News Details
21/02/2025
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی زیر صدارت وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا جس میں موجودہ صوبائی حکومت کے فلیگ شپ منصوبوں پر اب تک کی پیشرفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی زیر صدارت جمعرات کے روز وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا جس میں موجودہ صوبائی حکومت کے فلیگ شپ منصوبوں پر اب تک کی پیشرفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ ان منصوبوں میں ایک لاکھ تیس ہزار مستحق گھرانوں کو سولر سسٹم کی فراہمی، 120 کلومیٹر پاور ٹرانسمشن لائن کی تعمیر ، پشاور ڈی آئی خان موٹر وے کی تعمیر، صوبائی اسلامک تکافل انشورنس کمپنی کا قیام ، ہوم اسٹے ٹوارزم ، ٹریفک کوریڈور حب، ڈیبٹ منیجمنٹ فنڈ کا قیام اور سی آر بی سی لفٹ کنال کی تعمیر شامل ہے۔ مشیر خزانہ خیبر پختونخوا مزمل اسلم ، چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری پلاننگ و ڈویلپمنٹ اکرام اللہ خان کے علاو ¿ہ متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریز اجلاس میں شریک ہوئے۔ وزیر اعلیٰ نے متعلقہ حکام کو فلیگ شپ منصوبوں پر ٹائم لائنز کے مطابق پیشرفت یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ یہ صوبے کے لیے گیم چینجر منصوبے ہیں، ان پر روازنہ کی بنیاد پر پیشرفت یقینی بنائی جائے۔ حکومت ان منصوبوں کی تیز رفتار تکمیل کے لیے پر عزم ہے، درکار وسائل ترجیحی بنیادوں پر فراہم کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ منصوبے صوبے کو معاشی لحاظ سے مضبوط بنانے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں، انکی تکمیل سے عوام کو سہولیات کے ساتھ ساتھ سرمایہ کاری اور روزگار کے مواقع بھی پیدا ہونگے۔ وزیر اعلیٰ نے ترقیاتی منصوبوں پر عملدرآمد کے مروجہ ٹائم فریم کو کم کرنے کے لیے متعلقہ قوانین میں ترامیم تجویز کرنے کی بھی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ عوام کو ترقیاتی منصوبوں کے فوائد بلا تاخیر عوام تک پہنچنے چاہئیں۔ اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ مستحق گھرانوں کو مفت سولر سسٹم فراہمی کے منصوبے تحت رواں ماہ ای۔ قرعہ اندازی کی جائے گی۔ صوبائی ٹرانسمشن لائن کے لاٹ ون کی تعمیر کے لیے کنٹریکٹ ایوارڈ کر دیا گیا ہے، تکمیل کا دورانیہ 18 ماہ ہے۔ ٹرانسمشن لائن کا لاٹ ون 40 کلومیٹر طویل ہے جو مٹلتان پاور ہاو ¿س سے بحرین تک تعمیر کی جا رہی ہے۔ ٹرانسمشن لائن کا لاٹ ٹو 80 کلومیٹر طویل ہے جو بحرین تا چکدرہ گرڈ اسٹیشن تعمیر کیا جائے گا۔ اجلاس کو دیگر منصوبوں بارے بتایا گیا کہ سی آر بی سی لفٹ کنال کے دو پیکجز پر عملی کام رواں سال مئی تک شروع کر لیا جائے گا۔ پشاور ڈی آئی خان موٹر وے کے لیے زمین کی خریداری کے لیے ڈپٹی کمشنرز کو مراسلے ارسال کر دیئے گئے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے سی آر بی سی کے لیے زمین کی خریداری ہیڈ و ٹیل دونوں اطراف سے بیک وقت شروع کرنےکی ہدایت کی ہے اور کہا کہ صوبے کے غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے یہ منصوبہ نہایت اہمیت کا حامل ہے۔
<><><><><><><>