News Details

25/07/2024

وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور کی زیر صدارت محکمہ آبپاشی کا اہم اجلاس بدھ کے روز وزیراعلیٰ ہاﺅس پشاور میں منعقد ہوا

وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور کی زیر صدارت محکمہ آبپاشی کا اہم اجلاس بدھ کے روز وزیراعلیٰ ہاﺅس پشاور میں منعقد ہوا جس میں صوبے میں جاری سمال ڈیمز کے منصوبوں پر پیش رفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کو سمال ڈیمز کے مجوزہ پوٹینشل پراجیکٹس، بعض منصوبوں پر پیشرفت کی راہ میں حائل رکاوٹوں اور آئندہ کے لائحہ عمل پر بریفنگ بھی دی گئی ۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ صوبے میں مجموعی طور پر 26.7 ارب روپے کی لاگت سے 56 سمال ڈیمز مکمل کیے گئے ہیں۔یہ ڈیمز مجموعی طور پر 281410 ایکڑ فٹ سٹوریج استعداد کے حامل ہیں جن کا قابل کاشت کمانڈ ایریا 3 لاکھ ایکڑ سے زائد ہے۔اجلاس کو صوبے میں جاری منصوبوں کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا گیا کہ صوبے میں سمال ڈیمز کے 30 جاری منصوبوں پر کام جاری ہے جو 43.6 ارب روپے کے تخمینہ لاگت سے مکمل کیے جائیں گے۔ان جاری منصوبوں میں سے 18 منصوبے بندوبستی اضلاع جبکہ 12 منصوبے ضم اضلاع میں واقع ہیں۔علاوہ ازیںاجلاس میں بتایا گیا کہ صوبے میں سمال ڈیمز کے چودہ منصوبے تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں جو رواں سال میں مکمل کئے جائیں گے،ان منصوبوں میں خٹک بانڈہ ڈیم کوہاٹ، مخ بانڈہ ڈیم کرک، لتمبر ڈیم کرک، جڑوبہ ڈیم نوشہرہ، پیزو ڈیم لکی مروت اور دیگر شامل ہیںجن میں پانی جمع کرنے کی مجموعی استعداد 46400 ایکڑ فٹ ہے، ان سمال ڈیمز کی تکمیل سے مجموعی طور پر 34000 ایکڑ اراضی سیراب ہوگی۔وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر متعلقہ حکام کو سمال ڈیمز کے ترجیحی منصوبوں کو تیز رفتاری سے مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔ اُنہوںنے محکمہ خزانہ کو ہدایت کی کہ اس مقصد کے لیے درکار فنڈز ترجیحی بنیادوں پر فراہم کیے جائیں۔وزیراعلیٰ نے مزید ہدایت کی کہ سمال ڈیمز کے تکمیل کے قریب منصوبوں کو پہلی فرصت میں مکمل کر کے فعال بنایا جائے،اس سلسلے میں کسی قسم کی تاخیر یا غفلت کی گنجائش موجود نہیں،آگے دوڑ پیچھے چھوڑ والا معاملہ نہیں چلے گا، ہم نے دیر پا اور واضح حکمت عملی کے تحت آگے بڑھنا ہے اور سمال ڈیمز کے جاری منصوبوں کی بروقت تکمیل یقینی بنانی ہے ۔ وزیراعلیٰ نے سمال ڈیمز کے جاری دیگر منصوبوں پر ٹائم لائنز کے مطابق پیشرفت کے لئے لائحہ عمل تیار کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ سمال ڈیمز کے جاری منصوبوں کی تکمیل کے اگلے مرحلے کے لئے ترجیحات کا واضح تعین کیا جائے۔وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ سمال ڈیمز کے یہ منصوبے زراعت کی ترقی اور صوبے کی فوڈ سکیورٹی کے لئے انتہائی اہمیت کے حامل ہیں، ان کی مقررہ مدت میں تکمیل یقینی بنائی جائے اور سمال ڈیمز کے جن منصوبوں پر 90 فیصد کام مکمل ہو ان کے لیے ایس این ایز کی منظوری دے دی جائے۔مستقبل میں صوبے کے موزوں مقامات پر سمال ڈیمز کی تعمیر کے لئے فیزیبلٹی اسٹڈیز کرائی جائیں۔علی امین گنڈا پور نے صوبے میں چھوٹے ڈیموں کے منصوبوں کی بروقت تکمیل کے لئے سمال ڈیمز ڈائریکٹوریٹ کی استعداد کو بڑھانے کیلئے ڈائریکٹوریٹ میں مزید دو ڈائریکٹرز اور دیگر ضروری عملہ تعینات کرنے کی بھی ہدایت کی ہے اور واضح کیا ہے کہ سمال ڈیمز کے منصوبوں کی تیز رفتار تکمیل کے لیے مزید فوکسڈ اپروچ کی ضرورت ہے۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ آبپاشی اور زراعت موجودہ صوبائی حکومت کے ترجیحی شعبے ہیں، صوبائی حکومت ان شعبوں پر خطیر وسائل خرچ کر رہی ہے، ان کے ثمرات بھی عوام تک بروقت پہنچنے چاہیئں۔صوبائی وزیر برائے آبپاشی عاقب اﷲ خان، پرنسپل سیکرٹری برائے وزیراعلیٰ امجد علی خان، سیکرٹری آبپاشی طاہراورکزئی، سپیشل سیکرٹری برائے وزیراعلیٰ وقار علی خان اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔