News Details

02/02/2024

صوبے میں تربیت یافتہ افرادی قوت میں اضافے اور نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی کےلئے ایک اہم اقدام کے طور پر خیبر پختونخوا انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ اور الخدمت فاونڈیشن کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے گئے

صوبے میں تربیت یافتہ افرادی قوت میں اضافے اور نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی کےلئے ایک اہم اقدام کے طور پر خیبر پختونخوا انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ اور الخدمت فاونڈیشن کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔ اس سلسلے میں جمعرات کے روز وزیر اعلیٰ ہاوس پشاور میں ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا۔نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا جسٹس ریٹائرڈ سید ارشد حسین شاہ تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔ نگران صوبائی وزیر ڈاکٹر نجیب اللہ، انسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ سائنسز کے وائس چانسلر ڈاکٹر عثمان غنی، مینیجنگ ڈائریکٹر خیبر پختونخوا انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ ڈاکٹر علی محمود، الخدمت فاونڈیشن کی ٹیم اور دیگر متعلقہ حکام نے تقریب میں شرکت کی۔ مفاہمت کی یادداشت کے تحت خیبر پختونخوا کے تین لاکھ نوجوانوں کو مختلف شعبوں میں ڈیجیٹل اسکلز کورسز کروائے جائیں گے اور انہیں روزگار کے مواقع فراہم کئے جائیں گے۔ مفاہمتی یاداشت کے تحت الخدمت فاونڈیشن کے "بنو قابل" پروگرام کے تحت نوجوانوں کو مڈ لیول اور ایڈوانس لیول کورسز کروائے جائیں گے۔ مجوزہ کورسز میں آفس آٹومیشن، آرٹ آف کرافٹنگ، آرٹیفیشل انٹیلیجنس، گرافک ڈیزائننگ، موشن گرافک، ایمازون، ای-کامرس ایوولوشن، سیلز اینڈ لیڈ جنریشن، ڈیجیٹل مارکیٹنگ اینڈ فری لانسنگ، موبائل ایپ ڈویلپمنٹ، ویب ڈیویلپمنٹ، سائبر سیکورٹی اور ڈیٹا سائنسز شامل ہیں۔یہ تمام کورسز الخدمت فاونڈیشن اور خیبر پختونخوا آئی ٹی بورڈ کی تین سالہ شراکت کے تحت کروائے جائیں گے۔ نگران وزیر اعلیٰ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا کے نوجوانوں میں بے پناہ صلاحیتیں موجود ہیں، نوجوانوں کی ان صلاحیتوں کو موثر انداز میں استعمال میں لانے کےلئے قابل عمل اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ نگران صوبائی حکومت نے اسی ضرورت کے تحت ہیومین ریسورس ایکسپورٹ اسٹریٹجی وضع کی ہے جس کے تحت متعلقہ محکموں اور اداروں کے تعاون سے نوجوانوں کو جدید مارکیٹ کی ڈیمانڈ کے مطابق تربیتی کورسز کروائے جائیں گے۔ الخدمت فاونڈیشن کے ساتھ مذکورہ مفاہمتی یاداشت بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبے کی تربیت یافتہ افرادی قوت میں خاطر خواہ اضافہ وقت کی اشد ضرورت ہے کیونکہ تربیت یافتہ اور ہنر مند افرادی قوت ملک کو معاشی بحران سے نکالنے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے مزید واضح کیا کہ نگران صوبائی حکومت کی ہیومن ریسورس ایکسپورٹ اسٹریٹجی کے تحت اگلے ایک سال میں مجموعی طور پر پانچ لاکھ تک نوجوانوں کو مارکیٹ بیسڈ کورسز کروانے کا ہدف رکھا گیا ہے، ان نوجوانوں کو روزگار کےلئے بیرون ملک بھیجا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو جدید اسکلز سکھانے کےلئے نجی اداروں کو بھی حکومتی کوششوں کا بھرپور ساتھ دینا چاہیے، یہ ایک قومی کاز ہے جس میں سب کو اپنا حصہ ڈالنا ہوگا۔ سید ارشد حسین شاہ کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں الخدمت فاونڈیشن کا کردار قابل تحسین ہے، الخدمت فاونڈیشن اس نیک مقصد کو عملی جامہ پہنانے کےلئے صوبائی حکومت کی شراکت دار ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ الخدمت فاونڈیشن اور خیبر پختونخوا آئی ٹی بورڈ کے درمیان اس شراکت سے صوبے میں ڈیجیٹل اسکلز کی ضروریات کو پورا کرنے میں خاطر خواہ مدد ملے گی۔ وزیر اعلیٰ نے مفاہمت کی یادداشت پر فوری طور پر عملدرآمد یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا اور متعلقہ حکام کو اس سلسلے میں ضروری اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی ہے۔ <><><><><><><>