News Details

14/03/2024

وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف سے ان کے دفتر میں ملاقات کی اور وفاقی حکومت سے جڑے صوبے کے مختلف اہم معاملات پر تبادلہ خیال کیا۔

وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے بدھ کے روز وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف سے ان کے دفتر میں ملاقات کی اور وفاقی حکومت سے جڑے صوبے کے مختلف اہم معاملات پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے وفاقی حکومت کے ذمے خیبر پختونخواہ کے بقایا جات، مختلف فیڈرل ٹرانسفرز کے تحت صوبے کے شئیرز، امن وامان سے متعلق معاملات، انتظامی امور، صوبے میں سحری و افطار کے اوقات میں بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ سمیت دیگر اہم معاملات وزیراعظم کے ساتھ اٹھایا۔ملاقات کے بعد وفاقی وزیر احسن اقبال کے ہمراہ میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلی علی امین گنڈا پور نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کے ساتھ بحیثیت وزیر اعلی خیبر پختونخوا ان کی پہلی ملاقات تھی جس میں صوبے کے امن و امان اور صوبے کے واجبات کے علاوہ متعدد اہم معاملات پر بات چیت ہوئی، ملاقات بہت ہی مثبت رہی، ملاقات میں جو امور زیر بحث آئے ان کے حوالے سے وزیر اعظم نے مکمل سپورٹ جبکہ صوبے کے بقایاجات کی ادائیگی کی یقین دہانی کرائی۔ علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ ملک کی موجودہ معاشی صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے وہ وفاق سے کوئی ایسا مطالبہ نہیں کریں گے جس پر عمل کرنا وفاقی حکومت کے لئے ممکن نہ ہو لیکن صوبے کے حقوق اور عوام کے مسائل کے حل کی بات ضرور کریں گے کیونکہ صوبے کے عوام نے ہمیں مینڈیٹ دیا ہے اور عوام ہم سے توقعات رکھتی ہے اس لئے ہم نے صوبے کی ترقی اور عوامی مسائل کے حل کے لئے کام کرنا ہے اور ڈیلیور کرنا ہے، وزیر اعلی کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے صوبے کے ساتھ ساتھ ملک کے مسائل کے حل کے لئے بھی کام کرنا ہے، یہ ملک ہمارا ہے اور اس ملک کے لئے ہمارے صوبے کا جو بھی کردار ہوگا وہ ضرور ادا کیا جائے گا۔ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ملک کو تیل، گیس اور بجلی کی فراہمی میں ہمارا صوبہ اپنا حصہ ڈال رہا ہے اور ہمیں خوشی ہے کہ ملک کی بہتری کے لئے ہمارے صوبے کے وسائل استعمال ہو رہے ہیں اور آئندہ بھی ہوتے رہیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر اعلی نے کہا کہ چیئر مین عمران خان سے پارٹی رہنماو ¿ں کی ملاقاتوں کا معاملہ بھی وزیر اعظم کے ساتھ اٹھایا گیا، عمران خان سے پارٹی رہنماو ¿ں کی ملاقاتیں اس لئے ضروری ہیں کیونکہ سنیٹ انتخابات اور دیگر سیاسی معاملات پر ان سے مشاورت کرنی ہے اور اگر سیاسی معاملات پر مشاورت سے ملک کے سیاسی مسائل حل کی طرف جائیں گے۔ ایک اور سوال کے جواب میں علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ صوبے کے سکیورٹی کے جو مسائل ہیں وہ اکیلے صوبے کے نہیں بلکہ پورے ملک کے مسائل ہیں اس لئے ان مسائل کو حل کرنے کے لئے مل کام کرنے کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر وزیر اعلی نے صوبے کی دوسری نگران حکومت کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس حکومت نے بہت سارے اچھے کاموں کی شروعات کی ہیں جو آگے چل کر ہمارے لئے فائدہ مند ثابت ہونگے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ وزیراعظم اور وزیر اعلی کی ملاقات خوشگوار ماحول میں ہوئی، وزیر اعلی نے صوبے کے واجبات، صوبے میں بجلی کی لوڈشیڈنگ، بغیر شواہد کے گرفتار افراد کا معاملہ اور دیگر معاملات وزیر اعظم کے ساتھ اٹھایا۔ وفاقی وزیر نے بتایا کہ صوبے کے واجبات کی ادائیگی کے سلسلے میں وزیر اعظم نے محکمہ خزانہ کے حکام کو صوبائی حکومت کے ساتھ بیٹھ کر معاملات طے کرنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے ایک مستقبل ٹیم تشکیل دینے کی بھی ہدایت کی ہے جو صوبے کے دیگر معاملات بھی طے کرنے کے لئے کام کرے گی۔ احسن اقبال کا مزید کہنا تھا کہ وزیر اعلی خیبر پختونخوا کے مطالبے پر وزیر اعظم نے متعلقہ حکام کو سحری اور افطاری کے اوقات میں صوبے میں بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ ختم کرنے کے لئے ضروری اقدامات کی ہدایت کی ہے۔ <><><><><><><><>