News Details

25/05/2024

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت نے مشکل مالی صورتحال کے باوجودپارٹی وژن کے مطابق ایک بہترین اور فلاحی بجٹ تیار کیا ہے

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت نے مشکل مالی صورتحال کے باوجودپارٹی وژن کے مطابق ایک بہترین اور فلاحی بجٹ تیار کیا ہے، نئے مالی سال کے لیے ہم نے 100 ارب روپے کا سرپلس بجٹ پیش کیا ہے جس کی تیاری میں تمام محکموں خصوصاً محکمہ خزانہ اور منصوبہ بندی کا کردار قابل ستائش ہے۔ جمعہ کے روز نئے بجٹ کے حوالے سے صوبائی کابینہ کے خصوصی اجلاس میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ بجٹ میں شامل عوامی فلاح وبہبود اور اصلا حاتی اقدامات پر عملدرآمد کے لئے سب کو مل کر کام کرنا ہوگا، تمام محکمے اس سلسلے میں مقرر کردہ ٹائم لائنز کے مطابق پیشرفت یقینی بنائیں۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ بجٹ کی تیاری کے لئے جس طرح محنت کی گئی ہے اب اس پر عملدرآمد یقینی بنانے پر بھی اسی محنت اور عزم کے ساتھ کام کرنا ہے۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ بجٹ میں صوبے کی آمدن بڑھانے اور اس مقصد کے لئے محکموں کی استعداد میں اضافے پر خصوصی توجہ دی گئی ہے اور سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تھرو فارورڈ کو 13 سال سے کم کرکے چھ سال پر لایا گیا ہے جو صوبائی حکومت کی ایک اہم کامیابی ہے، اس اقدام سے ترقیاتی منصوبے اپنے مقرر وقت میں مکمل ہوسکیں گے۔ وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ ہم نے گورننس کو بہتر بنانے پر خصوصی توجہ دینی ہے،جو شعبے کسی بھی وجہ سے پیچھے رہ گئے تھے انہیں آگے لانا ہے،ہم ایسی اصلاحات متعارف کرا رہے ہیں جو صوبے اور آنے والی نسلوں کے لئے بہتر ثابت ہونگی۔ وزیر اعلیٰ کا مزید کہنا تھا کہ صوبائی حکومت نے انتقالات پر عائد صوبائی ٹیکسز کم کردیئے ہیں، وفاقی حکومت کو چاہئے کہ وہ بھی انتقالات پر وفاقی ٹیکسز کم کرے۔ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ امیر اور غریب کے فرق کو کم کرنے کے لئے بھی اقدامات کئے جائیں گے،امیروں سے ٹیکس لے کر غریبوں پر خرچ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ میں مجموعی طور پر ٹیکسوں کو کم کیا گیا ہے اورٹیکسوں کی شرح کو دیگر صوبوں کے مقابلے میں کم رکھا گیا ہے۔ نئے صوبائی بجٹ میں ٹیکسوں کی شرح کو کم رکھنے جبکہ ٹیکس نیٹ کو بڑھانے کے لئے اقدامات تجویز کئے گئے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ضم اضلاع کی ترقی پر اپنے وسائل سے خاطرخواہ فنڈز خرچ کریں گے۔ وفاق کے ذمے ہمارے واجبات کا حجم بڑھتا جارہا ہے، وفاق سے اپنے بقایاجات کے حصول کے لئے مسلسل آواز اٹھاتے رہیں گے اور اس مقصد کے لئے بتدریج تمام دستیاب آپشنز استعمال کئے جائیں گے۔ <><><><><><><>