News Details
10/04/2024
وزیراعلیٰ خیبرپختونخواسردار علی امین خان گنڈا پورکی زیر صدارت صحت کارڈ سے متعلق ایک جائزہ اجلاس وزیراعلیٰ ہاوس پشاور میں منعقد ہوا
وزیراعلیٰ خیبرپختونخواسردار علی امین خان گنڈا پورکی زیر صدارت منگل کی شب صحت کارڈ سے متعلق ایک جائزہ اجلاس وزیراعلیٰ ہاو ¿س پشاور میں منعقد ہوا جس میں صحت کارڈ کے تحت مریضوں کے علاج معالجے اور صحت کارڈ کے غلط استعمال کی روک تھام سے متعلق امور پر بریفنگ دی گئی ۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ صحت کارڈ کے تحت 12 مارچ سے 8 اپریل تک مجموعی طور پر 52,542 مریضوں کا علاج کیا گیا ہے جبکہ مریضوں کے علاج پر کل 1314 ملین روپے لاگت آئی ہے۔اجلاس کو مزید بتایاگیا کہ صحت کارڈ کے غلط استعمال کو روکنے اور جملہ امور میں شفافیت کو یقینی بنانے کیلئے آرٹیفیشل انٹیلیجنس ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جارہا ہے۔ اس کے علاوہ شہریوں کی سہولت کیلئے صحت کارڈ پلس سے متعلق موبائل اپلیکیشن تیار کرلی گئی ہے جس میں خاندان کے سربراہ اور دیگر فیملی ممبرز کی تفصیلات اور صحت کارڈ کے تحت علاج پر خرچ ہونے والی رقم اور دیگر متعلقہ معلومات دستیاب ہوگی۔ اجلاس کے شرکاءکو بتایاگیا کہ صحت کارڈ کے تحت علاج معالجے سے متعلق عوامی شکایات سننے کیلئے کھلی کچہری منعقد کی جاتی ہے ۔ اس کے علاوہ صحت کارڈ کے تحت علاج کروانے والے شہریوں کا فیڈ بیک لینے کیلئے رینڈم کالز کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے ۔ مزید بتایا گیا کہ نادرا کے ذریعے ہونے والی فیڈ بیک کالز کے مطابق صحت کارڈ کے تحت علاج سے متعلق شہریوں کی اطمینان کی شرح 98.5 فیصد ہے ۔ وزیراعلیٰ علی امین خان گنڈا پور نے صحت کارڈ پلس پروگرام کی مجموعی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے صحت کارڈ کو عوامی فلاح کا ایک زبردست پروگرام قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ حکومت صحت کارڈ کے تحت علاج کیلئے ترجیحی بنیادوں پر فنڈز فراہم کرے گی ۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ صحت کارڈ پروگرام کو مزید بہتر اور عوامی توقعات کے مطابق بنایا جائے اور اس کے غلط استعمال کے سد باب کیلئے جدید ٹیکنالوجی کا بھر پور استعمال کیا جائے۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ شہریوں کی شکایات سننے کیلئے ریجن وائز کھلی کچہری منعقد کی جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ شہریوں کی شکایات سنی جاسکیں۔ صوبائی وزیر صحت سید قاسم علی شاہ، وزیراعلیٰ کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر محمد علی سیف کے علاوہ وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان ، سیکرٹری صحت محمود اسلم، چیف ایگزیکٹیو آفیسر صحت کارڈ ڈاکٹر ریاض تنولی اور دیگر متعلقہ افسران اجلاس میں شریک ہوئے۔
<><><><><><>