News Details
06/09/2024
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سردار علی امین گنڈا پور کی سربراہی میں گرینڈ قبائلی جرگے کا انعقاد
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سردار علی امین گنڈا پور کی سربراہی میں گرینڈ قبائلی جرگے کا انعقاد
تمام سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے ضم اضلاع کے منتخب عوامی نمائندوں اور قبائلی عمائدین کی شرکت
ضم اضلاع کے مسائل کے حل اور محرومیوں کے ازالے کےلئے لائحہ عمل پرطویل غور و خوص
جرگے نے اس سلسلے میں اپنی تجاویز وزیراعلیٰ کو پیش کئے۔
امن و امان کا قیام اور دہشتگردی کا خاتمہ ہماری اولین ضرورت اور پہلا مطالبہ ہے، عمائدین
ضم اضلاع کی پائیدار ترقی کےلئے اور وہاں کے مسائل کے حل کےلئے ایک ہمہ جہت اور جامع حکمت عملی تیار کی ہے، وزیراعلیٰ
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور کی سربراہی میں جمعرات کے روز قبائلی گرینڈ جرگے کا انعقاد کیا گیا۔ تمام سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے ضم اضلاع کے منتخب عوامی نمائندوں اور قبائلی عمائدین کے علاوہ اعلیٰ سرکاری حکام نے جرگے میں شرکت کی۔ جرگے کے شرکاءنے اپنے اپنے علاقوں میں عوامی مسائل کی نشاندہی کے علاوہ ان کے حل کے لئے اپنی تجاویز پیش کیں۔ ان مسائل میں امن و امان کے مسائل ، صحت، تعلیم، پینے کے پانی، مواصلات، بجلی اور انتظامی مسائل شامل تھے۔ جرگے کے شرکاءسے اپنے خطاب میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ضم اضلاع کے مسائل کا بغور جائزہ لینے کے بعد ان کے پائیدار بنیادوں پر حل کے لئے ایک جامع پلان تیار کیا گیا ہے۔ ہم ضم اضلاع کی محرومیوں کے آزالے کے لئے نتیجہ خیز عملی اقدامات اٹھانا چاہتے ہیں۔ علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ اپنے لوگوں کو بنیادی سہولیات کی فراہمی ریاست کی اولین ذمہ داری ہے، ہم ضم اضلاع کے مسائل کے حل کے ذریعے مضبوط ترین پاکستان بنائیں گے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ضم اضلاع میں معدنی وسائل اور زراعت کی ترقی کے ذریعے لوگوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنا حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔ اس کے علاوہ ضم اضلاع میں بھرتی مقامی لوگوں سے کی جائے گی اورضم اضلاع کے نوجوانوں کو بلاسود قرضے دیے جائیں گے۔ وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ ان اضلاع میں جنت نظیر علاقے ہیں، ان علاقوں میں سیاحت کا فروغ انتہائی ضروری ہے۔ مگر ان تمام اقدامات کے لیے دیرپا امن کا قیام اولین تقاضا ہے۔ امن و امان کا مسئلہ حکومت اور عوام نے مل حل کرنا ہے، عوام ہماری اصل طاقت ہیں، وہ ہمارا ساتھ دیں اور حکومت کا بازو بنیں تاکہ امن کی کوششوں کو نتیجہ خیز بنایا جا سکے کیونکہ امن قائم کئے بغیر ترقی ممکن نہیں۔ وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ سابقہ قبائلی اضلاع کا صوبے کے ساتھ انضمام عمران خان کا وژن تھاتاکہ ان علاقوں کو بھی قومی دھارے میں شامل کرکے ان کو ترقی دی جاسکے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بدقسمتی سے انضمام کے وقت ہم سے جو وعدے کئے گئے تھے وہ اس طرح سے پورے نہیں ہوئے۔ چونکہ یہ علاقے اب صوبے کا باضابطہ حصہ ہیں تو صوبائی حکومت ان علاقوں کو دیگر ترقیاتی یافتہ علاقوں کے برابر لانے کے لئے سنجیدہ اقدامات کرے گی، اس مقصد کے لئے موجودہ صوبائی حکومت نے ایک جامع اور ہمہ جہت لائحہ عمل تیار کیا ہے جس کے تحت تمام شعبوں میں مسائل کے حل اور لوگوں کو سہولیات کی فراہمی کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں گے جن کے لئے حقیقت پسندانہ ٹائم لائنز مقرر کی جائیں گی۔ صوبے کو درپیش مالی مسائل کے باوجود ضم اضلاع کے لئے جامع ترقیاتی پروگرام ترتیب دیا گیا ہے اور وہاں ترقیاتی کاموں کے لئے بھر پور فنڈز مختص کئے گئے ہیں تاکہ قبائلی عوام کی محرومیوں کا جلد ازالہ ہوسکے۔ اسی طرح وزیر اعلی نے کہا کہ ضم اضلاع میں منشیات کے تدارک اور لوگوں کو متبادل روزگار فراہم کرنے کے لئے بھی اقدامات اٹھائے جائیں گے۔اس مقصد کے لئے سیاحت، زراعت اور معدنیات کے شعبوں کو ترقی دی جائے گی۔ علاو ¿ہ ازیں صوبائی حکومت کے دیگر تمام پروگراموں میں بھی ضم اضلاع کو بھر پور حصہ دیا جائے گا۔ صوبائی حکومت ضم اضلاع کی صنعتوں کو شمسی توانائی فراہم کرے گی۔ وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ گرینڈ جرگے کا مقصد اس حکمت عملی پر عملدرآمد کے لئے قبائلی عوام سے مشاورت کرنا ہے اور ہم قبائلی عوام کی مشاورت سے تمام معاملات کو آگے بڑھائیں گے۔
جرگے سے اپنے اختتامی خطاب میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ قبائلی اضلاع کے این ایف سی شیئر کے حوالے سے جو وعدہ کیا گیا تھا وہ ابھی تک پورا نہیں ہوا۔ میں جرگے کی موجودگی میں وفاقی حکومت کو پیغام دیتا ہوں کہ وہ وعدہ پورا کیا جائے۔ ضم اضلاع کے لئے وار ان ٹیرر کے فنڈز اور انفراسٹرکچر ڈیویلپمنٹ کے فنڈز فراہم کئے جائیں۔ وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ ضم اضلاع میں پولیس کو مستحکم کرنے کے لئے صوبائی حکومت وسائل خرچ کر رہی ہے۔ دہشتگردی کے خاتمے کے لئے پالیسی اور وقت کا واضح تعین ہونا چاہیے اور دہشتگردی کے خلاف آپریشن کے لئے عوام کو اعتماد میں لیا جائے، عوام کے اعتماد کے بغیر کوئی جنگ نہیں جیتی جاسکتی۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ جلد صوبائی ایپکس کمیٹی کا اجلاس بلا کر اس سلسلے میں معاملات طے کروں گا۔ جرگے کے تمام شرکاءکا متفقہ اور اہم مطالبہ امن و امان کا قیام ہے، ہمارے علاقے کا امن افغانستان میں امن کے ساتھ جڑا ہے، ہم نے اس سلسلے میں افغانستان کے ساتھ بات چیت کی اجازت مانگی ہے لیکن ابھی تک اجازت نہیں ملی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بحیثیت صوبہ ہمیں افغانستان کے ساتھ بات چیت کی اجازت دی جائے، ورنہ بحیثیت وزیر اعلیٰ میں خود قبائلی عمائدین کو ساتھ لے کر افغانستان سے مذاکرات کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ غیر سرکاری مسلحہ افراد کا سلسلہ ختم کیا جا رہا ہے ۔ قانون کی عملداری اور امن و امان پولیس اور فوج کا کام ہے، صوبے میں نظر آنے والے غیر سرکاری عناصر کے خلاف بھر کاروائی کی جائے۔ وزیر اعلیٰ نے قبائلی عمائدین سے بھی کہا کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں ان عناصر کے خاتمے کے لئے اپنا کردار ادا کریں، ان لوگوں سے پوچھا جائے کہ ان کا مسئلہ کیا ہے، یہ خونریزی اب بند ہونی چاہیے۔امن کے لئے سب کو مل کر کام کرنا ہے، ہمیں اپنا غمخوار خود بننا ہے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ضم اضلاع میں بہت ذیادہ ترقیاتی منصوبے شروع کئے جا رہے ہیں، اس مقصد کے لئے فنڈز کی کوئی کمی نہیں ہوگی،قبائلی عوام ان ترقیاتی منصوبوں پر کام کرنے والوں کو تحفظ دینے میں کردار ادا کریں اور کام کے معیار کو یقینی بنانے کی ذمہ داری لیں۔ ہم عمران خان کے وژن کے مطابق بلدیاتی حکومتوں کو با اختیار بنائیں گے، اس مقصد کے لئے متعلقہ قانون کو اپنی اصلی شکل میں بحال کریں گے۔ وزیر اعلیٰ نے اس موقع پرضلعی انتظامیہ کے حکام کو ہدایت کی کہ وہ ڈیوٹی نہ کرنے والے ڈاکٹروں اور اساتذہ کے خلاف کاروائی عمل میں لائیں۔ اس کے علاوہ انتظامیہ ضم اضلاع میں لوگوں کے نقصانات کے سروے کا عمل بھی جلد مکمل کرے۔ وزیر اعلیٰ نے اعلان کیا کہ15 دن بعد ہر ضلع کا الگ جرگہ منعقد کیا جائے گا،عمائدین اپنے اپنے اضلاع کی سطح پر جرگے منعقد کرکے عوامی مسائل کے حل کے لئے تجاویز لائیں، ہم مل کر نیک نیتی کے ساتھ آگے بڑھیں گے تو تمام مسائل حل ہونگے۔شرکاءکا کہنا تھا کہ وہ قبائلی علاقوں کے مسائل کے حل کے سلسلے میں گرینڈ قبائلی جرگے کے انعقاداور اس سلسلے میں بلا تفریق تمام سیاسی جماعتوںکے نمائندوںکو مدعو کرنے پر وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کے تہہ دل سے مشکور ہیں، پہلی دفعہ قبائلی عوام کے مسائل کے حل کے لئے سنجیدگی نظر آرہی ہے، قبائلی عوام کے مسائل کے حل کے لئے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا کے سنجیدہ اقدامات قابل تحسین ہیں، شرکاءنے کہا کہ دہشتگردی کا خاتمہ اور امن و امان ہماری پہلی ضرورت ہے اس سلسلے میں حکومتی اقدامات کو بھر پور سپورٹ فراہم کیا جائے گا، امید ہے کہ وزیر اعلی علی امین گنڈاپور کی متحرک قیادت میں موجودہ صوبائی حکومت ہماری توقعات پر پورا اترے گی