News Details
10/04/2024
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سردار علی امین خان گنڈا پورنے صوبے کے دور دراز علاقوں کے مریضوں کی سہولت اور کسی بھی ہنگامی صورتحال میں لوگوں کو بڑے ہسپتالوں تک پہنچانے کیلئے ایئر ایمبولینس سروس شروع کرنے کا اصولی فیصلہ کیا ہے
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سردار علی امین خان گنڈا پورنے صوبے کے دور دراز علاقوں کے مریضوں کی سہولت اور کسی بھی ہنگامی صورتحال میں لوگوں کو بڑے ہسپتالوں تک پہنچانے کیلئے ایئر ایمبولینس سروس شروع کرنے کا اصولی فیصلہ کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو آئندہ چار ماہ میں یہ سروس عملی طور پر شروع کرنے کیلئے ضروری اقدامات کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ صوبے کے لوگوں بالخصوص ہنگامی صورتحال میں ایئر ایمبولینس سروس فراہم کرنا وقت کی ضرورت ہے، صوبائی حکومت اس تصور کو عملی جامہ پہنانے کیلئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے گی اور اس امر کو یقینی بنایا جائے گا کہ کم سے کم وقت میں یہ سہولت عوام کو فراہم کی جائے۔ یہ ہدایت انہوں نے منگل کی شب محکمہ صحت کے ایک اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کی ۔ صوبائی وزیر برائے صحت سید قاسم علی شاہ کے علاوہ وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان ، سیکرٹری صحت محمود اسلم ، ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز ڈاکٹر شوکت ،چیف ایگزیکٹیو آفیسر صحت کارڈ پلس ڈاکٹر ریاض تنولی اور محکمہ صحت کے دیگر حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں صوبے کے گنجان آباد علاقوں کےلئے موٹر بائیک رسپانس یونٹس قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ، یہ رسپانس یونٹس گنجان آباد مقامات میں ہنگامی صورتحال میں بروقت ابتدائی طبی امداد کی فراہمی کیلئے فرسٹ ایڈ سروس کے طور پر کام کریں گے جبکہ مذکورہ یونٹس طبی آلات اور ضروری ادویات سے لیس ہوں گے۔ اجلاس میں پشاور کے علاقہ حیات آباد کو ہیلتھ کیئر سٹی ڈکلیئر کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے ، ہیلتھ سٹی ڈکلیئر کرنے کا مقصد ملکی اور غیر ملکی مریضوں کو علاج معالجے کی تمام تر جدید سہولیات ایک ہی جگہ پر فراہم کرنا ہے ۔ علاوہ ازیں ، صوبے کے سرکاری ہسپتالوں کی کارکردگی کو بڑھانے اور ہیلتھ سروس ڈیلیوری کی مانیٹرنگ اور بہتری کیلئے ہیلتھ انفارمیشن اینڈ سروس ڈیلیور یونٹ قائم کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔ اسی طرح صوبے کے بڑے سرکاری ہسپتالوں میں بزرگ شہریوں کیلئے ایگزیکٹیو ہیلتھ چیک اپ پروگرام بھی شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے تحت 65 سال سے زائد عمر کے شہریوں کا ہر تین ماہ بعد مفت چیک اپ کیا جائیگا جبکہ اس مقصد کیلئے صوبے کے مذکورہ بالا سرکاری ہسپتالوں میں الگ ڈسک اور عملہ مختص کیا جائیگا ۔ بزرگ شہریوں کے مفت چیک اپ میں لیب ٹیسٹ ، سٹی سکن، ایم آر آئی ، ایکسرے ، ایکو اور ای سی جی وغیرہ بھی شامل ہوں گے۔ وزیراعلیٰ نے اجلاس میں صوبے کے پرائمری ہیلتھ کیئر سسٹم کو مستحکم بنانے کیلئے خصوصی اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ بنیادی مراکز صحت اور دیہی مراکز صحت کی درجہ بندی کی جائے اور ان مراکز میں الٹرا ساو ¿نڈ ، آپریشن تھیٹر اور گائنی سروسز کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ ان مراکز صحت میں ڈاکٹروں ، نرسوں اور دیگر پیرا میڈیکل سٹا ف کی ہمہ وقت دستیابی یقینی بنائی جائے تاکہ شہریوں کو کسی بھی قسم کی مشکل پیش نہ آئے۔ علی امین گنڈا پور نے مزید ہدایت کی ہے کہ صوبے کی تمام تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں کو اپگریڈ کرکے انہیں صحت کارڈ کے پینل میں شامل کیا جائے۔ انہوں نے واضح کیا کہ صوبہ بھر کی تمام ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں کو اسٹیٹ آف دی آرٹ بنایا جائے اور ان ہسپتالوں میں علاج معالجے کی معیاری سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جائے ۔ صوبائی حکومت اس مقصد کیلئے درکار فنڈز ترجیحی بنیادوں پر فراہم کرے گی۔ وزیراعلیٰ نے محکمہ صحت کے حکام کو ہدایت کی ہے کہ صوبے کے تمام تدریسی اور ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں میں فیئر پرائس فارمیسیز جلد سے جلد قائم کی جائےں ۔ انہوں نے مزید ہدایت کی کہ سرکاری ہسپتالوں کو مستحکم کرنے کے سلسلے میں درکارعملے اور طبی آلات کا مکمل ڈیٹا اکٹھا کیا جائے تاکہ آئندہ بجٹ میں اس مقصد کیلئے درکار فنڈز مختص کئے جا سکےں۔ وزیراعلیٰ نے یہ بھی ہدایت کی کہ صوبے میں صحت کے شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرنے کیلئے ایک ماہ میں نئی ہیلتھ پالیسی مرتب کی جائے۔ سرکاری ہسپتالوں میں تمام عملے کی یکساں ڈیوٹی لگائی جائےں اوراس سلسلے میں کسی کے ساتھ زیادتی یا فیور نہیں ہونا چاہئیے، ڈیوٹیوں سے متعلق عملے کی جائز شکایات کے ازالے کیلئے محکمہ صحت میں مرکزی شکایات سیل قائم کیا جائے ۔ اس کے علاوہ وزیراعلیٰ نے محکمہ صحت کے حکام کو ہدایت کی ہے کہ سرکاری ہسپتالوں میں مریضوں کے تیمارداروں کے بیٹھنے اور سونے کیلئے الگ سے جگہیں مختص کی جائیں جبکہ تیمارداروں کے سونے کیلئے مختص جگہوں پر بیڈز کا انتظام کیا جائے۔ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ کوئی بھی تیماردار ہسپتال کی کھلی جگہ یا کوریڈور میں نہ سوئے۔ علی امین گنڈا پورنے صوبے کے خود مختارتدریسی ہسپتالوں کے نظام کو بہتر بنانے کیلئے متعلقہ قوانین میں ضروری ترامیم تجویز کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ تدریسی ہسپتالوں کے بورڈز میں میرٹ کی بنیاد پر پیشہ ور لوگوں کو تعینات کیا جائے ۔ وزیراعلیٰ نے بطور مجموعی ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسز کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسز کے موجودہ نظام کا ازسر نو جائزہ لیکر اس کو بہتر بنانے کیلئے تجاویز پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔
<><><><><><>