News Details
01/06/2024
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور نے متعلقہ حکام کو سوشل سکیورٹی فنڈز کے بہتر اور معنی خیز استعمال کے لئے نیا ماڈل وضع کرنے کی ہدایت کی ہے اور واضح کیا ہے کہ ایسا ماڈل تیار کیا جائے جس سے مستحقین اپنے پاو ں پر کھڑے ہوسکیں۔
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور نے متعلقہ حکام کو سوشل سکیورٹی فنڈز کے بہتر اور معنی خیز استعمال کے لئے نیا ماڈل وضع کرنے کی ہدایت کی ہے اور واضح کیا ہے کہ ایسا ماڈل تیار کیا جائے جس سے مستحقین اپنے پاو ¿ں پر کھڑے ہوسکیں۔ وزیر اعلیٰ نے جہیز فنڈز کی رقم سے صوبے کی چار ہزار مستحق بچیوں کی اجتماعی شادی کرنے کا اُصولی فیصلہ کیا ہے اور متعلقہ حکام کو اس سلسلے میں ہوم ورک مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ مذکورہ مقصد کے لیے فی بچی دو لاکھ روپے گرانٹ فراہم کی جائے گی۔وہ جمعہ کے روز وزیراعلیٰ ہاﺅس پشاور میں سوشل سکیورٹی فنڈ ز کی یوٹیلائزیشن سے متعلق ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے ۔ ایم این اے ڈاکٹر امجدعلی خان ، سیکرٹری سوشل ویلفیئر سید نذر حسین شاہ، وزیراعلیٰ کے سپیشل سیکرٹریز وقار علی خان اورمسعود یونس کے علاوہ دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔ وزیراعلیٰ نے صوبے کی چار ہزار مستحق بچیوں کی اجتماعی شادی کے مذکورہ فیصلے پر شفاف انداز میں عمل درآمد یقینی بنانے کیلئے تمام اضلاع سے مستحق بچیوں کا ڈیٹا جمع کرنے، اجتماعی شادی کے اس پروگرام میں ہر ضلع کو آبادی کے تناسب سے کوٹہ فراہم کرنے اور مستحق بچیوں کا انتخاب یقینی بنانے کیلئے سکروٹنی کا موثر نظام وضع کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ اُنہوںنے ہدایت کی کہ پروگرام کے انعقاد میں ہر لحاظ سے شفافیت یقینی بنانے کیلئے ویلج کونسل کی سطح پر کمیٹیاں تشکیل دی جائیں جن کے اراکین کا انتخاب میرٹ پر کیا جائے۔وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ زکوٰة فنڈ کی تقسیم کے عمل میں کوئی سیاسی سفارش اور ذاتی پسندو ناپسند نہیں چلے گی،کسی قسم کی کرپشن، دھوکہ دہی کی صورت میں متعلقہ حکام جوابدہ ہوں گے۔یہ حق داروں کا پیسہ ہے، ایک ایک پائی ضرورت مند اور مستحق افراد کی فلاح پر خرچ ہونی چاہیے اور اس سلسلے میں بے سہارا یتیم بچوں ، بیواﺅں اور خصوصی افراد کو ترجیح دی جائے۔ وزیر اعلی نے اس موقع پرمتعلقہ حکام کو ضرورت مند خصوصی افراد کو معیاری الیکٹرک وہیل چیئرز فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ اس مقصد کے لیے پہلے سے رجسٹرڈ افراد کو ترجیح دی جائے۔اُنہوںنے صوبہ بھر سے معذور افراد کا ڈیٹا پیش کرنے کی بھی ہدایت کی ہے ۔ وزیراعلیٰ نے زکوٰة کمیٹیوں کے ہر فورم پر کم از کم تین خواتین کی نمائندگی یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے اور زکوة کمیٹی کی مدت تین سال سے بڑھا کر پانچ سال کرنے کی تجویز سے اتفاق کیا ہے ۔ اُنہوںنے فلنتھراپک کنٹری بیوشن فنڈ کے قیام کی تجویز سے بھی اتفاق کیا اور کہاکہ اس نیک کام کی شروعات وہ خود سے کریں گے اور فنڈ میں اپنا حصہ ڈالیں گے۔ علی امین گنڈا پور نے مذکورہ اصلاحات کو عملی جامہ پہنانے کے لیے متعلقہ قانون میں ضروری ترامیم پر مبنی مسودہ پیر تک پیش کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ اُنہوںنے مزید ہدایت کی کہ اراکین اسمبلی اپنے اپنے حلقوں میں قائم پناگاہوں اور دیگر ویلفیئر اداروں کا باقاعدگی سے وزٹ کریں اور ان مراکز میں سہولیات کے بارے میں رپورٹ دیں۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ یہ طبقہ بھرپور توجہ کا مستحق ہے انہیں اعتماد اور اپنائیت کا احساس دینے کی ضرورت ہے۔
><><><><><><><