News Details
13/02/2025
صوبائی کابینہ کا 23 واں اجلاس وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی زیر صدارت بدھ کے روز پشاور میں منعقد ہوا
صوبائی کابینہ کا 23 واں اجلاس وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی زیر صدارت بدھ کے روز پشاور میں منعقد ہوا جس میں صوبائی کابینہ کے اراکین، چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹریز, سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو اور متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریز نے شرکت کی۔ اجلاس کو صوبائی حکومت کے مالی نظم ونسق اور کارکردگی بارے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ گزشتہ چھ مہینوں کے دوران صوبائی حکومت کا سر پلس بجٹ 169 ارب روپے ہے۔ گزشتہ ایک سالوں کے دوران صوبائی حکومت نے اپنے ٹیکس اور نان ٹیکس آمدن میں ریکارڈ 49 فیصد کا اضافہ کیا ہے۔موجودہ صوبائی حکومت نے گزشتہ حکومت کے دور کے مختلف بقایاجات کی مد میں 78.5 ارب روپے ادا کئے۔صوبائی حکومت نے قرض اتارنے کے لئے ڈیبٹ منیجمنٹ فنڈ قائم کیا ہے اور 30 ارب روپے اس فنڈ میں شامل کئے ہیں۔اجلاس میں وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے اظہار خیال کر تے ہوئے ہدایت کی کہ رمضان المبارک کے مہینے میں آشیائے ضروریہ کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لئے منتخب عوامی نمائندے اور مقامی انتظامیہ مل کر کام کریں۔تمام کابینہ اراکین اپنے متعلقہ ڈویڑنز اور اضلاع میں انتظامیہ کے ساتھ مل کر باقاعدگی سے فیلڈ وزٹس کریں۔ اس حوالے سے صوبائی حکومت نے پہلے ہی تمام ڈویڑنل کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو تحریری احکامات جاری کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت اس رمضان میں مستحق خاندانوں کی بھر پور معاونت کرے گی اور رمضان پیکج کے تحت ہر مستحق گھر انے کو 10 ہزار روپے دئیے جائیں گے۔رمضان پیکج کے تحت صوبائی اسمبلی کے ہر حلقے میں پانچ ہزار مستحق گھرانوں کی معاونت صاف اور شفاف طریقہ کار کے تحت کی جائے گی۔کابینہ اجلاس میں صوبے میں ہیموفیلیا کے مریضوں کے علاج کے لیے نان-اے ڈی پی سکیم کے طور پر 1212.96 ملین روپے کی فراہمی کی منظوری دی گئی۔ یہ سکیم 50 فیصد صوبائی حکومت اور 50 فیصد روش پاکستان کی مالی معاونت پر مشتمل ہو گی۔ خیبر پختونخوا میں تقریباً 850 ہیموفیلیا کے مریض رجسٹرڈ ہیں، جن میں سے65 بچے دوا کی مہنگی قیمت کے باعث علاج کروانے سے قاصر ہیں۔کابینہ نے ضلع بونیر میں کڑاکڑ ٹنل اور ضلع تورغر میں دریائے سندھ پر پل کی تعمیر کے لیے 19.374 بلین روپے کی منظوری دی۔ یہ پل ہزارہ، مردان اور ملاکنڈ ڈویڑن کے درمیان رابطے کو بہتر بنائے گا، جبکہ کڑاکر ٹنل کی تعمیر سے بونیر اور سوات کے درمیان سفر کے وقت میں نمایاں کمی آئے گی۔کابینہ نے خیبر پختونخوا میں سیاحتی مقامات کی ترقی کے لیے مختص فنڈز میں سے غیر خرچ شدہ رقم کو دیہی سیاحتی سڑکوں کی بحالی پر خرچ کرنے کی منظوری دی۔کابینہ نے یوتھ انڈومنٹ فنڈ کی بحالی کے لیے محکمہ کھیل اور امورِ نوجوانان کو100 ملین روپے گرانٹ کی فراہمی کی منظوری دی۔ یہ فنڈ نوجوانوں کی تنظیموں کی استعداد کار میں اضافے، قومی اور بین الاقوامی کانفرنسوں میں شرکت کے لیے مالی معاونت، نمایاں کامیابیاں حاصل کرنے والے نوجوانوں کے لیے نقد انعامات اور دیگر متعلقہ سرگرمیوں کے لیے استعمال کیا جائے گا۔کابینہ نے کیڈٹ کالج ممد گٹ (مہمند) کے لیے 80 ملین روپے کی گرانٹ جاری کرنے کی منظوری دی۔کابینہ نے پشاور ماڈل سکول ایند کالج کے لئے 80ملین روپے گرانٹ ان ایڈ کی فراہمی کی منظوری دی۔کابینہ نے فاٹا ٹریبیونل کے چیئرمین اور ممبران کے لیے فکسڈ پے پیکج میں اضافے کی منظوری دی، تاکہ اسے صوبے کے دیگر ٹریبونلز کے برابر لایا جا سکے۔