News Details

06/11/2024

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی زیر صدارت سرکاری عمارتوں کی سولرائزیشن کے لیے قائم کمیٹی کا اجلاس گزشتہ روز روز وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی زیر صدارت سرکاری عمارتوں کی سولرائزیشن کے لیے قائم کمیٹی کا اجلاس گزشتہ روز روز وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا۔ وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے خزانہ مزمل اسلم سمیت کمیٹی کے دیگر ممبران نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس کو سرکاری عمارتوں کے لیے شمسی توانائی کی ضروریات اور مجوزہ پلان بارے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ منصوبے کے تحت ہسپتالوں، سکولوں، کالجوں، یونیورسٹیوں، جیل خانہ جات، پولیس اسٹیشنزاور دیگر سرکاری دفاتر کے علاوہ ٹیوب ویلز اور اسٹریٹ لائٹس کی سولرائزیشن کی جائے گی۔ اس سلسلے میں صوبہ بھر سے تمام سرکاری عمارتوں اور ان کی بجلی کی ضروریات سے متعلق ڈیٹا اکھٹے کرنے کا عمل جاری ہے۔ حکام نے بتایا کہ اب تک 13 ہزار یونٹس کا ڈیٹا اکٹھا کیا جاچکا ہے، جن کی سولرائزیشن کے لئے تقریبا 73 میگاواٹ استعدادکا حامل سولر سسٹم درکارہے۔ ان یونٹس کی سولرائزیشن سے سالانہ 92 ملین یونٹس شمسی بجلی پیدا ہوگی۔ اس موقع پر مزید بتایا گیا کہ سرکاری عمارتوں کی سولرائزیشن کا یہ منصوبہ 10 ارب روپے کے تخمینہ لاگت سے مکمل کیا جائے گا، منصوبے کی تکمیل سے صوبائی حکومت کو بجلی کے بلوں کی مد میں تقریبا 2 ارب روپے سالانہ بچت ہوگی، وزیر اعلی نے متعلقہ حکام کو منصوبے کو جلد سے جلد حتمی شکل دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کمیٹی کو ایک ہفتے کے اندر منصوبے کے اجراء کے لئے تمام تر لوازمات کو حتمی شکل دینے کی ہدایت کی ہے۔وزیراعلی نے ہدایت کی کہ منصوبے پر عملدرآمد کے لئے درکار تمام ہوم ورک کم سے کم ممکنہ وقت میں مکمل کیا جائے۔ مزید برآں انہوں نے صوبے میں مساجد اور مدارس کی سولرائزیشن کے منصوبے پر بھی جلد عملدرآمد شروع کرنے کی ہدایت کی ہے۔ منصوبے کے تحت صوبہ بھر میں 7 ہزار مساجد اور 3 ہزار مدارس کی سولرائزیشن کی جائے گی۔