News Details
11/11/2024
وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور سے ورلڈ وائلڈ لائف فنڈ پاکستان کے ایک وفد نے ان کے دفتر میں ملاقات کی
وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور سے ورلڈ وائلڈ لائف فنڈ پاکستان کے ایک وفد نے ان کے دفتر میں ملاقات کی اور صوبے میں ماحولیاتی تحفظ کے سلسلے میں ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کے تحت جاری اور مجوزہ منصوبوں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔وفد کی قیادت ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کے چیف ایگزیکٹو آفیسر حماد نقوی کر رہے تھے۔ ممبر وائلڈ لائف اینڈ بائیو ڈائیورسٹی بورڈ خیبر پختونخوا ایم این اے فیصل امین گنڈاپور اور صوبائی حکومت کے متعلقہ حکام بھی ملاقات میں موجود تھے۔ ملاقات میں ماحولیات، جنگلی حیات اور آبی ذخائر کے تحفظ کے علاوہ سیلابوں کے نقصانات کو کم کرنے کے لئے صوبائی حکومت اور ڈبلیو ڈبلیو ایف کے درمیان اشتراک کار کو مزید وسعت دینے پر اتفاق کیا گیا اور خیبر پختونخوا میں ڈبلیو ڈبلیو ایف کے ری چارج پاکستان پروگرام کے اجراءکا اصولی فیصلہ کیا گیا۔ ری چارج پاکستان پروگرام کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ سات سالہ اس پروگرام کے تحت صوبے میں گرین انفراسٹرکچر میں اضافے، سیلابوں کے نقصانات سے زرعی زمینوں کو محفوظ بنانے اور آبی ذخائر کے تحفظ کے مختلف منصوبے شروع کئے جائیں گے، پروگرام کے تحت ماحولیاتی تحفظ کے دیگر اقدامات کے علاوہ صوبے میں 10 ہزار ہیکٹر اراضی کو سیلابوں کے خطرات سے بچایا جائے گا۔ اسی طرح آبی ذخائر کے تحفظ اور زیر زمین پانی کی سطح کو اونچا کرنے کے لئے اقدامات کئے جائیں گے۔ مزید بتایا گیا کہ پروگرام کے تحت زرعی پیداوار میں اضافے کے لئے بھی اقدامات تجویز کئے گئے ہیں۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے حماد نقوی نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کے خطرات سے نمٹنے کے لئے خیبر پختونخوا حکومت کے اقدامات قابل تحسین ہیں اور صوبائی حکومت کے ان اقدامات کو بین الاقوامی سطح پر پذیرائی ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان اس شعبے میں صوبائی حکومت کے ساتھ مل کر مزید کام کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ وفد سے اپنے گفتگو میں وزیر اعلی علی امین گنڈاپور نے کہا کہ صوبائی حکومت ماحولیات کے شعبے میں ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کے اشتراک کا خیبر مقدم کرتی ہے، ماحولیات، جنگلی حیات اور آبی ذخائر کا تحفظ پہلے ہی سے صوبائی حکومت کے ترجیحی شعبے ہیں اور صوبائی حکومت اس حوالے سے بین الاقوامی اداروں کی سرگرمیوں کو مکمل تعاون فراہم کرے گی۔ انہوں نے متعلقہ محکموں کے حکام کو ہدایت کی کہ وہ ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کے حکام کے ساتھ بیٹھ کر مزکورہ پروگرام پر عملدرآمد کے لئے لائحہ عمل کو حتمی شکل دیں۔