News Details
09/12/2024
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی زیر صدارت اتوار کے روز ڈیرہ اسماعیل خان میں ترقیاتی منصوبوں سے متعلق ایک اجلاس منعقد ہوا
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی زیر صدارت اتوار کے روز ڈیرہ اسماعیل خان میں ترقیاتی منصوبوں سے متعلق ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں صوبائی سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت ضلع کے ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ڈی آئی خان کی ڈویژنل اور ضلعی انتظامیہ کے اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری پلاننگ و ڈویلپمنٹ اکرام اللہ خان ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ محمد عابد مجید کے علاوہ متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریز بھی بذریعہ ویڈیو لنک اجلاس میں شریک ہوئے۔وزیر اعلیٰ کو مختلف شعبوں میں ڈی آئی خان کے جاری اور نئے منصوبوں پر پیشرفت بارے بریفنگ دی گئی اور بتایا گیا کہ مختلف شعبہ جات بشمول صحت، تعلیم، مواصلات، کھیل، آبپاشی، صنعت، سیاحت، سماجی بہبود ، ریلیف اور لائیو اسٹاک میں صوبائی سالانہ ترقیاتی پروگرام کے جاری منصوبوں کے تحت ڈی آئی خان میں 19 بڑے منصوبوں پر کام جاری ہے جن کی کل لاگت 70 ارب روپے ہے جبکہ ان منصوبوں کےلئے رواں مالی سال کے بجٹ میں 6.1 ارب روپے مختص ہیں۔رواں مالی سال کے دوران ان منصوبوں کےلئے اب تک 724 ملین روپے جاری کئے گئے ہیں۔ اسی طرح صوبائی سالانہ ترقیاتی پروگرام میں ڈی آئی خان کے 25 نئے اہم منصوبے شامل کئے گئے ہیں جن کی کل لاگت 23.8 ارب روپے ہے اور رواں مالی سال کے بجٹ میں ان منصوبوں کےلئے 1.4 ارب روپے مختص ہیں۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ رواں سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت ڈی آئی خان میں 12 ترجیحی منصوبے شارٹ لسٹ کئے گئے ہیں جن میں گرلز کیڈٹ کالج کا قیام، پشاور انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے سیٹیلائٹ سنٹر، برن سنٹر، کیتھ لیب کا قیام شامل ہیں۔اس کے علاوہ فلائی اوورز کی تعمیر، گرلز کامرس کالج کا قیام، تعلیمی بورڈ کےلئے نئی عمارت کی تعمیر، ٹانک اڈہ کی منتقلی بھی ان 12 منصوبوں میں شامل ہے۔گومل زام ڈیم کے واٹر کورسز کی تعمیر، ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ پلان، اور کھیلوں کے منصوبے بھی ان ترجیحی منصوبوں کا حصہ ہیں۔مزید بتایا گیا کہ فلائی اوورز کی تعمیر کےلئے 357 ملین روپے ریلیز کر دیے گئے ہیں جبکہ گرلز کامرس کالج کےلئے موجودہ عمارت کی توسیع، آلات کی خریداری اور دیگر امور کےلئے233 ملین روپے گرانٹ کی سمری بھیج دی گئی ہے۔ اسی طرح گرلز کیڈٹ کالج کے قیام کےلئے بورڈ آف گورنرز کی تشکیل اور موجودہ عمارت کی تزئین و آرائش کےلئے 209 ملین روپے لاگت کی سمری بھی منظوری کےلئے ارسال کر دی گئی ہے جبکہ نئی بلڈنگ کی تعمیر کےلئے زمین کی نشاندہی بھی کر لی گئی ہے۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں کیتھ لیب کے قیام کےلئے نظر ثانی شدہ پی سی ون پر کام جاری ہے جبکہ پشاور انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے سیٹیلائٹ سنٹر کے قیام کےلئے 25 ملین روپے لاگت کا پی سی ٹو تیار کر لیا گیا ہے۔مفتی محمود ٹیچنگ اسپتال میں برن سنٹر کے قیام کےلئے پی سی ون کی تیاری جاری ہے۔ وزیر اعلیٰ نے ان منصوبوں پر پیشرفت کی مجموعی صورتحال پر اطمینان کا اظہار کیا ہے اور متعلقہ حکام کو عوامی فلاح و بہبود کے ان منصوبوں پر مقررہ ٹائم لائینز کے مطابق عملدرآمد یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے دیگر تمام ڈویژنز کی سطح پر بھی ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت کا جائزہ لینے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ تمام ڈویژنل کمشنرز اپنے متعلقہ ڈویژنز میں ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت کی نگرانی کریں، صوبے کے تمام اضلاع میں یکساں بنیادوں پر ترقیاتی منصوبے شروع کئے جائیں گے۔ ضم اضلاع اور دیگر پسماندہ اضلاع کو ترقیاتی منصوبوں میں ترجیح دی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ نے ہدایت کی کہ ترقیاتی منصوبوں پر عملی پیشرفت کےلئے درکار فنڈز کی دستیابی یقینی بنائی جائے،ترقیاتی منصوبوں کے بقایاجات کی ادائیگیوں کےلئے فنڈز پہلی ترجیح میں جاری کئے جائیں۔متعلقہ لائن ڈیپارٹمنٹس ترقیاتی فنڈز کی ضروریات سے متعلق بروقت محکمہ خزانہ کو آگاہ کریں، ان منصوبوں کی بروقت تکمیل یقینی بنائی جائے تاکہ عوام جلد سے جلد ان کے ثمرات سے مستفید ہوں۔عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں میں غیر ضروری تاخیر سے گریز کیا جائے۔