News Details

04/09/2024

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواسردار علی امین خان گنڈ۱ پور کی زیر صدارت صوبائی سالانہ ترقیاتی پروگرام سے متعلق ایک اجلاس منگل کے روز وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہوا

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواسردار علی امین خان گنڈ۱ پور کی زیر صدارت صوبائی سالانہ ترقیاتی پروگرام سے متعلق ایک اجلاس منگل کے روز وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہوا جس میں گزشتہ مالی سال کے ترقیاتی پروگرام میں شامل مختلف شعبوں بشمول صحت، تعلیم ، بلدیات ، آبنوشی ، آبپاشی، مواصلات ، سیاحت ،کھیل اور دیگر شعبوں کے ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت کاتفصیلی جائزہ لیا گیا ۔ اجلاس میں مذکورہ شعبہ جات کے ترقیاتی منصوبوں کے لئے مختص فنڈ ز، ریلیززاور جاری شدہ فنڈز کے استعمال کی صورتحال کا بھی جائزہ لیا گیا۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ و پرنسپل سیکرٹری برائے وزیراعلیٰ محمد عابد مجید، ایڈیشنل چیف سیکرٹری پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ سید امتیاز حسین شاہ کے علاوہ متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریز اور دیگر اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ وزیر اعلیٰ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل ترجیحی منصوبوں اور تکمیل کے قریب منصوبوں کی جلد تکمیل صوبائی حکومت کی پہلی ترجیح ہے اور ان منصوبوں کی بروقت تکمیل کے لئے درکار فنڈز ترجیحی بنیادوں پر فراہم کئے جائیں گے تاکہ ان منصوبوں کے ثمرات جلد عوام تک پہنچ سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سالانہ ترقیاتی پروگرام کو حقیقت پسندانہ اور عوامی ضروریات کے مطابق بنانا ہے،ایسے ترقیاتی منصوبوں کا کوئی فائدہ نہیں جو سالہا سال تک مکمل نہ ہوسکیں،ہمارا مقصد عوام کو بروقت سہولیات کی فراہمی یقینی بنانا ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ ترقیاتی منصوبوں پر کام کرنے والے کنٹریکٹرز کے بقایاجات کو کم سے کم کرنے کے لئے اقدامات کئے جائیں۔ تمام محکمے رواں مالی سال کے دوران ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کے لئے ترجیحات کا تعین کریں،صوبائی حکومت ان منصوبوں کے لیے فل فنڈنگ کرے گی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ متعلقہ محکمے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل غیر منظور شدہ منصوبوں کے پی سی ونز جلد تیار کریں۔انتظامی سیکرٹریز اپنے محکموں کے ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت کے لئے جائزہ اجلاس باقاعدگی سے منعقد کریں، انتظامی سیکرٹریز ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت کے بارے میں محکمہ منصوبہ بندی کو آگاہ کریں۔ وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ ترقیاتی منصوبوں میں کام کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔