News Details

17/05/2024

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپورکی زیر صدارت صوبے میں بجلی کی لوڈشیڈنگ سے متعلق اعلیٰ سطح کا اجلاس وزیراعلیٰ ہاﺅس پشاور میں منعقد ہوا

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپورکی زیر صدارت صوبے میں بجلی کی لوڈشیڈنگ سے متعلق اعلیٰ سطح کا اجلاس جمعرات کے روز وزیراعلیٰ ہاﺅس پشاور میں منعقد ہوا جس میں صوبہ بھر میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ کم کرنے کیلئے نیا شیڈول جاری کرنے پر اتفاق کیا گیا ،نئے شیڈول کے تحت جن علاقوں میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ دن میں 22 گھنٹے ہے اسے کم کرکے 18 گھنٹے کیا جائے گااور جہاں پر 18 گھنٹے لوڈشیڈنگ ہے اسے کم کر کے 14 گھنٹے کیا جائے گا۔ چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری ، انسپکٹر جنرل آف پولیس اختر حیات خان گنڈا پور، چیف ایگزیکٹیو آفیسر پیسکو اختر حمید خان،کمشنر پشاورریاض محسود اور دیگر متعلقہ حکام نے بھی اجلاس میں شرکت کی ۔ لوڈشیڈنگ کے نئے شیڈول پر عمل درآمد کیلئے وزیراعلیٰ نے پیسکوحکام کو چیف سیکرٹری خیبرپختونخو اکے ساتھ بیٹھ کر فوری طور پر میکنزم تیا ر کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ نیا شیڈول مرتب کرکے تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز اور ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ز کو بھیجا جائے تاکہ وہ اس کی مانیٹرنگ کریں ۔ اُنہوںنے کہاکہ اگر کسی گرڈ پر طے شدہ شیڈول سے ایک منٹ بھی زیادہ لوڈشیڈنگ ہو تو پیسکو کے متعلقہ ایکسین کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ بجلی سے متعلق مسائل کے حل کیلئے وہ وفاقی حکومت کے ساتھ بات کرنے کیلئے تیار ہیں لیکن بات تب تک نہیں ہو سکتی جب تک صوبے کے عوام کو لوڈشیڈنگ کے حوالے سے فوری ریلیف نہ مل جائے۔اُنہوںنے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت اپنے بقایا جات سے کٹوتی کروا کر اپنے لوگوں کو ریلیف دینا چاہتی ہے اگر لوگوں کو فوری ریلیف نہ ملا تو صوبے میں امن و امان کے سنجیدہ مسائل کے جنم لینے کا خدشہ ہے ۔ علی امین گنڈ اپور نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ بجلی کی فی یونٹ قیمت 16 روپے سے بڑھ کر 65 روپے ہونے کے باوجود نہ تو شہریوں کو بجلی مل رہی ہے اور نہ ہی بجلی کی ٹرانسمیشن کا نظام ٹھیک ہو رہا ہے ۔ صوبے میں لائن لاسز کے ذمہ دار وفاقی حکومت اور پیسکو ہیں جبکہ اس کی سزا صوبے کے عوام کو دی جارہی ہے جو کسی صورت قابل قبول نہیں ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبائی حکومت بجلی کے بقایا جات کی ریکوری اور میٹرنگ کے سلسلے میں بھی وفاقی حکومت کو تعاون فراہم کرنے کیلئے تیار ہے جبکہ بجلی سے جڑے معاملات پر آگے بڑھنے کیلئے وفاقی وزیر توانائی کو وزیراعلیٰ ہاﺅس آنے کی دعوت دی گئی ہے ۔ <><><><><><>