُن کے ازالے کیلئے عملی اقدامات کر رہی ہے ۔ آئندہ انتخابات میں عوام موجودہ حکومت کے پانچ سالوں کا ماضی کی حکومتوں سے موازنہ ضرور کریں ،فرق واضح نظر آئے گا۔ پرویز خٹک نے کہا کہ صوبائی حکومت کی کارکردگی کی بدولت صوبے بھر میں تحریک انصاف کی مقبولیت بڑھ رہی ہے۔ خیبرپختونخوا کی روایت کے برعکس آخری سال میں بھی لوگ جوق درجوق پی ٹی آئی میں شامل ہو رہے ہیں۔ تحریک انصاف آئندہ انتخابات میں بھاری اکثریت کے ساتھ کامیاب ہو گی اور دوبارہ حکومت بنائے گی ۔قبل ازیں وزیراعلیٰ نے مندوری مدرسہ میں بس کے حادثے میں جاں بحق افراد کیلئے فاتحہ خوانی کی اور لواحقین سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا ۔اُنہوں نے واقعہ کے شہداء اور زخمیوں کیلئے معاوضے کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ انسانی جان کا نعم البدل کوئی نہیں تاہم صوبائی حکومت کی طرف سے اُن کی دلجوئی کیلئے معاوضہ دیا جائے گا۔ واضح رہے کہ بس حادثے میں 30 افراد شہید ہوئے تھے جبکہ 55 زخمی ہوئے ۔ وزیراعلیٰ نے شہداء کیلئے فی کس پانچ لاکھ روپے، شدید زخمیوں کیلئے فی کس تین لاکھ روپے جبکہ معمولی زخمیوں کیلئے فی کس ایک لاکھ روپے معاوضے کا اعلان کیا۔ َِ<><><><><><><>