News Details

20/02/2025

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے بڑھتی ہوئی عوامی ضرورت اور مانگ کے پیش نظر بی آر ٹی سروس کو دیگر علاقوں تک توسیع دینے کا فیصلہ کیا ہے

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے بڑھتی ہوئی عوامی ضرورت اور مانگ کے پیش نظر بی آر ٹی سروس کو دیگر علاقوں تک توسیع دینے کا فیصلہ کیا ہے ، اس مقصد کےلئے بی آر ٹی کے بیڑے میں مزید بسیں بھی شامل کی جائیں گی۔ان نئے علاقوں میں رنگ روڈ، باڑہ روڈ اور خیبر روڈ شامل ہیں۔ یہ فیصلہ انہوں نے گزشتہ روزوزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں صوبائی دارالحکومت پشاور سے متعلق منعقدہ ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ صوبائی کابینہ اراکین ، رنگیز احمد اور سہیل آفریدی کے علاو ¿ہ چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری اکرام اللہ خان ، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو جاوید مروت ، محکمہ ٹرانسپورٹ اور پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے حکام ، کمشنر پشاور اور دیگر اجلاس میں شریک ہوئے۔ اجلاس میں بی آر ٹی بسوں میں مسافروں کے رش کو کم کرنے کےلئے مزید 72 ڈیزل ہائی برڈ بسیں خریدنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور نئی بسوں کی خریداری اور نئے روٹس پر بسیں چلانے کے سلسلے میں سول ورکس مکمل کرنے کےلئے چھ ماہ کی ڈیڈلائن مقرر کی گئی ہے۔ اجلاس میں بی آر ٹی کے زیر تعمیر پلازوں پر پیشرفت کا بھی جائزہ لیا گیا۔ شرکاءکو بتایا گیا کہ مال آف حیات آباد اور ڈبگری میں زیر تعمیر پلازے رواں سال اپریل تک تیار ہو جائیں گے۔ اجلاس میں صوبائی دارالحکومت پشاور میں ٹریفک کے مسائل کو حل کرنے کےلئے بھی اہم فیصلے کیے گئے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پہلی ترجیح میں رنگ روڈ کے مسنگ لنک کی تعمیر پر کام شروع کیا جائے گا اور اس منصوبے کی جلد از جلد تکمیل کے لئے فل فنڈنگ کا انتظام کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ ٹریفک کی روانی کےلئے شہر کے مختلف مقامات پر انڈر پاسز تعمیر کئے جائیں گے۔ رنگ روڈ اور یونیورسٹی روڈ کے مختلف مقامات پر سات انڈر پاسز تعمیر کئے جائیں گے۔متعلقہ حکام کو دو مہینوں میں ان انڈر پاسز کی فیزیبلٹی مکمل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ اسی طرح اندرون شہر کے گنجان آباد علاقوں میں بھی انڈر پاسز تعمیر کرنے کےلئے منصوبہ شروع کرنے کا فیصلہ ہو اہے۔ اجلاس میں یونیورسٹی روڈ کے مختلف مقامات پر ٹریفک کی روانی میں خلل ڈالنے والی تمام رکاوٹوں کو ایک مہینے میں ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اگلے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں انڈسٹریل اسٹیٹ کو ناردرن بائی پاس سے براہ راست لنک کرنے کےلئے سڑک تعمیر کرنے کا فیصلہ بھی ہوا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ" پشاور ہم سب کا شہر اور صوبے کا چہرہ ہے، اس کی تعمیر و ترقی ہماری اہم ترجیح ہے۔ پشاور کو صحیح معنوں میں صوبے کا ایک خوبصورت چہرہ بنایا جائے گا۔ ہم اس شہر کی ترقی اور یہاں جدید شہری سہولیات کی فراہمی کےلئے پر عزم ہیں اور اس مقصد کےلئے مالی وسائل کی کمی کو رکاوٹ نہیں بننے دیا جائے گا"۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بی آر ٹی نہ صرف ٹرانسپورٹ کا ایک معیاری منصوبہ ہے بلکہ اس سے فضائی آلودگی کو کم کرنے میں خاطر خواہ مدد مل رہی ہے۔ عوامی سہولت اور ضرورت کے پیش نظر بی آر ٹی سروس کو مزید بہتر بنایا جائے گا۔ اجلاس میں صوبے کے ڈویژنل ہیڈکوارٹرز میں بھی بی آر ٹی طرز کی بسیں چلانے کا اصولی فیصلہ کیا گیا ہے اور اس مقصد کےلئے ابتدائی طور پر صوبے کے چار ڈویژنل ہیڈکوارٹرز کی فیزیبلٹی اسٹڈی کی جائے گی۔ ان ڈویژنل ہیڈکوارٹرز میں مردان، سوات، ایبٹ آباد اور ڈی آئی خان شامل ہیں۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ چاروں شہروں کی فیزیبلٹی اسٹڈیز ایک مہینے میں مکمل کی جائیں گی اور فیزیبلٹی کی روشنی میں ان شہروں میں ماحول دوست بسیں چلانے کےلئے مزید اقدامات کئے جائیں گے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ڈویژنل ہیڈکوارٹرز میں ٹریفک کے مسائل کو حل کرنے اور لوگوں کو ٹرانسپورٹ کی معیاری سہولت کی فراہمی کےلئے ماحول دوست بسیں چلانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بڑھتی ہوئی آبادی کی وجہ سے ٹریفک اور فضائی آلودگی کے مسائل بھی بڑھ رہے ہیں، ان مسائل سے موثر انداز میں نمٹنے اور لوگوں کو جدید سفری سہولیات کی فراہمی کےلئے اس طرح کے اقدامات کی اشد ضرورت ہے۔ <><><><><><>